جناب عالی! یہ بھی تو آئین سے بغاوت ہے۔

آئین کو معطل کرنے کی سزا تو موت یا عمر قید ہے۔ آئین سے بغاوت کرنےکی، جو معطل کرنے سے بڑھ کر قوم کو برباد کرنے والی چیز ہے، سزا کیا ہے۔؟

اگر ہم آئینِ پاکستان کی روشنی میں دیکھیں تو :-
۔ قومی زبان کو ترقی دینے کے بجائے انگریزی کو قوم پر مسلط کرنا آئین سے بغاوت ہے۔
۔ آئین کی اسلامی دفعات کی روح کے مطابق انتخابات نہ کرانا آئین سے بغاوت ہے۔
۔ قومی لباس ترک کرکے فرنگی لباس اختیار کرنا آئین سے بغاوت ہے۔
۔ خواتین سے پردے کے احکام پر عمل کروانے کے لئے سہولتیں فراہم نہ کرنا آئین سے بغاوت ہے۔
- نا محرم مرد و خواتین کا مخلوط معاشرہ قائم کرنا آئین سے بغاوت ہے۔
۔ غیر اسلامی رسومات کو عوام میں بھیلنے سے نہ روکنا آئین سے بغاوت ہے۔
۔ مسلمان خواتین کو عوام کے سامنے گانے، ناچنے دینا اور فیشن کی آڑ میں ان سے نیم عریاں Cat walk وغیرہ کروانے کو برداشت کرنا آئین سے بغاوت ہے۔
۔ سرکاری لوٹ کھسوٹ سے قیمتوں کا بڑھائے چلے جانا آئین سے بغاوت ہے۔
۔ نام نہاد روشن خیالوں کو ذرائع ابلاغ سے اسلام کا مذاق اڑانے یا تحقیر کرنے کی چھوٹ دینا آئین سے بغاوت ہے۔
۔ مخرب اخلاق فلموں کی نمائش کی اجازت دینا آئین سے بغاوت ہے۔
۔ جرائم کرنے پر امراء کو بچانا اور غرباء کو سزا دینا آئین سے بغاوت ہے۔
۔ مفادِ عامّہ کی سہولتیں جو انگریزی دورِ حکومت میں فراہم کی گئیں تھیں، مثلا“ بجلی، پانی، ریلوے وغیرہ تک کو تباہ و برباد کردینا آئین سے بغاوت ہے۔
۔ حکومت کا ہر محکمہ کرپشن سے بھرا ہؤا ہے۔ کرپشن کو برداشت کرنا بلکہ سرکاری سرپرستی میں مزید فروغ دیتے چلے جانا آئین سے بغاوت ہے۔
۔ بِدعتی افعال، جن کی وجہ سے عوام الناس میں تصورِدین بگڑ چکاہے، ان افعال کی بے جا حمایت کرنا آئین سے بغاوت ہے۔
۔ اور سب سے اہم یہ کہ انگریزوں سے ورثے میں ملے ہؤے “سودی نظام“ کو جاری رکھنا آئین سے بغاوت ہے۔ جسکے باعث شدید مالیاتی بددیانتی اور بدانتظامی نے پاکستان کو تباہ کرکے سودخوروں کا غلام بنادیا ہے۔


آئین سے یہ بغاوتیں پچھلے چالیس سال سے زائد عرصے سے جاری ہیں اور روزافزوں ترقّی کر رہی ہیں، اب بتائیے جو لوگ ان بغاوتوں کے مرتکب ہیں، انکو سزا کون دیگا ؟

آئین میں ترمیم کرکے انکے لئے بھی سزائیں رکھی جائیں، اور صحیح طریقہ انتخاب سے صحیح حکومتیں لاکر ان سے آئین کے ان باغیوں کو بھی سزائیں دلوائی جائیں اور جو خرابیاں انہوں نے پھیلائی ہیں۔ ان کا سدِّباب کیا جائے۔
ظفر عمر خاں فانی
About the Author: ظفر عمر خاں فانی Read More Articles by ظفر عمر خاں فانی: 38 Articles with 39176 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.