شریعت پہلے قائم کی جائے یا ریاست؟

آج کل الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا پر طالباں سے مذکرات کا ایشو نمایاں خبروں کے طور پر اخباروں اور تبصروں میں جگہ پا رہا ہے۔۔۔جس میں شریعت کے نفاذ کا مطالبہ پر بحث شدت اختیار کر گئ ہے۔۔۔شریعت کے مطالبے کی اس بحث جو سوال نمایاں طور پر سامنے آیا ہے وہ یہ کہ ریاست پہلے قائم ہو یا شریعت؟اور اس کے جواز اور عدم جواز کے لیے یہ سوال اٹھایا گیا ہے کہ نبی کریم ﷺ نے اپنی حیات طیبہ میں مدینہ کی ریاست پہلے تخلیق کی تھی یا پھر شریعت؟تو آئیے اس سوال کے جواب کے لیے تاریخ کے جھروکوں میں جھانکتے ہیں کہ نبی کریمﷺ کی حیات طیبہ کا مقصد کیا تھا؟

ہر دور میں اللہ تعالیٰ نے نبی مبعوث کیے۔۔۔۔جو شریعت لیکر آئے اور ان کی بعثت کا مقصد شریعت کا نفاذ تھا۔۔۔شریعت کا نفاذ اور لوگوں کو راہ راست پر لانا ان کا مشن تھا۔

کیا تمام نبیوں نے پہلے ریاست قائم کی؟

تو اس کا جواب یہ کہ تمام نبیوں نے ریاست قائم نہیں کی۔۔۔کچھ قائم کر سکے جیسا کہ حضرت سلیمان ؑ اور نبی کریم ﷺ۔۔۔۔۔جبکہ تاریخ ہمیں یہ بھی بتاتی ہے کہ کچھ نبی تو ایسے بھی ہوئے جو کہ تمام عمر تبلیغ کرتے رہے مگر قوم میں سے گنتی کے چند لوگ مسلمان ہو سکے۔۔۔جیسا کہ حضرت نوحؑ۔۔۔جنہوں نے ساڑھے نو سوسال تبلیغ کی مگر خاطر خواہ نتائج نہیں نکل سکے۔۔۔
تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا وہ انبیاء (نعوذباللہ)ناکام ہوگئے؟

نہیں۔۔۔وہ ناکام نہیں ہوئے بلکہ قوم ناکام ہو گی جنہون نے شریعت پہ لبیک نہیں کہا۔۔۔شریعت کے احکامات کو پس پشت ڈال کر اپنے نفس کی پوجا کی۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا کہ نبی کریمﷺ نے پہلے ریاست قائم کی یا ریاست؟

نبی کریمﷺ نے شریعت نافذکی،ریاست تو اس کے نتیجے مین وجود میں آئی۔۔وہ بھی میثاق مدینہ کی ایک شق نے نبی کریمﷺ کو حکمران اور مدینہ کو ایک ریاست بنا دیا۔۔۔وہ یہ کہ تمام قبائل اپنے فیصلوں کے لیے نبی کریم ﷺ کو اپنا ثالث بنائیں گے۔۔۔ریاست کبھی انبیاء کا مقصد نہیں ہوتیں ۔۔ہاں اللہ کا وعدہ ہے اگر تم صالح اعمال اختیار کرو گے تو ہم تمہیں حکومت بخشیں گے۔۔۔

جن لوگوں کا کہنا ہے کہ پہلے اچھی حکومت بناو پھر شریعت نافذ کرو تو مجھے سمجھ نہیں آتی کہ ان کو یہ بات سمجھ کیوں نہیں آتی کہ شریعت کا نفاذ تو کیا ہی اس لیے جاتا کہ اچھی حکومت بن سکے۔۔۔۔۔کوئی طاقت کوئی ہستی ایسی ہوتی ہے نا جس کے ڈر سے لاء اینڈ آرڈر کا نفاذ کیا جاے تو وہ ہستی وہ طاقت اللہ رب العزت ہے اور اسلامی حکومت اس طاقت کو نافذ کرنے کی ذمہ دار ہوتی ہے۔۔۔

نزول وحی کے زمانے میں شریعت کے جوجو احکامات جیسے جیسے نازل ھوتے تھے اسی وقت ان کا نفاذ بھی ھوجاتا یعنی یہ نہیں دیکھا جاتا تھا کہ حکومت کمزور ھے یا مضبوط۔ اور اب تو جب شریعت مکمل ھوگئی تو پھر کس چیز کا انتظار ؟ شریعت تقاضہ کرتی ھے کہ اس کا نفاذ کیا جائے ۔ اللہ تعالٰی کو سب سے زیادہ اپنا دین و شریعت محبوب ھے جس کے لیئے اپنے محبوبوں کو تو قربان کردیا مگر شریعت کو کسی پر قربان نہیں کیا ۔ اللہ تعالٰی ھم سب کو ھدایت دے اور ھمارے ذریعے سے جلدازجلد شریعت اسلامیہ کا نفاذ فرمائے (آمین
(جاوید چوہدری کے کالم شریعت پہلے یا اچھی حکومت"کے جواب میں لکھا گیا کالم)

robina shaheen
About the Author: robina shaheen Read More Articles by robina shaheen: 31 Articles with 104707 views I am freelancer and alif kitab writter.mostly writes articles and sometime fiction.I am also editor and founder Qalamkitab blog... View More