تھری جی نظام ہوتا کیا ہے

پاکستان میں ،،تھری جی ،،(G )نظام آرہا ہے لیکن لوگوں کی اکثریت کو یہ بھی نہیں معلوم کہ تھری جی نظام ہوتا کیا ہے ۔میں نے ابھی زونگ zong کی سم یوفون کے نیٹ ورک پر کنورٹ کر وائی ہے تو جو سم مجھے ابھی فرنچائز سے الاٹ ہوئی ہے اس پ3G Ready 64 jawa sim لکھا ہوا پڑھا تو سوچا کہ چلو 3G کے بارے میں کچھ شیئر کیا جائے ۔

جو لوگ مختلف قسم کے موبائل ماڈلز کی تفصیل جاننے کے شوقین ہیں اور اس بارے میں انٹر نیٹ سے سرچ کرتے رہتے ہیں ، وہ شاید اس بارے میں اچھی طرح جانتے ہوں گے کہ آج کل کے نئے موبائل فونز 2G نظام کے ساتھ ساتھ 3G نظام استعمال کرنے کے بھی قابل ہیں ۔ پاکستان میں ا بھی تک 2G نظام ہی رائج ہے ، یا چند مزید سہولیات متعارف کرا دینے کے بعد 2.5G ہو چکا ہے ۔ 2G کو ہم دوسر ی نسل یعنی ،،سیکنڈ جنریشن ،،کہتے ہیں ۔ 2G کو دوسری نسل اس بنیاد پر کہتے ہیں کہ یہ 80 ء کی دہائی کے بعد اینالاگ آلات کے بہتر متبادل کے طور پر سامنے آیا تھا اور ڈیجیٹل فون کے زمانے کی ابتداء ہوئی تھی ۔

عام طور پر ہم صوتی رابطے (voice communication )کے لئے چند اصطلاحات کا عا م استعمال کرتے ہیں جیسے کہ GSM Global System for mobile communication) ) یا CDMA (کوڈ ڈویژن ملٹی پل ایکس)وغیرہ ۔ یہ تمام کی تمام 2G فنیات ہیں ۔ پاکستان کا موجودہ سیلولر نظام GSM پر استوار ہے اگرچہ یہاں چند ایک کمپینیاں CDMA ٹیلی فونک خدمات بھی فراہم کرتی ہیں لیکن وہ اتنی مقبو ل عام نہیں ۔ پھر ان کا دائرہ کار بھی صرف مقامی پبلک کال آفسز (PCO ) تک ہی ہے کیونکہ CDMA فون سیٹ لاسلکی (wire less ) سیٹ ہوتے ہیں CDMA پر انٹر نیٹ کی سہولت بھی موجود ہے لیکن شومئی قسمت کہ لوگ اس کے بجائے گھروں میں کیبل نیٹ یا ہائی اسپیڈ براڈ بینڈ نیٹ DSL وائی فائیSB ڈونگل استعمال کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

موبائل فون پر انٹر نیٹ استعمال کرنے کا رجحان بڑھتا جارہا ہے ۔آئے دن نت نئے پیکجز سونے پر سہاگہ کا کام کر رہے ہیں جس کی وجہ سے GSM نظام پر انٹرنیٹ صارفین کا دباؤ روز بروز بڑھتا جا رہا ہے اور اسی بناء پر انٹر نیٹ کی رفتار بھی محدود سے محدود تر ہوتی جا رہی ہے ۔GSM نظام میں ہم دو ٹیکنالوجیز کے تحت انٹر نیٹ تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں ۔ پہلی (GPRS ) ( جنرل پیکٹ ریڈیو سروس) اور دوسری (EDGE ) (انہانسڈ ڈیٹا جی ایس ایم انوائر ومنٹ ) ہے ۔ اس وقت یہ دونوں فنیات ہی رائج ہیں اور 30 تا 90 کلو بائیٹس فی سکنڈ (mbps )تک اسپیڈ مہیا کرتی ہیں ۔ان دونوں ٹیکنا لوجیز کو ( 2.5G ) کہا جاتا ہے کیوں کہ یہ GSM میں بہتری لاتی ہیں ، جس کی بناء پر انٹرنیٹ کی رفتار بڑھتی ہے ۔جیسے جیسے موبائل فون کی طاقت اور قابلیت بڑھتی جا رہی ہے ، ویسے ویسے 2G نظام بھی نا کافی ثابت ہوتا جا رہا ہے ۔

