مستقبل کی ایجادات

آج کے مقابلے میں آئندہ 10 سال یا پھر 20 سال بعد ہماری دنیا کیسی دکھائی دے گی؟ مستقبل کا اندازہ لگانا کافی مشکل کام ہے لیکن اس بات کا کچھ اندازہ لگانے کے لیے ہم ماضی کے 20 سال پیچھے چلے جاتے ہیں٬ جہاں نہ تو سمارٹ فون یا عمومی موبائل ہماری روزمرہ زندگی کی ضرورت یا حصہ تھا اور نہ ہی کمپیوٹر یا انٹرنیٹ سے کچھ خاص روشنائی- ATM مشین سے رقم نکالنے کی بات ہو یا کریڈٹ کارڈ سے خریداری٬ اب یہ ہماری زندگی کا حصہ بن چکی ہیں- مستقبل میں اسی طرح کی نئی ایجادات کے لیے بےشمار ریسرچ کمپنیاں اور سائس دان آج جن چیزوں پر تجربات کر رہے ہیں- ان میں کئی چیزیں ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ بن چکی ہونگی- آج اس آرٹیکل میں ہم آپ کو انہی ایجادات کی تفصیل سے آگاہ کریں گے-
 

1- غائب ہونے والا لباس - Meta Materials
سائنس فکشن فلموں اور افسانوی کہانیوں میں ایسے لباس تو جا بجا دکھائی دیتے ہیں کہ جسے پہن کر دوسروں کی آنکھوں سے اوجھل ہوا جاسکتا ہے- لیکن کچھ عرصہ سے سائنسدان ایسے میٹیریل یا لباس کی تیاری پر کام کر رہے ہیں کہ جنہیں پہن کر دنیا کی نظروں سے اوجھل ہوا جا سکتا ہے- میٹا میٹیریل (Meta Materials) ایک ایسی ہی ایجاد ہے کہ جس میں اپنے اردگرد سے روشنی کی شعاعوں کا رخ موڑنے کی اجازت ہوتی ہے- انسانوں کو غائب کرنے کے علاوہ اب کچھ دفاعی ایجنسیاں ٹینک٬ آبدوز اور ہوائی جہازوں کو غائب کرنے کا سوچ رہی ہیں-

image


2- اڑنے والی کاریں - Flying Cars
اڑنے والی کاروں کا تصور تو کئی دہائیوں سے حقیقت میں منتقلی کی کوششوں میں مصروف ہے- لیکن اڑان سے لے کر زمین پر بحفاظت واپسی کے مراحل میں ابھی مزید بہتری کا کام جاری ہے- Moller Sky Car - 400 اور PAL - V One بمعہ دیگر کمپنیوں کی جانب سے بنائے گئے وہ ماڈل ہیں٬ جس کے متعلق یقیناً یہ کہا جاسکتا ہے کہ اگلے 15 سے 20 سالوں میں یہ ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ بننا شروع ہوجائیں گی-

image


3- تھری ڈی پرنٹنگ - 3D Printing
تھری ڈی پرنٹنگ کوئی نئی ایجاد نہیں اور صنعتی اداروں میں اس کا استعمال گزشتہ کئی دہائیوں سے نئی اشیاﺀ کے ڈیزائن تخلیق کرنے کے لیے کیا جارہا ہے- لیکن گھریلو سطح پر یا نئی جدت کے ساتھ صنعتی استعمال میں اب یہ ایک نئی حقیقت بننے جارہا ہے- تھری ڈی پرنٹنگ کوئی عمومی کاغذ پر ہونے والی پرنٹنگ نہیں بلکہ یہ ایک مخصوص قسم کی پرنٹنگ مشین ہوتی ہے جو کہ کمپیوٹر سے منسلک مخصوص ڈیزائن سہہ جاتی (Three Dimensional) میں منتقل کردیتی ہے اور اس کے لیے پلاسٹک یا کچھ دیگر میٹیریل استعمال کیا جاتا ہے- یہ تھری ڈی پرنٹرز بنیادی طور پر کسی بھی ڈیزائن کو بنانے کے لیے پلاسٹک یا دیگر میٹیریل کی کئی تہیں (Layers) بٹھانے کے بعد مخصوص شکل میں منتقل کردیتے ہیں- اس ایجاد کے گھریلو استعمال کے بعد خواتین اپنی من پسند چوڑیاں اور دیگر زیورات اگر آزاد ہوں گی تو بچے نت نئے کھلونوں اور گڑیاں بنانے میں آزاد-

image


4- بغیر ایندھن کے چلنے والے جہاز - Scram Jets
ایسے ہوائی جہاز بھی تیار کر لیے گئے ہیں جو کہ ایندھن کے بغیر پرواز کرسکتے ہیں- انہیں Scram Jets کہا جاتا ہے- یہ جہاز جب آواز کی 12 گنا رفتار تک پہنچ جاتے ہیں تو Startosphere میں موجود آکسیجن کو مخصوص کر کے بطور ایندھن استعمال کرتے ہیں- مزید کامیاب تجربات سے گزر کر یقیناً مستقبل میں یہ جہاز بھی ہماری ائیر لائن انڈسٹری کا لازمی حصہ بن چکے ہوں گے-

