یہ دھرتی ہم سے پو چھتی ہے

کیا مجھے مقروض کروا کر عالمی برادری میں ذلیل و رسوا کروانے کے لیے آزاد کروایا تھا ؟

کیا میرا بھی کوئ حق ہے کہ تمھاری عیش وعشرت اور شاہ خرچیوں کا حساب مانگ سکوں ؟

آپ ہمیشہ نظام کی خرابی کے نعرے لگاتے ہو کیا اس کو میں نے ٹھیک کرنا ہے یا اس کو چلانا اور کامیاب کرنا یاآپ سب عوام اور سیاستدانوں کی ذمہ دار ہے ؟

آپ سب صرف حقوق تو مانگتے ہو کبھی اپنی ذمہ داریوں کا بھی سوچا ہے ؟

آپ کی پہچان مجھ سے ہے یا مذہب، زبان قبیلے اور صو بائ تعصبات اس کی بنیاد ہیں ؟

کیا میں نے تمھاری ضروریات، مفادات، تحفظات کو اپنے آپ کو گروی رکھ کر بھی پورا نہیں کیا اور تم نے مجھے یہ صلہ دیا ہے کہ مجھے ہی لوٹ کر اپنا مال و دولت غیروں کے پاس رکھا ہوا ہے ۔ یہی تمھاری وفاداری ہے ؟

کیا تمھاری آپس کی نااتفاقیاں میری ممتا کو سکون دیتی ہیں یا دکھ ؟

تم نے میری خاطر پردیس کا دکھ جہیلنے والوں کو کیا صلہ دیا ہے کہ آج وہ اپنوں سے بات کرنے کو بھی ترس رہے ہیں ؟

تم نے میرے محسنوں اور حفاظت کرنے والوں کے ساتھ کیا سلوک کیا ہے ؟

کیا میں نے آپ کو اس لیے پالا پوسہ کہ جب تمھارا مقام بن جائے تو اغیار کے گود میں بیٹھ کر تم میری ہی بدنامی اور رسوائ کرو؟

کیا میرا حق نہیں بنتا کہ تم میری خاطر اپنے ذاتی مفادات اور اختلافات کو بھلا کر قومی اور اجتماعی مفادات کو ترجیح دو؟

کیا میرا حق نہیں کہ تم میری خاطراتفاق، محبت اور بھای چارہ کے اصولوں پر عمل کرتے ہوے میرے تقدس کی لاج رکھو اور میں فخر سے کہ سکوں کہ تم میرے غمخوار ہو؟

کیا مجھے یہ حق نہیں پہنچتا کہ تم امانداری اور خلوص کے ساتھ محنت کر کے میرے قر ضوں کو اتارو؟

افسوس کہ تم میری طاقت بننے کی بجائے میرے ٹکڑے کرنے کے درپے ہو میں تو ابھی پہلے زخم بھی نہیں بھر پائ تھی ؟

مجھے شرم آتی ہے تمھاری سوچ اور غیرت پر کہ میری عصمت کی حفاظت کی بجائے مجھے ہی بدنام کرتے ہو اور اغیار سے ملکر میری جگ ہنسائ کرواتے ہو؟

مجھے شرم آتی ہے کہ تم خود ہی غیروں کے ہاتھوں آلہ کار بنتے ہو پھر الزام دوسروں پر ٹھہراتے ہو۔ تم میں اگر غیرت ہو تو اغیار کی کیا ہمت؟

کیا کبھی ایک لمھہ کے لیے بھی تم نے سو چا ہے کہ کس طرح میں خوشحال اور ترو تازہ ہو سکتی ہوں؟

کیا تمھارے خون اتنے سفید ہو گئے ہیں کہ تم دولت اور جھوٹی شہرت کی خاطر ایک دوسرے کا خون کر دیتے ہو؟
Dr Ch Abrar Majid
About the Author: Dr Ch Abrar Majid Read More Articles by Dr Ch Abrar Majid: 92 Articles with 114729 views By profession I am Lawyer and serving social development sector for last one decade. currently serving Sheikh Trust for Human Development as Executive.. View More