دنیا کے عجیب و غریب مقابلے

فطری طور پر انسان ایک مسابقتی جانور واقع ہوا ہے- جس سرگرمی میں کسی مقابلے کی فضا نہ ہو انسان کو اس میں کوئی لطف نہیں آتا نہ اس میں انسان کی کوئی دلچسپی ہوتی ہے- کسی بھی مقابلے میں جیتنے والا شخص خود کو سب سے بہترین تصور کرتا ہے- آپ نے دنیا میں ہونے والے کھیلوں کے بہت سے مقابلے دیکھے ہوں گے لیکن ہم آج جن مقابلوں کا ذکر کرنے جارہے ہیں وہ کسی اولمپکس کا حصہ تو نہیں عجیب و غریب اور دلچسپی کا باعث ضرور ہیں-
 

گارا فٹبال
اگر آپ گارا فٹبال کھیل رہے ہیں تو آپ تقریباً ایک میٹر تک بھی میدان کی زمین میں دھنس سکتے ہیں۔ یہ کھیل فن لینڈ کے ان علاقوں میں ایجاد ہوا تھا، جو دلدلی ہیں۔ گزشتہ تیرہ برسوں سے وہاں اس کھیل کے عالمی مقابلے منعقد ہوتے ہیں-

image


کیچڑ والے پانی میں تیراکی
کیچڑ والے پانی میں تیراکی کے دوران چشمے صرف اس وجہ سے لگائے جاتے ہیں کہ غوطے لگاتے ہوئے گدلا اور نمکین پانی آنکھوں میں نہ جائے۔ ویلز میں واقع اس 55 میٹر لمبے نالے میں گزشتہ 25 برسوں سے عالمی مقابلے کرائے جا رہے ہیں۔ شریک کھلاڑیوں کو لازمی طور دو چکر لگانا ہوتے ہیں۔ یہاں کے مٹیالے پانی میں غسل کو صحت کے لیے اچھا قرار دیا جاتا ہے۔

image


ڈھلوان سے نیچے گرنا
کسی ڈھلوان سے لڑکھڑاتے ہوئے نیچے گرنا کوئی آسان کام نہیں۔ اس کھیل میں کھلاڑی کی گردن اور ہڈیوں کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اس عجیب و غریب دوڑ کا انعقاد برطانیہ کے علاقے کوپرز ہل میں کیا جاتا ہے۔ گزشتہ 200 برسوں سے پنیر کا ایک پہیہ نما بڑا سا ٹکڑا نیچے کی طرف لڑھکایا جاتا ہے اور شرکاء کو اسے نیچے پہنچنے سے پہلے پکڑنا ہوتا ہے۔

image


سپلیش ڈائیو
عمومی طور پر غوطہ خوری کے مقابلوں میں سب سے پہلے ہاتھ یا بازو پانی کو لگنے چاہئیں لیکن ’سپلیش ڈائیو‘ نامی اس کھیل میں سب سے پہلے کھلاڑی کے کولہے پانی سے ٹکراتے ہیں۔ آسٹریا سے شروع ہونے والے اس کھیل کے سن 2006ء سے عالمی مقابلے بھی منعقد کرائے جاتے ہیں۔

image


ربڑ کے بوٹ
اس کھیل میں ربڑ کے بوٹوں کو اتنی دور پھینکنا ہوتا ہے، جتنا کہ کوئی بھی کھلاڑی پھینک سکتا ہے۔ اس کھیل میں عالمی ریکارڈ فن لینڈ کے ایک باشندے کا ہے، جس نے ایک بوٹ 68,03 میٹر دور پھینکا تھا۔ روایات کے مطابق یہ کھیل فن لینڈ کے مچھیروں نے ایجاد کیا تھا۔ جہاں موسم گرما میں دن انتہائی طویل اور سرما میں انتہائی چھوٹے ہو جاتے ہوں، وہاں ایسا خیال آ ہی سکتا ہے۔

image


کوڑے کے کنٹینر
جی ہاں، یہ کوڑے کے کنٹینر ہیں، جنہیں گاڑیوں کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس مقابلے میں کوڑے کے ڈبوں کی رفتار 60 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔ جرمنی سے شروع ہونے والے اس کھیل کے قوانین کے مطابق کوڑے کا ڈبہ صاف، خالی اور بے آواز ہونا چاہیے۔ اس کھیل میں کوڑے کے ایسے کنٹینر استعمال کیے جاتے ہیں، جن میں 120 لٹر کوڑا کرکٹ ڈالا جا سکتا ہو۔

image


باکسنگ اور شطرنج
یہ کھیل باکسنگ اور شطرنج کا ایک غیرمعمولی امتزاج ہے۔ اس میں کھلاڑیوں کو چار چار منٹ دورانیے کے شطرنج کے چھ راؤنڈ کھیلنا ہوتے ہیں اور دو دو منٹ دورانیے کے باکسنگ کے پانچ راؤنڈز میں حصہ لینا ہوتا ہے۔

image


اونچی ایڑی والی جوتیوں کے ساتھ دوڑ
اونچی ایڑی والی جوتیوں کے ساتھ صرف چلنا ہی مشکل ہے، دوڑنا تو اس سے بھی کئی گنا مشکل اور دردناک ہوتا ہے۔ اس کھیل میں خواتین ’ہائی ہیلز‘ پہنے دوڑ لگاتی ہیں۔ اس دوڑ کے ذریعے بڑے بڑے ڈیپارٹمنٹل اسٹور عوام کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ جیتنے والی خواتین کو ایک ووچر دیا جاتا ہے، جس کے بدلے وہ بہت زیادہ خریداری کر سکتی ہیں، سب سے پہلے شاید کسی آرام دہ جوتے کی شاپنگ۔

image
YOU MAY ALSO LIKE:

Humans are, by nature, competitive animals. There is seemingly no activity which humans will not enjoy more by making it into a competition. To the winner goes the glory and the pride of knowing you are the best. Though it might be hard for others to understand how you became the best in the following unusual competitions – and some may wonder why on earth you would want to.