دنیا کتنی خوبصورت اور حسین ہے اس کا آپ اور ہم تصور بھی
نہیں کرسکتے- لیکن اس کی خوبصورتی کی چند جھلکیاں ہم ان تصاویر میں ضرور
دیکھ سکتے ہیں جو دنیا کے مختلف حصوں سے کچھ شوقیہ اور پیشہ ور فوٹوگرافروں
نے نیشنل جیوگرافک کو ارسال کی ہیں- نیشنل جیوگرافک کے سنہ دو ہزار تیرہ کے
تصاویری مقابلے جاری ہیں۔ اس مقابلے میں لوگوں، جگہوں اور قدرت کے تین
مختلف عنوانوں میں تصاویر بھیجی جا سکتی ہیں۔اس مقابلے میں گذشتہ سال دنیا
کے ڈیڑھ سو ملکوں سے بائیس ہزار تصاویر بھیجی گئی تھیں۔ اس میں شوقیہ اور
پیشہ ور فوٹو گرافر حصہ لے سکتے ہیں۔ اس مقابلے میں اپنی تصاویر بھیجنے کی
آخری تاریخ تیس نومبر تھی اور جیتنے والے کا اعلان پندرہ دسمبر کو کیا جائے
گا۔
|
|
اس تصویر میں جاپان میں تودن آراکاوا کا ریلوے پل عبور کرتے ہوئے دکھایا
گیا ہے، یہ پل ٹوکیو شہر شیتاماچی کے درمیان ہے اور یہ تصویر ہائڈیوکی
کاتاگری نے بھیجی ہے۔
|
|
اس مقابلے میں لوگوں، جگہوں اور قدرت کے تین مختلف عنوانوں میں تصاویر
بھیجی جا سکتی ہیں۔ میٹ سمتھ نے یہ تصویر چٹانوں کے درمیان ایسے پھولوں کی
ہے جو ہوا چلنے سے کھلتے ہیں۔
|
|
یہ تصویر کوائرانگ میں سکائی جزیرے کی ہیں جو گوئڈو ٹورمنٹینو گوئریٹور نے
بھیجی ہے۔
|
|
ایک الو اپنی شاخ پر ہدہد کو بیٹھنے نہیں دے رہا۔ یہ تصویر شوفیلڈ نے قدرتی
مناظر کی فہرست میں بھیجی ہے۔
|
|
نیلے پیروں والی چڑیاں اپنی عجیب اور غریب حرکات اور خاص طور پر اپنے
رقص کی وجہ سے مشہور ہیں۔ گلاپوگس جزیرے میں قیام کے دوران سارا میلاس یہ
تصویر لینے میں کامیاب ہوئے۔
|
|
ایلن واکر کی اس تصویر میں جنوبی افریقہ کے ساحل کے قریب پرندوں کو مچھلیاں
پکڑنے کے لیے سمندر میں غوطے لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
|
|
سیمی اوان نے یہ تصویر استنبول کے سب سے بڑے چوک میں لی تھی۔
|
|
پائن کے درختوں کے درمیان چھپے بیٹھے یہ الو بھی کیمرے کی آنکھ سے محفوظ نہ
رہ سکے٬ یہ تصویر گراہم جارج نے کھینچی ہے-
|
|
چاول کے کھیت سے گزرتی ہوئی بطخوں کی ایک فوج- |
VIEW PICTURE GALLERY
|
|