دلچسپ ایجادات اور منفرد واقعات

ہماری ویب دنیا بھر میں تخلیق کی جانے والی نت نئی ایجادات اور پیش آنے والے حیرت انگیز واقعات سے اکثر اپنے قارئین کو آگاہ کرتی رہتی ہے- آج کا آرٹیکل بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس میں حالیہ چند دنوں میں کی جانے والی دلچسپ ایجادات یا پھر رونما ہونے والے عجیب و غریب واقعات کا ذکر ہے-
 

پاکستان کے پہلے نجی پن بجلی گھر کا افتتاح
وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف نے پاکستان کے نجی شعبے میں لگنے والے پہلے باضابطہ پن بجلی گھر کا افتتاح کیا ہے۔ چوراسی میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت والے اس پن بجلی گھر کو 40 ماہ کی ریکارڈ مدت میں تعمیر کیا گیا ہے۔ بونگ سکیپ نامی یہ بجلی گھر ایک ایسی کمپنی نے تعمیر کیا ہے جو پاکستان میں اس سے پہلے تھرمل بجلی گھر چلا رہی ہے۔ اس بجلی گھر کے بارے میں توانائی کے شعبے کے ماہر بشیر لاکھانی کہتے ہیں کہ اس کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ بجلی گھر نیشنل گرڈ یا بجلی کے قومی مواصلاتی نظام کے بہت قریب ہے۔ ’اگر اس طرح کے نسبتاً چھوٹے بجلی گھر نیشنل گرڈ سے دور ہوں تو انھیں نیشنل گرڈ تک لے جانے پر ہی اتنی رقم اٹھ جاتی ہے کہ ان میں سے بیشر منصوبے ناقابل عمل رہتے ہیں۔ لیکن منگلا گرڈ سٹیشن سے قریب ہونے کے باعث اس کی ٹرانسمیشن لائن کی لاگت بہت ہی کم ہوگی‘۔

image


اب کسی بھی چیز کو ڈرون بنائیں گھر بیٹھے
پہلی نظر میں تو یہ بالکل غیرمعمولی لگے گا مگر ایک کی بورڈ، ایک سائیکل کا پہیہ اور ٹیلیفون اگر ڈرون بنے نظر آئے تو کیا ہو؟ جی ہاں ایک ڈچ موجد جیسپر وان لیوڈین نے ان چند معمولی چیزوں کی مدد سے ایسی کٹ تیار کی ہے جس کے ذریعے کسی بھی چیز کو ڈرون بناکر اڑانے کا شوق پورا کیا جاسکتا ہے۔ اس کٹ میں تھری ڈی پرنٹڈ پلاسٹک شکنجہ، 4 موٹرز، بلیوٹوتھ موڈیول، اوپن پائلٹ سی سی تھری ڈی فلائٹ کنٹرولر اور دیگر چیزیں موجود ہیں، جس کے ذریعے تاریں وغیرہ جوڑ کر کسی بھی روزمرہ کی شے کو ڈرون کی طرح اڑانے کے لئے تیار کیا جاسکتا ہے۔ ڈچ موجد کا کہنا ہے کہ ان ڈرونز کی تیاری میں خیال رکھا جائے کہ کسی بھاری چیز کی بجائے صرف ہلکی اشیاء کو اڑانے کیلئے تیار کیا جائے۔

image


قسمت بدلنے کا انوکھا طریقہ
ہاتھ دیکھنا یا پامسٹری ایک قدیم علم سمجھا جاتا ہے جس میں ہاتھوں کی لکیریں پڑھ کر قسمت کا حال بتانے کی کوشش کی جاتی ہے مگر جاپان میں تو لوگوں میں اس کچھ نئی ہی جدت پیدا کردی ہے۔ مانیں یا نہ مانیں مگر جاپانی اور کوریائی عوام نے تو اپنی قسمت کی لکیروں کو بدلنے کے لئے ہتھیلیوں کی سرجری کرانا شروع کردی ہے۔ ہے ناں عجب ڈھنگ اپنی قسمت بدلنے کا مگر کیا کریں جی اپنے ہاتھوں میں بدقسمت لکیروں کو ہٹانے کا رجحان لوگوں میں دیوانگی کی حد تک بڑھ چکا ہے اور وہ انہیں سرجری کے ذریعے ہٹارہے ہیں۔ اسے ہی تو کہتے ہیں اپنی قسمت آپ بنانا تاہم اس سے واقعی کوئی فرق پڑتا بھی ہے تو اس کا تو فی الحال اندازہ لگانا ممکن نہیں تاہم کاسمیٹک سرجری کے اس سلسلے نے جاپانیوں اور کورین عوام کو ایک نئے شوق کا دیوانہ ضرور بنا دیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے مرد حضرات تو اس سرجری کے ذریعے اپنے ہاتھوں پر لمبی مالیاتی لائنیں بنواتے ہیں جبکہ خواتین کی خواہش شادی کی بڑی لائن ہوتی ہے۔

