دوڑ کے پانچ شہداء والدین کا جذبہ بلند ،حوصلے جوان

 بابا کمانڈو کورس کے بعد ہی شادی کی بات کرنا ،اب ٹریننگ پر توجہ دونگا،یہ کہہ کر دوڑ کے نواحی گاؤں حاجی خان محمد جلبانی کا رہائشی جواں سال حلیم خان اپنے خالہ زاد بھائی سلیم خان کی شادی کے بعد کراچی جاتے ہوئے اپنے والد ہ کے پاؤں پر ہاتھ لگا کر ان سے کہہ رہا تھا مگر اسے کیا معلوم تھا کہ اب اس کے ماتھے پر شادی کا سہرا نہیں بلکہ شہادت کا تاج سجے گا ،یہ بات کراچی کے رزاق آباد ٹڑیننگ سینٹر کی بس کے ساتھ ہونیوالیبم دھماکے میں شہید حکیم خان کے والد نے علی اصغر جلبانی نے اپنے بیٹے کی شہادت کے بعد اس سے دکھ بانٹنے والے دوستوں سے کی ،ان کا کہنا تھا کہ دل کو سنبھالنا تو مشکل ہے مگر مجھے ایک شہید کا باپ ہونے کہلوانے پر فخر ہے ، یہی جذبہ دوڑ کی دیہھ 93 نصرت کے گاؤں رحیم داد بروہی کے رہائشی پولیس ہیڈ کانٹسٹیبل غلام علی بروہی کا ہے جو اپنے سالہ شہید بیٹے دوست علی بروہی کی میت کو خود کراچی سے لے کر گاؤں پہنچے تھے غلام علی کا کہنا تھا کہ وہ خود تو پولیس کانسٹیبل ہیں مگر ان کی آرزو تھی کہ ان کا بیٹا انسپیکٹر بنے مگر وہ اب انسپیکٹر کے نہیں بلکہ ایک شہید کے باپ ہیں اور انکے بیٹے کی شہادت نے انکا سر بلند کر دیا ہے -

رزاق آباد بم دھماکے کے پانچ شہدا کی میتیں جب علی الصبح دوڑ کی حدود میں داخل ہو رہی تھیں تو سحر کے پانچ بج رہے تھے اور مجھے ایس ایچ او رشید میمن نے فون کیا کہ شہداء کو اپنی نگرانی میں ان کے والدین کے سپرد کر رہا ہوں اور اس وقت رشید میمن کی آواز بھرائی ہوئی تھی شائد شہید کی جدائی کا پہلا اثر ہوتا ہو گا ۔

بہر حال تعلقہ دوڑ کے پانچ شہداء کے نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی جوق در جوق شرکت ان شہداء کو ایک خراج عقیدت ہی تھا مگر اس موقع پر حیدرآباد رینج کے پولیس کے ڈی آئی جی اور ضلعی ایس ایس پی کی عدم شرکت کو سب نے بڑی شدت سے محسوس کیا اور اسے ان افسران کی بے حسی قرار دیا ،اورمیڈیا میں اس پر مختلف سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ جو افسر مرنے والے شیہدوں کے ساتھ ہمدردی نہیں کر سکے وہ زندوں کے کیسے ہمدرد ہو سکیں گے ۔دعا ہیں کہ اﷲ تعالیٰ ان شہداء کے درجات کو مزید بلندی عطا فرمائے (آمین)
ع ،،،، شہادت ہے مطلوب و مقصود مومن ،نہ مال غنیمت نہ کشور کشائی
دو نیم ان کی ٹھوکر سے صحرا ودریا سمٹ کر پہاڑ ان کی ہیبت سے رائی
anwar khanzada
About the Author: anwar khanzada Read More Articles by anwar khanzada: 14 Articles with 20689 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.