محب وطن لوگ

گزشتہ چند ماہ سے پاکستان کے اندرونی حالات بہت خطرناک صورت حال اختیار کرتے جا رہے ہیں۔ قوم ویسے ہی باسٹھ سالوں سے نت نئے بحرانوں سے نبرد آزما ہے۔ اب اسے چند سالوں سے دہشت گردی جیسی سنگین صورت حال کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ آئے روز دہشت گردی (خودکش حملے وغیرہ) نے عوام کو مختلف پریشانیوں میں ڈال دیا ہے۔ ملک کے نااہل سیاست دان صرف اور اپنے مقاصد کی خاطر عوام کو سڑکوں پر لانے کے لئے ہی کوششیں کرتے ہیں۔ بے روزگاری اور معاشی خوشحالی کا ان کو کوئی خیال نہیں ہے۔بہت کم محب وطن ایسے ہیں جنہیں اس ملک اور عوام سے کوئی انس ہے ورگرنہ ملک اور قوم کا تو خدا ہی حافظ ہے۔

ہمارے ملک کو اغیار کی سازشوں کا قیام سے ہی سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اس ملک کی سلامتی اس ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرنے والی افواج اور آئی ایس آئی پر ہے۔ بصورت دیگر ہمارے سیاستدان تو موقعہ ملنے پر اس وطن کو بیچ ہی ڈالیں گے جب بھی ان کو موقعہ ملتا ہے وہ ایسے اقدامات کرتے رہتے ہیں ابھی امریکہ کی خفیہ ادارے کو اسلام آباد میں رہائشی مکانات اور اسلحہ کی فراہمی کی کہانی سب کی زبان اور اخبارات سے سامنےآ چکی ہے۔ ایسے میں افواج اور آئی ایس آئی جس کی حب وطنی پر کسی کہ شبہ نہیں ہے کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ملک دشمن عناصر کا قلع قمع کریں اور عوام کو سکون فراہم کریں اور ملک کی سلامتی کے ضامن بن جائیں تاکہ کوئی میلی آنکھ سے اس ملک کی طرف نہ دیکھ سکے۔

افواج پاکستان اور آئی ایس آئی کی صلاحیتوں اور کارگردگی سے پوری دنیا واقف ہے اور مختلف ادوار میں دونوں پر کسی نہ کسی طور الزامات تراشی کی جاتی رہی ہے تاکہ ان کو بدنام کر کے پابندیوں کی زد میں جکڑا جا سکے لیکن ایسا کبھی نہ ہو سکا ہے اور نہ ایسے محب وطن لوگوں پر کوئی روک ٹوک لگائی جاسکتی ہے۔

حال ہی میں سوات اور اب وزیرستان میں آپریشن کی کامیابی کا ذمہ بھی انہی دونوں اداروں کی مرہون منت ہے جس کی وجہ سے نام نہاد اسلام کے خیر خواہ طالبان سے چھٹکارا مل سکا ہے۔ اسی کا بدلہ لینے کی خاطر جی ایچ کیو اور فوج کے قابل افسران کو اپنی مذموم مقاصد کے حصول کی خاطر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ لیکن افواج پاکستان اور ہمارے سلامتی کے ذمہ دار ادارے اپنی فرائض سے غافل نہیں ہیں انکی ہر صورتحال پر نظر ہے ہمیں بھی اپنے ان محب وطن لوگوں کا ساتھ دینا چاہیے اور کسی بھی قربانی سے دریخ نہیں کرنا چاہے کیونکہ یہی لوگ ہمارے پاکستان کی سلامتی اور دفاع کے ضامن ہیں۔
Zulfiqar Ali Bukhari
About the Author: Zulfiqar Ali Bukhari Read More Articles by Zulfiqar Ali Bukhari: 392 Articles with 480704 views I'm an original, creative Thinker, Teacher, Writer, Motivator and Human Rights Activist.

I’m only a student of knowledge, NOT a scholar. And I do N
.. View More