image


Apple کا نیا ٹی وی، اشتہارات سے چھٹکارا
Apple مستقبل میں ایک ایسا ٹی وی متعارف کرانے والا ہے جس میں صارفین اپنے من پسند پروگرامات کے دوران اشتہارات سے چھٹکارا پاسکیں گے۔ امریکی روزنامہ وال اسٹریٹ جرنیل کی سابق رپورٹر جیسیکا لیسن کے مطابق apple کی نئی ٹی وی سروس میں ایسی ٹیکنالوجی استعمال کی جائیگی جس کے ذریعے ناظرین پروگرامات کے دوران آنے والے اشتہارات کو نکال کر اپنے پروگرامات سکون سے دیکھ سکیں گے۔ جیسیکا کا کہنا ہے کہ تقریباً ایک سال سے نیٹ ورک اور کیبل کمپنیوں سے اس حوالے سے مذاکرات جاری ہیں، تاہم حالیہ بات چیت نے سنجیدہ رخ اختیار کرلیا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی مصنوعات کی پریمئیم ورژن میں ہی دیکھی جاسکیں گی جبکہ ان کو استعمال کرنے کیلئے صارفین apple کو پیسہ ادا کرینگے اور apple، نیٹ ورک اور کیبل کمپنیوں کو ان کے محاصل کے نقصان کو پورا کرنے کیلئے یہ رقم ادا کریگا۔ کہا جارہا ہے کہ مستقبل کے ٹی وی میں اشتہارات سے نجات والی ٹیکنالوجی کا استعمال یقینی طور پر ایک ”killer“ خصوصیت کا درجہ رکھتی ہے جو مارکیٹ میں اپنی جگہ بنالے گی۔

image


برطانوی شخص کا مشن،سست رفتار کچھوے کو تیز چلنا سکھانے کی ٹھان لی
ویسے تو کچھوا اپنی سست رفتاری اور کاہلی کی وجہ سے مشہور ہے لیکن ان صاحب سے ملئے جو کچھوے کو اس کی فطرت کے بر عکس تیز رفتار بنانے کی کوشش میں پوری طرح سے مگن ہیں۔برطانیہ کے شہر مانچسٹر سے تعلق رکھنے والے روب ڈیوس نامی شخص اپنے کچھوے کو تیز رفتاری سے چلنا سکھانے پر روز پانچ گھنٹے صرف کرتے ہیں اور ایسا وہ پچھلے چار سال سے کر رہے ہیں۔ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ 4 سال کی محنت کے بعد میکسِمس نامی کچھوا خرگوش کی چال چلنے لگتا لیکن اسے شاید اپنی روایات سے بہت پیار ہے اسی لئے اب تک اس کی حد رفتار ایک میل فی گھنٹہ ہے۔کیوں رہا نا آخر کچھوے کا کچھوا!!

image


روشنیوں کا میلہ
جاپانی دارالحکومت ٹوکیو میں روشنیوں سے بھرا ایک میلہ سجایا گیا ہے جس میں لوگ کاغذی لالٹینوں کے ساتھ شرکت کررہے ہیں۔ میتاما فیسٹیول یاشیوکیونی مزار پر منعقد کیا گیا ہے جس میں کم از کم تیس ہزار سے زائد کاغذی لالٹینوں نے روشن ہو کر ہر سو روشنی تو بکھیری اس کے ساتھ ساتھ اپنی خوبصورتی سے لوگوں کو بھی مسحور کرکے رکھ دیا۔

image


ایک اور ’تاج محل‘
سترویں صدی میں مغل بادشاہ شاہ جہاں نے اپنی بیگم ممتاز محل کی یاد میں تاج محل تعمیر کرایا تھا، فن تعمیر کے اس بے مثال نمونے کو آج بھی لافانی محبت کی علامت مانا جاتا ہے۔ لیکن اب بھارت میں ایک اور تاج محل زیرِ تعمیر ہے اور محبت کی ایک نئی داستان جنم لے رہی ہے۔ یہ ‘تاج محل‘ اصل سے ذرا چھوٹا ہے، کافی چھوٹا، کسی خوبصورت دریا کے کنارے بھی نہیں، نہ اس میں کندہ کاری کا کام ہے اور نہ یہ قیمتی پتھروں سے مزین ہے، بس جذبہ وہی ہے جو شاہ جہاں کا تھا یعنی بے پناہ محبت۔ شاہ جہاں ہی کی طرح یہ عمارت اب ریٹائرڈ پوسٹ ماسٹر فیض الحسن قادری کی زندگی کا مقصد بن گئی ہے۔ وہ آگرہ سے تقریباً سو میل دور بلند شہر کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں رہتے ہیں، انھوں نے اپنی اہلیہ تجملی بیگم سے ایک وعدہ کیا تھا: ’ہماری کوئی اولاد نہیں تھی جس کی وجہ سے میری اہلیہ کو یہ فکر رہتی تھی کہ مرنے کے بعد ہمارا کوئی ذکر بھی نہیں کرے گا، کوئی نام لینے والا نہیں ہوگا۔ اس لیے میں نے یہ وعدہ کیا تھا کہ اگر ان کا انتقال مجھ سے پہلے ہوگیا تو میں ان کے لیے ایسا مقبرہ بنواؤں گا کہ لوگ برسوں یاد رکھیں۔ہم نے ساڑھے اٹھاون سال ساتھ گزارے، اب وہ ہر وقت میرے خیالوں میں چھائی رہتی ہے‘۔

image


ربر کی بوتل کو ناک سے پھلا کر پھاڑنے کا مظاہرہ
جارجیا کے سپرمین نے ربر کی سخت بوتل کو ناک سے پھلا کر پھاڑتے ہوئے طاقت کا حیرت انگیز مظاہرہ پیش کیا۔ Jemal نامی اس طاقتور شخص نے ایک شو کے دوران سکائی کے لیے استعمال کی جانے والی گرم پانی کی ربر بوتل کو منہ کے بجائے ناک سے اس حد تک پھلایا کہ موٹے ربر کی یہ سخت بوتل بھی ان کی سخت جانی کے آگے ہار گئی اور آ خر زور دار آواز کے ساتھ پھٹ گئی۔ Jemal کے پاس ایک منٹ میں سب سے زیادہ ربر بوتلوں کی پھاڑنے کا ریکارڈ بھی موجود ہے۔

image
YOU MAY ALSO LIKE:

On the daily basis interesting and strange events occurs around the World and some of these events are become part of our life. In this article we mention some of those events that emergence took place is in recent days. We believe that after reading them you may not stay without enjoying.