کشمیر کی سیاست اور تحریک انصاف

خیا ل تھا کہ جماعت اسلامی کے امیر منور حسن کے اس بیان پر کچھ بات کی جاتی جس کے مطابق حکیم اﷲ محسود شہید اور پاک فوج کے جوان شہید نہیں ہیں ان کی خدمت میں عرض کرتا کہ زرا سی وضاحت کریں کے چالیس ہزار معصوم لوگوں کا قاتل کس منطق سے شہید قرار دیا جا رہا ہے ؟امام بارگاؤں میں خودکشن دھماکوں میں ملوث ،بے گناہ شہریوں کی خون میں ملوث شخص کو کس طرح شہید قرار دیا جا رہا ہے اور افواج پاکستان کے وہ بہادر سپاہی جو اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر دفاع وطن کی جنگ لڑ رہے ہیں وہ کیسے شہید نہ ہو ئے لیکن اب کیا کہا جا سکتا ہے کہ جماعت اسلامی نے اس مسلئے پر معذرت کا رویہ اپنانے کے بدلے اب جواب میں یہ کہنا شروع کر دیا ہے کہ فوج سیاسی مداخلت سے باز رہے افسوس ہے اور سخت افسوس کہ ملکی کی بڑی اور مذہبی و سیاسی جماعت کی قیادت کا یہ رویہ ہے تو کل کلاں کوئی بھی شخص کچھ بھی کہتا پھر کوئی پوچھنے والا نہیں ہو گا آج کا موضوع ہے آزاد کشمیر کی سیاست اور آزاد کشمیر کی سیاست میں نئی ابھرنے والی جماعت پاکستان تحریک انصاف کوئی کچھ بھی کہے عمران خان پاکستانی عوام کے دلوں میں گھر بنا چکا حکومت بننے نہ بننے کی بحث الگ الیکشن کی شفافیت بہر حال مشکوک رہی خیبر پختون خواہ میں حکومت کا موقع ملا تو دعوہ ہے آئیڈل صوبہ ہو گا ابھی تک جس مسلئے نے زیادہ پریشان کر رکھا ہے وہ ہے دہشتگردی لیکن یہ مسلہ کسی صورت صوبائی مسلہ نے یہ پورے ملک کا مسلہ ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے قومی لیول پر حکمت عملی بنا نی ہو گی گذشتہ سال جب عمران خان نے آزاد کشمیر میں میر پور کے مقام پر جلسہ عام سے خطاب کیا تو کشمیریوں کے دل جیت لیے اور وتاریخی بات کی جس کی آج تک کسی کو ہمت نہ ہو پائی کہ ــکشمیر کشمیر یوں کا ہے ہم کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کرتے ہیں اور یہ کہ آذاد کشمیر کی عوام اور حکو مت کے فیصلے مظفر آباد میں ہونے چاہیے اسلام آباد میں نہیں آذاد کشمیر میں پارٹی کی بنیاد رکھ کر اس کو مظبوط و منظم کرنے کا مشکل اور کھٹن کام جس کہ زمہ لگا وہ تھے راجہ مصدق خان جن کو آزاد کشمیر کے لیے چیف آرگنائز ر بنا دیا گیا آزاد کشمیر بھر کہ تمام اضلاع میں بھرپور سیاسی قوت کا مظاہرہ یقینا تحریک انصاف کر چکی گذشتہ روز اپنے حلقہ انتخاب میں تحریک انصاف کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر ڈاکٹر میاں شہزاد الرشید صاحب سے ملاقات کا موقع ملا تو خبر ہوئی کہ تحریک انصاف ضلع نیلم کی طرف سے اگلے چند ایام میں نیلم میں بھرپور سیاسی قوت کا مظاہرہ کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں جس میں آزاد کشمیر کے چیف ارگنائزر سمیت پارٹی کی مرکزی قیادت کو مدعو کیا جانا ہے کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ تحریک انصاف کو آزاد کشمیر میں انتخابی سیاست میں حصہ لیکن کے لیے کم از کم 20سال کا عرصہ درکار ہے لیکن اسی طرح بلکل اسی طرح پاکستان بھر میں لوگوں نے PTIکو تنقید کا نشانہ بنایا اور پھر یہ ہوا جس نے تنمقید کی وہ تحریک انصاف میں شامل ہو گا جن کا کہنا تھا تحریک انصاف تانگہ پارٹی اور عمران خان اس کا سربراہ ایک وقت وہ آیا جب بھر ئے جلسے میں کہنے لگے عمران خان اس ملک کی عوام اور نوجوان تمہاری طرف دیکھ رہے ہیں وقت بہت اچھا منصف ہے اور ہمشہ ٹھیک فیصلہ کرتا ہے عمران خان اور راجہ مصدق خان کی خوش قسمتی یہ ہے کہ پاکستان کی طر ح آذاد کشمیر میں بھی بہت متحرک نوجوان تحریک انصاف میں شامل ہو چکے ہیں 2سال ہو نے کو ہیں 2سال نیلم ویلی کے ایک کم عمر مگر سیاسی شعور رکھنے والے فواد اسلم سے ملاقات ہوئی کسی مہربان دوست سے علم ہوا کہ جناب تحریک انصاف سے ہیں حیرت ہوئی اور سخت حیرت چونکہ یہ بات 30اکتوبر کے بعد کی ہے اور اس سے قبل پاکستا ن میں ان لوگوں کی تعداد بہت کم تھی جو تحریک انصاف کو سیاسی قوت تسلیم کرتے ہیں ملاقاتوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہو ا تو فواد اسلم سے معلوم ہو اکہ صرف وہ نہیں بلکہ آذاد کشمیر بھر میں بہت سارے نوجوان تحریک انصاف کا پیغا م آذا د کشمیر کے گلی کوچوں میں عام کرنے کے لیے دن رات ایک کیے ہوئے ہیں اور پھر چشم فلک نے دیکھا کہ ان نوجوانوں کی دن رات کی محنت اور پارٹی قیادت کی بہتر راہنمائی کی بدولت 15نومبر کو عمران خان نے آزاد کشمیر کی تاریخ کا ایک بڑا جلسہ کیاانتخابات میں ابھی کافی وقت ہے تحریک انصاف کل کو آزاد کشمیر کی بڑی سیاسی قوت ہو گی محنت درکار ہے اور سخت محنت چند روز پہلے آزاد کشمیر کی سیاست پر چند احباب سے گفتگو کا سلسلہ شروع ہوا تو بات تحریک انصاف تک جا پہنچی دلچسبی اس لیے بڑھ گئی کہ تحریک انصاف کو آزاد کشمیر میں منظم کرنے والے بہت سے لوگوں کو میں جانتا ہوں اور ان کی مسلسل جہدوجہد سے باخبر بھی ہوں مجھے بحث میں ہمہ تن گوش دیکھا تو دوست نے کہنا شروع کیا پہلے تو سخت مشکل ہے کہ تحریک انصاف کشمیر کی قیادت میں کوئی زیادہ مثبت کردار ادا کر پائے گی تو میرا سر غیر اختیاری طور پر نفی میں ہلا دوسری بات یہ سننے کو ملی یہ خبر ہے کہ اگلے چند دنوں تک یہ ماہ تک چند اہم سیاسی شخصیات تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کریں گے جس کے بعد پرانے کارکن رفتہ رفتہ پارٹی قیادت کے رویے سے تنگ آکر پارٹی کو خیر با د کہہ دیں گے یہ بات یقینا قابل یقین تھی اور ایسا ہو سکتا ہے اب چاہیے کتنے ہی لوگ آئیں اور عہدے لے کر شہرت پائیں لیکن میرا خیال یہ ہے کہ جب کل آنے والے وقت میں ان لوگوں کو نام لیا جائے گا جنہوں نے تحریک انصاف کو آزاد کشمیر میں منظم کرنے کے لیے کردار ادا کیا تو اگر انصاف سے کام لیا گیا اور نا انصافی نہ کی گئی توفواد اسلم ،چن زیب میر ،خواجہ زلقر نین اور ISFکشمیر کے ا ن جانثاروں کو کبھی نہیں بھولیں گے جنہوں نے بہت پہلے پارٹی کی تشکیل میں اہم کر دار ادا کیا اور شعبہ خواتین کی تشکیل میں دن رات ایک کرنے والی آسیہ رفیق ایڈو کیٹ کو تو یقینا پارٹی کی آزاد کشمیر میں بنیاد کو کوئی نہ بھلا پائے گا
ایک شعر
اسے مبارک مقام اونچا سہی حقیقت ہمیں پتا ہے
بناتے رشتوں کی ہم جو سیڑھی تو آسمان کی مثال ہو تے
akhlaq ahmd rana
About the Author: akhlaq ahmd rana Read More Articles by akhlaq ahmd rana: 23 Articles with 17702 views i am Akhlaq ahmed rana .here in neelum valley azad kashmir .

Akhlaq ahmed rana
03558153899
[email protected]
.. View More