“ قاتل پہاڑ “ کون سے ہیں؟ یہ خطاب کیوں؟

قاتل پہاڑ٬ سننے یا بولنے میں یہ دو لفظ یقیناً عجیب سے لگتے ہیں لیکن یہ حقیقت ہے کہ دنیا میں جہاں ایک جانب متعدد خوبصورت اور حسین پہاڑ موجود ہیں وہیں دوسری طرف کچھ پہاڑوں کو “ قاتل پہاڑ “ بھی قرار دیا جاتا ہے- اس خطاب کی بنیادی وجہ مذکورہ پہاڑوں کی چوٹی تک پہنچنے کی کوشش کے دوران رونما ہونے والی متعدد ہلاکتیں ہیں- دنیا کے چند ایسے ہی “ قاتل پہاڑوں “ کا ذکر آپ ہمارے آج کے آرٹیکل میں پڑھیں گے-
 

Mount Everest
ماؤنٹ ایورسٹ ہمالیہ کے Mahalangur حصے میں واقع ہے اور یہ دنیا کا سب سے بلند ترین پہاڑ ہے- یہ چوٹی سطح سمندر سے 8,848 میٹر کی بلندی پر واقع ہے- اس پہاڑ نے کئی افراد کی جانیں لی ہیں- یہاں اموات کی شرح دنیا کی غیر محفوظ ترین صنعتوں جیسے کہ ماہی گیری یا کان کنی میں واقع ہونے والی اموات سے بھی زیادہ ہیں- زیادہ اموات کی بڑی وجہ ہر سال اس پہاڑ کو سَر کرنے کی کوشش کرنے والوں کی زیادہ تعداد ہے-

image


K2
کے ٹو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے اور دنیا کی سب سے خطرناک ترین بھی ہے- اس چوٹی کی بلندی تک پہنچنے والے ہر چار افراد میں سے ایک موت کا شکار ہوجاتا ہے- کے ٹو چین اور پاکستان کی سرحد پر واقع ہے- اور لوگوں کے درمیان اس سے کئی حیرت انگیز کہانیاں اور غلطیاں منسوب ہیں جن کی کوئی حقیقت نہیں-

image


Denali
ڈینالی کو Mount McKinley کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور یہ شمالی امریکہ کا بلند ترین پہاڑ ہے- اس پہاڑ کی چوٹی تک پہنچنا جتنا آسان دکھائی دیتا ہے درحقیقت ایسا ہے نہیں- ہر سال ایسے متعدد افراد جو اس پہاڑ کی حقیقت سے ناواقف ہوتے ہیں اس کی چوٹی تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن بدقسمتی سے اب تک 100 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں-

image


The Matterhorn
دیکھنے میں تو یہ ایک شاندار اور پرکشش پہاڑ ہے لیکن یہ ایک انتہائی خطرناک پہاڑ بھی ہے- یہ پہاڑ اب تک 500 سے زائد افراد کی جانیں لے چکا ہے- یہ تعداد اس کو سب سے پہلے سَر کرنے کی کوشش کرنے والے شخص سے لے کر آج تک کی ہے- ضرورت اس بات کی ہے کہ لوگوں کو اس چوٹی کے حوالے سے متنبہ کیا جائے-

image


Nanga Parbat
نانگا پربت 8,126 میٹر کا حامل بلند ترین پہاڑ ہے اور دنیا کا نواں بلند ترین پہاڑ بھی ہے- یہ ایک مشکل ترین پہاڑ ہونے کی کا اعزاز بھی رکھتا ہے اور اس کی چوٹی تک موسمِ سرما کے دوران نہیں پہنچا جا سکتا- اس پہاڑ کو “ انسانوں کو کھانے والا “ یا پھر “ قاتل پہاڑ “ بھی کہا جاتا ہے- اس پر چڑھنے والوں کو سب سے زیادہ مشکلات اس کی عمودی شکل یا پھر کبھی بھی تبدیل ہوجانے والے موسم کی وجہ سے درپیش آتی ہیں- 1953 سے لے کر اب تک یہ پہاڑ 31 افراد کی جانیں لے چکا ہے-

image


Mont Blanc
اگر آپ تربیت یافتہ اور پہاڑوں کی چوٹیوں تک پہنچنے کے حوالے سے تکنیکی طور پر ماہر ہیں تو پھر یہ پہاڑ آپ کے لیے خطرناک نہیں- لیکن ہر سال ایسے متعدد افراد اس پہاڑ کی چوٹی تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں جنہیں اس ایڈونچر کے حوالے سے کوئی تربیت حاصل نہیں ہوتی اور یہی ایک بڑی وجہ ہے اس پہاڑ پر اب تک 8000 سے زائد افراد اپنی جانیں کھو چکے ہیں- یہ پہاڑ اٹلی اور فرانس کی سرحد پر واقع ہے-

image


Mount Fitz Roy
چلی اور ارجنٹینا کی سرحد پر واقع یہ پہاڑ دنیا کے خطرناک اور مشکل ترین پہاڑوں میں سے ایک ہے- اس کے موسم کا اندازہ لگانا بھی انتہائی مشکل ہوتا ہے- آج جبکہ ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی تک روزانہ 100 افراد پہنچ سکتے ہیں لیکن اس پہاڑ کی چوٹی تک سال میں صرف ایک بار ہی چڑھا جا سکتا ہے-

image

Cerro Torre
Argentine Patagonia میں واقع یہ پہاڑ بھی چوٹی سَر کرنے والوں کے لیے ایک انتہائی مشکل پہاڑ ہے- یہاں چلنے والی تیز اور طوفانی ہوائیں کسی لمحے نہیں رکتیں- تصویر دیکھ کر بھی آپ اس پہاڑ کے خطرناک ہونے کا کسی حد تک اندازہ لگا سکتے ہیں- اس پہاڑ کو سب سے پہلے 1974 میں سَر کیا گیا تھا-

image
YOU MAY ALSO LIKE:

Killer Mountains!! That’s what we are talking about in this article. Hiking has never been easy, but these mountains give a whole new meaning to killing without mercy. What you will find interesting to know is that, statistically speaking, Nanga Parbat is the second most dangerous mountain in the world after Annapurna. Also, 4 Pakistani Mountains make the list. Read on for the full scoop!