image


5- ٹرانسپیرنٹ اسٹیل - Transparent Alumina
یہ نئی ایجاداتی دھات٬ اسٹیل سے بھی تین گنا زیادہ مضبوط اور وزن میں کافی ہلکی ہے- ٹرانسپیرنٹ اسٹیل مستقبل میں کئی صنعتوں اور اشیا کے لیے بنیادی ضرورت بن جائے گی- خصوصاً ہوائی جہاز انڈسٹری کے لیے یہ انتہائی اہمیت کی حامل ہوگی-

image


6- خواب شئیر کریں - Dream Linking
انسانی خوابوں تک رسائی ہمیشہ سے سائنسدانوں کے لیے خود ایک خواب رہی ہے- لیکن اب سائنسدان کافی حد تک اس میں کامیاب ہوچکے ہیں- مستقبل قریب میں ایسا تکیہ ایجاد ہونے جارہا ہے جس کے لیے دماغ میں ہونے والی سرگرمیوں کو دکھانا ممکن ہوگا- اس سلسلے میں حالیہ ملنے والی کامیابیاں اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ یہ تکیہ نہ صرف یہ بتانے کے قابل ہوگا کہ انسان خواب دیکھ رہا ہے بلکہ یہ بھی بتا سکے گا کہ وہ کیا خواب دیکھ رہا ہے؟ دلچسپ بات یہ ہے کہ لوگ اپنے خواب ایک دوسرے سے شئیر بھی کرسکیں گے- اور نہ صرف شئیر کرسکیں گے بلکہ بات چیت کے بھی قابل ہوں گے اور ایک دوسرے کے خوابوں پر اثر انداز ہونے کے بھی قابل ہوں گے-

image


7- کوانٹم کمپیوٹر - Quantum Computers
پچھلے پانچ برس میں تیزترین کمپیوٹر اس لیے سامنے آئے ہیں کہ ہر دو سال بعد مائیکرو چپ میں ٹرانزسٹروں کی تعداد دگنی ہوجاتی ہے۔ یہ عمل اصطلاح میں ’’مورے کا قانون‘‘ کہلاتا ہے۔ لیکن ظاہر ہے، ایک وقت ایسا آئے گا کہ مائیکروچپ میں مزید ٹرانزسٹر لگانا ممکن نہیں رہے گا۔ اسی صورت میں کوانٹم کمپیوٹر ہمارے کام آئیں گے کہ موجودہ کمپیوٹروں سے کہیں زیادہ تیز رفتار ہوں گے۔ دراصل کوانٹم میکانیات کی رو سے ایٹم حیرت انگیز طور پر بیک وقت دو حالتوں میں ہو سکتے ہیں۔ چنانچہ آج کل کے کمپیوٹروں میں تو سادہ انداز میں 1۔ ایس اور 0۔ایس طریقے سے معلومات بھری (یعنی Encode کی) جاتی ہیں لیکن ایٹم جتنے ننھے پروسیسر بیک وقت 1 اور0 بھر کر کام کریں گے۔ یوں ایسے تیزترین کوانٹم کمپیوٹر جنم لیں گے جو بڑی پھرتی سے مشکل ترین مسائل بھی حل کریں گے۔ لیکن ابھی کوانٹم کمپیوٹروں کی تیاری ابتدائی مرحلے میں ہے۔ تاہم کیلی فورنیا یونیورسٹی کے ماہرین نے کوانٹم چپ ایجاد کرلی ہے جو ان کمپیوٹروں میں مائیکروچپ کی جگہ لگے گی۔ کوانٹم کمپیوٹروں کی سب سے بڑی خوبی یہ ہوگی کہ وہ نینو پیمانے (Nanoscale) پر کام کریں گے۔ نینو پیمانے پر کام کرنا انتہائی کٹھن اور پیچیدہ ہے اور تبھی کوانٹم کمپیوٹر خوب کام آئیں گے۔

image


08- سبزیاں اور پھل تازہ رہ سکیں گے - Plant Perf
آج کل دنیا کا ایک بڑا مسئلہ تازہ غذا حاصل کرنا ہے اور مستقبل میں سائنسدان اس مسئلے سے چھٹکارا پاتے نظر آرہے ہیں- سائنسدان ایک ایسے آلے پر کام کر رہے ہیں جو سبزیوں یا پھلوں کو تازہ رکھنے میں مدد کرے گا-اس آلے سے سبزیوں یا پھلوں کو منسلک کردیا جائے گا جس سے وہ ہفتوں ترو تازہ رہنے کے قابل ہوں گی- اور یوں خریدار جب بھی چاہے گا وہ تازہ پھل اور سبزیاں حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکے گا-

image
YOU MAY ALSO LIKE:

We can only envision the future technology that our grandkids will be able to use on a daily basis. Future technology will allow the generation of today to live longer due to advances in medicine, use more high tech computers and electronics. Future electronics will go way beyond the iPad using holograms & other virtual reality technology. What once was believed to be science fiction will simply be known as science.