اے جوان

عزیزانِ من! روزِ جوان، روزِ علی اکبر ؑ و روزِ غیرت و روزِ شجاعت و روزِ بصیرت و روزِ بیدارئ جوان و روزِ شعورِ جوان ہے۔ علامہ اقبالؒ کی آرزو یہ تھی کہ کب میری قوم کا جوان جاگتا ہے اور علامہ اقبالؒ خدا سے یہی دعا مانگتے تھے، سحر کو روتے تھے، فراوان رونے والی شخصیت تھے اقبالؒ ، ساری ساری راتوں کو آہیں بھرتے، آنسو بہاتے اور سجدہ کرتے خدا کی بارگاہ میں اور مانگتے کیا تھے؟ راشن نہیں مانگتے تھے عزیزانِ من! اپنے لئے پلاٹ نہیں مانگتے تھے علامہ اقبالؒ ، کچھ بھی نہیں مانگتے تھے، اقبالؒ کیا مانگتے تھے؟ اپنی قوم اور ملت کے جوان کی بیداری مانگتے تھے۔ اس جوان کا درد مانگتے تھے اور یہ کہتے تھے پروردگار یہ درد جو مجھے دیا ہے یہ میری قوم کے جوان کو بھی عطا فرما اور اقبالؒ نے آخر میں ساقی نامے میں آکر اپنی آرزو کا اعلان کیا کہ ہماری ملت کو کس چیز کی ضرورت ہے؟ اس چیز کی کہ جس کے نتیجے میں جوان بوڑھوں کا استاد بن جائے، خرد کو، وہی ساقی نامہ میں کہ
وہی جام گردش میں لا ساقیا
شرابِ کہن پھر پلا ساقیا
مجھے عشق کے پر لگا کر اُڑا
خرد کو غلامی سے آزاد کر
جوانوں کو پیروں کا استاد کر

ابھی جوان پیروں کے استاد نہیں ہوئے۔ ابھی میدان پیروں کے ہاتھ میں ہے اور پیر اہلِ مبارزہ نہیں ہوتے۔ پیر اہلِ قیام نہیں ہوتے۔ وہ اپنی زندگی ختم کرچکے ہیں۔

عزیزان! جب تک ملت کا جوان پیروں کا استاد نہ بن جائے، اقبالؒ کی آرزو پوری نہیں ہوگی۔

داؤد نے اسلحہ لوڈ کیا، اپنی غلیل میں پتھر لگایا، غلیل کا پتھر کتنا ہوتا ہے؟ چھوٹا سا، لاکر اور بڑے طریقے سے گیا جالوت کے قریب ہوکر اس نے دیکھا کہ جالوت لدا ہوا ہے پورے اسلحہ میں، خود ہے، زرہ ہے، کوئی حصہ اس کے بدن کا خالی نہیں ہے جہاں پر میں نشانہ لوں۔ آخر میں داؤد کو اس کی کنپٹی نظر آئی کہ تھوڑا سا حصہ، چھوٹا سا حصہ جالوت کی کنپٹی کا ننگا تھا۔ باقی سب پر خود اور زرہ تھی اور اتنا ماہر نشانہ باز تھا داؤد کہ اسی غلیل سے نشانہ لے کر اس کی کنپٹی پر پتھر مارا، جالوت وہیں ڈھیر ہوگیا، جالوت کی فوج میں اعلان ہوا کمانڈر مارا گیا، فوج کے حوصلے پست ہوگئے اور مسلح فوج بھاگ گئی اور خدا نے طالوت کو وہ عزت دی اور ہیرو بن گیا، اسوہ و ماڈل بن گیا داؤد اور خداوند تعالیٰ نے داؤد کو فرمایا کہ اب میں نے تجھے لوگوں کا امام بنا دیا ہے۔ تو رہبر ہے، اب تیری اولاد اور ذریت میں یہ سلسلہ چلے گا اور اس کے بعد سلیمان جیسا تخت خدا نے دیا، سلیمان جس نے ہواؤں پر حکومت کی، جس نے جنات پر حکومت کی، جس نے جانوروں پر حکومت کی، پرندوں پر حکومت کی، ہر چیز فرمانِ سلیمان میں آگئی مبارزۂ داؤد کے نتیجے میں۔ وہ داؤد جو اقلیت میں تھا

hasan askari
About the Author: hasan askari Read More Articles by hasan askari: 2 Articles with 1471 views عاشق لبیک یا رسول الله.. View More