دنیا کی کم عمر ترین خاتون ڈاکٹر

انسان اگر کچھ حاصل کرنے کی ٹھان لے تو اس کا راستہ دنیا کی کوئی رکاوٹ اور مشکل نہیں روک سکتی- اور ایسا ہی جذبہ ہم فلسطین سے تعلق رکھنے والی ایک مسلمان طالبہ اقبال الاسد میں بھی دیکھ سکتے ہیں جس نے نامساعد حالات کے باوجود دنیا کی سب سے کم عمر ترین خاتون ڈاکٹر ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے-
 

image


اس ہونہار مسلمان طالبہ اقبال الاسد نے 20 سال کی عمر میں میڈیکل کی تعلیم مکمل کی جس کے بعد ان کا نام گینیز بک ورلڈ ریکارڈ میں دنیا کی کم عمر ترین خاتون ڈاکٹر کے طور پر درج کر لیا گیا۔

اقبال الاسد کو میڈیسن کی سب سے کم عمر طالبہ ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے اور انہوں نے یہ اعزاز 13 سال کی عمر میں میڈیسن کی تعلیم مکمل کر کے حاصل کیا تھا-

اقبال الاسد فلسطین کے بحران کے باعث اپنے خاندان کے ساتھ ہجرت کر کے لبنان آئی تھیں جہاں انہوں نے ایک چھوٹے سے گاؤں بار الیاس میں رہائش اختیار کی-

اقبال الاسد نے 12 سال کی عمر میں ہائی اسکول پاس کرنے کے بعد میڈیکل اسکول میں داخلے کے لیے حیاتیاتی کیمیا اور ریاضی کے مضامین کی تعلیم حاصل کی۔
 

image


اس کے بعد 13 سال کی عمر میں اس طالبہ نے نے لبنانی وزیر تعلیم کی مدد سے کورنیل یونیورسٹی کی قطر شاخ میں میڈیسن کی تعلیم کے لیے وظیفہ لینے کے بعد 2012ء میں 20 سال کی عمر میں ناصرف کورنیل یونیورسٹی سے میڈیکل گریجویٹ کی ڈگری حاصل کی بلکہ یونیورسٹی کی تاریخ میں سب سے کم عمر ڈاکٹر بن گئی۔

اقبال الاسد کو عرب دنیا کی کم عمر ترین ڈاکٹر ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

YOU MAY ALSO LIKE:

Iqbal Al Assaad was not just a prodigy as a child, she was a prodigy with a dream - to become a doctor and help the Palestinian relatives she visited in refugee camps while she was growing up in Lebanon. She graduated from high school, top of her class, at the age of 12. Already, she had mastered the biochemistry and mathematics she would need for medical school.