کتاب'' کہے بغیر'' سے اقتباس ڈاکو کی شادی

پختہ عمر کنواروں میں یہ خبر شرمندگی اور دل گرفتگی کے ساته پڑهی اور سنی گئی کہ لاڑکانہ سینٹرل جیل میں اٹهارہ سال سے قید خطرناک ڈاکو بشوشابرانی کی بهی شادی ہوگئی ۔دراصل بشو میاں ،جنهیں قتل ،اغوا برائے تاوان اور لوٹ مار جیسے جرائم کی بنا پر 117 سال قید کی سزا ملی ہے ، کی اسیری کے ننانوے سال ابهی باقی ہیں ۔چناچہ انهوں نے قید و بند کے دنوں کو رنگین بنانے کے لئے موبائل فون پر کسی ریحانہ سے عشق لڑانا شروع کر دیا ۔ان کی دیگر وارداتوں کی طرح یہ بهی کامیاب رہی اور مسمی ریحانہ ان کے نکاح میں آگئیں ، مگر زندگی میں نہ آسکیں اور طے پایا کہ رخصتی دولہا کی رہائی کے بعد ہو گی۔

بشو میاں کی عمر پینتالیس سال ہے اور ان کی مدت قید ننانوے برس ، لیکن زندہ دلی اور اعتماد دیکهئے ۔ نہ جانے یہ اعتماد انهیں اپنی زندگی پر ہے یا پولیس پر۔۔۔۔۔شادی کی ہتهکڑی انهوں نے شاید یہ سوچ کر پہنی ہے کہ اتنی طویل اسیری کاٹنے کے بعد تو آزادی کاٹنے کو دوڑے گی اور ''گر رہائی ملے گی تو مر جائیں گے'' سو، ماحول اور حالات کے تسلسل کے لئے ضروری ہے کہ چهٹیں اسیر تو ایک اور قید خانہ ہو ۔

محمد عثمان جامعی

کتاب'' کہے بغیر'' سے اقتباس
M Usman Jamaie
About the Author: M Usman Jamaie Read More Articles by M Usman Jamaie: 36 Articles with 26769 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.