ٹوئٹر اور عالمی لیڈر

سوشل میڈیا رابطوں اور معلومات کے ایک ایسے جہان کے طور پر سامنے آیا ہے جسے کوئی نظر انداز نہیں کرسکتا۔

خاص طور پر سیاست داں اور حکم راں سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس کو اہمیت دینے پر مجبور ہیں، کیوں کہ یہ سائٹس رائے عامہ بنانے اور تبدیلیاں لانے کا ذریعہ بن رہی ہیں۔ اس سلسلے میں تعلقات عامہ کی ایک بین الاقوامی فرم نے حال ہی میں ٹوئٹر پر موجود عالمی لیڈروں کے حوالے سے ایک مطالعے کا اہتمام کیا، جس کے اعدادوشمار کے مطابق امریکی صدر باراک اوباما ٹوئٹر پر سب سے زیادہ فالو کیے جانے والے عالمی لیڈر ہیں، تاہم وہ صرف 2 عالمی لیڈروں کو فالو کرتے ہیں۔ دوسرے یہ کہ اوباما کا اکاؤنٹ سب سے کم کنکٹ رہنے والے راہ نماؤں کے اکاؤنٹس میں شامل ہے۔

یہ مطالعہ بتاتا ہے کہ ٹوئٹر پر اکاؤنٹ رکھنے والے عالمی راہ نماؤں یا حکم رانوں میں سے 68فی صد ٹوئٹر پر دیگر حکم رانوں سے رابطے میں رہتے ہیں۔ سوئیڈن کے وزیرِخارجہ Carl Bildt اس معاملے میں سرفہرست ہیں، وہ اور ان کے 44ہم منصب ایک دوسرے فالو کررہے ہیں۔

ٹوئٹر پر سب سے زیادہ اثر انداز ہونے والی شخصیت کیتھولک مسیحیوں کے پیشوا پوپ فرانسس ہیں، جن کے اسپینش زبان کے اکاؤنٹ سے کیے جانے والے ہر ٹوئٹ کے جواب میں اوسطاً 11ہزار 116ری ٹوئٹ کیے جاتے ہیں، جب کہ ان کا انگریزی زبان میں قائم اکاؤنٹ اوسطاً 8ہزار 219 ری ٹوئٹس فی ٹوئٹ وصول کرتا ہے۔ اس حوالے سے حکم رانوں میں وینزویلا کے صدر Nicolás Maduro سرفہرست ہیں، جو فی ٹوئٹ اوسطاً 4ہزار767ری ٹوئٹ وصول کرتے ہیں۔

دنیا کے چھے راہ نما ایسے ہیں جن کا ایک ٹوئٹ دس ہزار مرتبہ ری ٹوئٹ کیا گیا، ان میں انڈونیشیا کے صدر سسیلو بمبانگ، برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ، امریکی وزیرِخارجہ جان کیری، جاپان کے وزیراعظم Shinzo Abe، وینزویلا کے صدر Nicolás Maduro اور فوج کے ہاتھوں برطرف ہونے والے مصر کے پہلے جمہوری صدر محمد مُرسی شامل ہیں۔

جہاں تک ٹوئٹر پر سب سے زیادہ متحرک ہونے کا تعلق ہے، تو اس معاملے میں بھی وینزویلین صدر بازی لے گئے ہیں۔ مذکورہ مطالعہ ہونے تک ٹوئٹر پر موجود تمام عالمی لیڈروں نے مجموعی طور پر 10لاکھ 81 ہزار 728 ٹوئٹ کیے، وہیں وینزویلا کے صدر نے تنِ تنہا 34 ہزار ٹوئٹ کرڈالے ہیں، یعنی اوسطاً یومیہ چالیس ٹوئٹس۔ ٹوئٹر پر متحرک ہونے میں امریکی محکمۂ خارجہ 29 ہزار 259 ٹوئٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔
Sana Ghori
About the Author: Sana Ghori Read More Articles by Sana Ghori: 317 Articles with 282328 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.