بیس کھرب کھرب ٹن وزنی ہیرا

ایک لمحے تو انسانی عقل اس خبر کو پڑھ کر چکرا جاتی ہے کہ اتنا لمبا چوڑا ہیرا کہاں اور کیسے دریافت ہوا، اس کی مالیت کیا ہو گی اور اس کی ملکیت حاصل کرنے کے کتنے دعوے دار سامنے آجائیں گے۔

لیکن اطمینان رکھیئے، یہ ہیرا زمین پر نہیں بلکہ یہاں سے کوئی 50 نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے، اور یہ ایک ستارے کے اندر ہے

 اس ستارے کا نام“بی پی ایم37093“ ہے اس ہیرے کو ہماری کہکشاں کا سب سے بڑا ہیرا قرار دیا جارہا ہے 

یہ ہیرا گول شکل میں ہے اور اس کی موٹائی اور چوڑائی ڈھائی ہزار میل ہے۔ اس کا وزن اتنا ہے کہ اسے احاطہٴ تصور میں لانا محال ہے

، یعنی 20 کھرب کھرب ٹن! اگر کوئی باریک بین قاری اس موقعے پر یہ سوال اٹھانا چاہے کہ ہیروں کا وزن تو ٹنوں میں نہیں بلکہ قیراط میں کیا جاتا ہے، تو اس کی سہولت کی خاطر ہم اس ہیرے کا قیراط میں بھی وزن بتا دیتے ہیں۔ بس 1 لکھ کر اس کے آگے 34 صفر لگا لیں!

ہارورڈ سمتھ سونیئن سنٹر فار ایسٹر فزکس کے ماہرِ فلکیات اور اس ہیرے کو دریافت کرنے والی ٹیم کے سربراہ ٹریوس میٹکاف کا کہنا ہے کہ یہ ہیرا اتنا بڑا ہے کہ اس کی پیمائش کے لیے آپ کو سورج کی جسامت کا محدب عدسہ درکار ہو گا۔ دنیا کے تمام ارب پتی مل کر بھی محدب عدسے کی قیمت ادا نہیں کر سکتے، ہیرا خریدنا تو دور کی بات ہے۔

جب ہیرے بیچنے والی مشہور کمپنی’ہیری ونسٹن‘کے مالک سے اس ہیرے کی مالیت کا تخمینہ لگانے کے لیے رابطہ کیا گیا تو سر کھجانے لگے۔ فرمایا کہ اس کی قیمت تو ایک الگ معاملہ ہے،مجھے تو یہ فکر ہے کہ اگر یہ ہیرا مارکیٹ میں آ گیا تو دنیا بھر میں ہیروں کی قیمتیں گر جائیں گی۔
 

یہ ہیرا دراصل ایک بونے ستارے کے اندر واقع ہے۔ بونے ستاروں کے بارے میں یہ معلومات ذہن نشین کر لیں یہ کہ اس وقت وجود میں آتے ہیں جب ان کا اصل ستارہ اپنا تمام ایندھن استعمال کر کے مر چکا ہوتا ہے۔ ستارے کی موت سے مراد یہ ہے کہ اب وہ زندہ ستاروں کی مانند توانائی اور روشنی پیدا نہیں کر رہا۔

ہمارا سورج ایک زندہ ستارہ ہے،اور چاروں طرف روشنی اور حدت بکھیر رہا ہے۔ لیکن جب اس کے اندر ہائیڈروجن اور ہیلیم گیسوں پر مشتمل ایندھن کا تمام ذخیرہ خرچ ہو جائے گا تو یہ بھی مر کر بونے ستارے کی شکل اختیار کر لے گا۔ اور یہ ممکن ہے کہ اس کے اندر بھی کاربن کرسٹل بن کر ایک عظیم الجثہ ہیرے میں ڈھل جائے۔

لیکن اگر آپ سورج کی طرف رواں کسی راکٹ میں سیٹ محفوظ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو یہ جان لیں کہ اس کام میں ابھی سات ارب سال باقی ہیں۔
سورج گرم گیسوں کا دہکتا ہوا گولا ہے جو پانچ ارب سال بعد بونا ستارہ بن جائے گا

 

YOU MAY ALSO LIKE: