پیشہ وارانہ تعلیم کے لئے

اﷲ کے نام سے شروع جو بڑامہربان نہایت رحم والا ہے

انسان کی بنیادی ضروریات روٹی، کپڑا اور مکان ہیں۔ اگر تعلیم اس قابل نہیں ہوگی کہ وہ ہمیں یہ سب کچھ فراہم کر سکے تو یہ پھر تعلیم کے دوسرے تصورات بے کار ثابت ہونگے۔موجودہ دور جو کہ صنعتی اور میکانی دور ہے اس میں پیشہ وارانہ تعلیم پر بہت زیادہ زور دیا جا رہا ہے اور ایک فرد کے فائدے کے لئے ایک ایک بہت اہم مقصد ہے۔آ ج کا بچہ کل کا شہری ہے اور کل کو اس نے اپنی روزی خودکمانی ہے۔ ایک معاشرے میں اس کے بغیراس کا زندہ رہناممکن نہیں ہوتا۔تمام والدین جب اپنے بچوں کو سکول بھیجتے ہیں تو وہ اس بات کی دعا کرتے ہیں کہ ان کا بچہ ذہین ہو اور وہ اس قابل ہوسکے کہ کل کو اپنے لیے روزی کما سکے اور اس کے لئے وہ باعزت طریقے اختیار کریں کوئی بھی انسان کی معاشی ضروریات سے انکار نہیں کر سکتا اس لیے تعلیم کا یہ مقصد ہونا چاہیے کہ وہ انہیں اس حوالے سے مطمئن کر سکے اور معاشی اعتبار سے انسان کی اپنی بھی کارکردگی ہوتی ہے جو اسے اس قابل بناتی ہے کہ وہ اپنے لیے کوئی مقام حاصل کر سکے۔ اس لیے تعلیم کا یہ مقصد ہونا چاہیے کہ وہ اسے کسی پیشے یا تجارت کے لئے تیار کر سکے۔ جو لوگ اس مقصد کی وکالت کرتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ جو علم بچہ حاصل کرتا ہے اور سکول میں جو تہذیب حاصل کرتا ہے اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے اگر وہ معاشرے کے بالغ افراد کی ضروریات کو پورا نہیں کر سکتا۔بچہ جو علم بعد کی زندگی میں حاصل کرتا ہے اس کے حوالے سے اسے معاشرے میں مختلف نوکریاں فراہم کی جانی چاہئیں۔اس لیے پیشہ وارانہ تعلیم کا ہونا بہت ضروری ہے تعلیم کو فرد کے لئے پیشہ وارانہ ہونا چاہیے لیکن اس کے ساتھ انسانی شخصیت کی ترقی کے دوسرے پہلوؤں کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔اگرتعلیم پیشہ وارانہ اعتبار سے نہ ہو اور اس کا حصول بے مقصد ہو کر رہ جا تاہے اس طرح وہ فرد کو زندگی گزارنے کیلئے مکمل طور پر تیارنہیں کر پاتی بلکہ ایک فرد کو صیحح منزل نہیں ملتی۔افلاطون ایسی تعلیم کو آزادانہ تعلیم کہتا ہے جو اس مقصد کیلئے ہو کہ اس کے ذریعے دولت کمائی جائے۔ پیشہ وارانہ تیاری تعلیم کا ایک اہم حصہ ہے۔لیکن تعلیم میں سپیشلائزیش سکول کا کام نہیں۔تعلیم کا یہ مقصد ہوتا ہے کہ وہ ہمیں اس انداز میں تیار کرئے کہ ہم مستقبل کے چیلنجوں کا مقابلہ کر سکیں۔ تعلیم کا یہ مقصد ہوتا ہے کہ ہم مناسب انداز میں اپنے لیے ایک اچھا مقام حاصل کرلیں اور ایک مثالی اپروچ کے ذریعے اپنے اعمال انجام دے سکیں اور اپنے آپ کو حال اور مستقبل کے لئے تیار کرسکیں۔

Habib Ullah
About the Author: Habib Ullah Read More Articles by Habib Ullah: 56 Articles with 89993 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.