ڈیٹا ٹرانسفر اور وڈیو ٹرانسمیشن کی راہ میں 2G کی کم اور محدود انٹر نیٹ رفتار حائل ہے ۔ 2G نظام صرف چند ایک ہی بنیادی سہولیات فراہم کر سکتا ہے جیسے کہ صوتی کال ،ایس ایم ایس، کانفرنس کال ،کالر آئی ڈی وغیرہ جبکہ 2.5G کے تحت ہم ایم ایم ایس بھیج سکتے ہیں ویب براوزنگ کر سکتے ہیں چھوٹے موٹے آڈیو ویڈیو کلپ ، گیمز، اور ایپلی کیشنز داؤن لوڈ کر سکتے ہیں ۔ تو جناب یہ تھا 2G نظام اب آتے ہیں 3G نظام کی طرف .

3G نظام کے تحت ڈیٹا ٹرانسفر اسپیڈ دو میگا بائیٹ فی سکنڈ تک آتی ہے اس نظام کے تحت ہم لائیو ویڈیو کانفرنس کر سکتے ہیں ، میوزک اسٹریمنگ کر سکتے ہیں ، تیزرفتار انٹر نیٹ سرفنگ کر سکتے ہیں ، موبائل پر ٹی وی دیکھ سکتے ہیں ،3D گیمز کھیل سکتے ہیں اور اگر 3.5G تک اپ گریڈ کر دیا جائے تو اسپیڈ mbps 7 تک جا پہنچتی ہے ۔یہ بات بھی دلچسپی خالی نہیں کہ پاکستان میں تو 2G نظام کی سہولیات بھی پوری طرح دستیاب نہیں ہیں ۔مثلا " پش ٹو ٹاک " ptt سروس جسے استعمال کرتے ہوئے ہم اپنے موبائل فون کو واکی ٹاکی (ٹرانسمٹر) میں بدل سکتے ہیں ۔ حالانکہ ptt موبائل عرصے سے بازار میں دستیاب ہیں لیکن انہیں استعمال کرنے کی سہول ہی میسر نہیں ۔

معلوم ہے کیوں ؟ وہ اس لئے کہ پاکستان میں ٹیلی مواصلات کے قوانین اس بات کی اجازت ہیں نہیں دیتے کہ آپ لائسنس کے بغیر ایک خاص فاصلے سے زیادہ دور تک بات کرنے والا ٹرانسمٹر رکھ سکیں ۔ ہاں ! یہ بات الگ بات ہے کہ دہشت گر دوں ، لٹیروں، لیڈروں اور ان کے پالتوؤں پر کسی بھی قسم کا ممنوعہ اسلحہ رکھنے اور ٹیلی مواصلاتی نظام تک قائم کرنے کی کوئی پابندی نہیں ۔)

اب پاکستان میں 3G نظام کب آئے گا ؟ اس سوال کے جواب کی تلاش آپ کی طرح مجھے بھی ہے ۔اس سال کی ابتداء میں حکومت کی طرف سے یہ اعلان تو کر دیا گیا تھا کہ مارچ 2012 میں تھری جی نظام لانے کے لئے بولیاں لگیں گی جس کے بعد ایک سال کے اندر اندر 3G نظام یہاں بھی کام شروع کردے گا ۔ لیکن اس اعلان کے حقیقت بننے تک ہم سب کو اس کا انتظار کرنا ہوگا ۔ ایک لمبا طویل مدتی انتظار ، کہ شاید کبھی اچھے حکمران بر سر اقتدار آئیں اور پاکستان کیلئے ترقی کے دروازے وا قعی وا کریں ۔

لیکن کوئی بعید نہیں کہ انٹر نیٹ کی طرح 3G بھی کسی بپھرے ہوئے سیلاب کی طرح پاکستان میں داخل ہو جسے قابو کرنا کسی کے بس میں بھی نہ رہے .1996 میں جب پاکستان میں انٹر نیٹ نیا نیا متعارف ہوا تھا تو اس وقت ہماری حکومت نے طرح طرح کے ٹیکس اور پابندیاں عائد کرتے ہوئے اسے عوام کی پہنچ سے دور رکھنے کی بہت کوشش کی تھی ۔ مگر دیکھتے ہی دیکھتے اس نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔ اب دیکھتے ہیں کہ تھری جی ٹیکنالوجی 3G Technology کا یہ سیلاب کس کس کو بہا کر لے جاتا ہے.

ABDUL SAMI KHAN SAMI
About the Author: ABDUL SAMI KHAN SAMI Read More Articles by ABDUL SAMI KHAN SAMI: 99 Articles with 104938 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.