الطاف حسین کا معّمہ

ایم کیو ایم کے محرکات، الطاف حسین کے بیانات اور ہمارے حکمرانوں کے فرمودات نے عوام کو عجیب کشمکش میں مبتلا کر دیا ہے۔سمجھ نہیں آرہی ہے کہ الطاف حسین وطنِ عزیز کا یار ہے یا غدار ہے ؟ ماضی میں ان پر کئی مرتبہ الزامات لگے لیکن پھر انہیں جلد ہی وطن دوستی اور محبِ وطن ہو نے کے سرٹیفیکیٹ بھی ملے۔اب حال ہی میں ملیر کے ایس ایس پی راو انوار کے ہنگامی کانفرنس نے نہ صرف میڈیا پر بلکہ عوام کے ذہنوں میں بھی ایک کھلبلی مچا دی ہے ، اس کھلبلی میں رہی سہی کسر الطاف حسین کے بیان نے پوری کر دی ہے۔ ایس ایس پی راو انوار کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم ایک ایسی دہشت گرد تنظیم ہے جو تحریکِ طالبان سے زیا دہ خطر ناک ہے اس لئے اس پر فوری طور پر پابندی لگنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا، ہم نے دو دہشت گرد مسمی طاہر عرف لمبا اور جنید گرفتار کئے ہیں جنہوں نے بھارت سے ٹرینینگ لینے کا اعتراف بھی کیا ہیانہوں نے ایم کیو ایم کے اہم راہنماوں پر را سے تعلقات رکھنے کا الزام بھی لگایا۔۔

ایس ایس پی کی طرف سے متحدہ پر الزامات کے جواب میں ایم کیو ایم کے را بطہ کمیٹی کی طرف سے کہا گیا کہ یہ سیاسی ڈرامہ کسی اور کے ایماء پر رچایا گیا ہے ۔فاروق ستار نے ایک بڑا معنی خیز بین السطور سوال بھی اٹھایا کہ زرداری، قائم علی شاہ ملاقات میں تیسرا شخص کون تھا ؟ دور کی کوڑیاں لانے والے افراد نے کہا کہ ان کا اشارہ جنرل راحیل شریف کی طرف تھا کیونکہ اس دن راحیل شریف کراچی میں موجود تھا ۔

ایس ایس پی راو انوار کی پریس کا نفرنس پر الطاف حسین خوب برسے، انہوں نے بڑی طویل گولہ باری کی،کچھ ایسے غیر مہذ بانہ الفاظ بھی استعمال کئے جن کا یہاں حوالہ دینا بھی مناسب نہیں،اگر چہ راو انوار نے بھی اپنی حیثیت سے بڑھ کر مطالبات اور باتیں کیں مگر اس نے کسی کو بھنگی یا سور سے تشبیہ نہیں دی جبکہ الطاف حسین جیسے ، لاکھوں افراد کے قائد نے ایسا کہنے سے دریغ نہیں کیا۔الطاف حسین نے فوج کو بھی نہیں بخشا،اگر چہ بعد میں متحدہ کے قائدین صفائی پیش کرتے رہے کہ الطاف بھائی نے راحیل شریف کی تعریف کی تھی، مگر ان کی اس بات پر کون یقین کرتا کیو نکہ الطاف حسین کی گرجدار آواز میں یہ الفاظ سب نے سنے تھے کہ ’’ تمھارے چھڑیاں رہیں گی نہ سٹار رہیں گے، غدار ہتھیار پھینکنے والی فوج ہے یا پاکستان بنانے والے مہاجر ہیں ؟ ‘‘ اب کون یہ تسلیم کرے کہ الطاف بھائی نے راحیل شریف کی تعریف کی تھی۔۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل سلیم با جوہ نے الطاف حسین کے فوج سے متعلق بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہو ئے کہا کہ فوج سے متعلق الطاف حسین کا بیان بے ہو دہ، نفرت انگیز اور غیر ضرووری ہے ، فوج سے متعلق اس قسم کے بیانات برداشت نہیں کئے جا یئنگے۔الطاف حسین نے جذبات میں آکر اپنے پیروکار نو جوانوں کو اسلحہ کی تربیت اور جسمانی تربیت لینے کی ہدایت بھی کی ، انہوں نے بھارتی ایجنسی ’’ را ‘‘سے متحدہ کی کھل کر حمایت کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

الطاف حسین کے شدید ردِ عمل کے بعد راو انوار کے قریبی ساتھی ڈی ایس پی قاسم کو ان کے ڈرائیور اور گن مین کو فا ئرنگ کر کے شہید کر دیا گیا۔اور بوقتِ تحریر ہذا یہ بھی خبر بھی آئی کہ کراچی میں لنک روڈ پرراو اوار کے قافلے پر دستی بموں سے زوردار حملہ کیا گیا، حملے میں راو انوار محفوظ رہے جبکہ حملہ آور پو لیس کے جوابی فا ئرنگ سے فرار ہو گئے۔

ماضی میں بھی ایم کیو ایم کی قیادت پر طرح طرح کے الزامات لگتے رہے ہیں۔ حقیقت کیا ہے ؟ یہ ہم نہیں جانتے مگر ہمیں یہ یقین ہے کہ ہماری ملکی قیادت اور ملک کے خفیہ ادارے اس بات سے بخوبی وا قف ہو نگے کہ ایم کیو ایم کیا ہے ؟ کیا یہ ایک محبِ وطن سیاسی جماعت ہے؟ یا اس کے تانے بانے ملک دشمن عناصر سے ملے ہو ئے ہیں ؟ صورتِ حال جو بھی ہو، حکومت کو چا ہئے کہ عوام کو سچ سچ بتا دے اگر ایم کیو ایم اور اس کی قیادت محب ِ وطن سیاسی جماعت ہے تو اس کے راستے میں رکاوٹین ہر گز نہیں کھڑی کرنی چا ہیئے اور اگر ایسا نہیں ہے تو کسی مصلحت کے بغیر ، کسی خوف کے بغیر حکومت کو اس کے خلاف مو ثر قدم اٹھاکر ، یہ چوہے بلی کا کھیل ختم کر کے اس معمہ کا فوری حل عوام کے سامنے پیش کرنا چاہئے ۔

roshan khattak
About the Author: roshan khattak Read More Articles by roshan khattak: 300 Articles with 285832 views I was born in distt Karak KPk village Deli Mela on 05 Apr 1949.Passed Matric from GHS Sabirabad Karak.then passed M A (Urdu) and B.Ed from University.. View More