زمین پر بچنے والے آخری جاندار

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ کرۂ ارض پر سب سے آخر تک زندہ رہنے والے بہت ہی چھوٹے جاندار زمین کی تہہ میں بھی زندہ رہ سکیں گے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق محقیقین نے اب سے اربوں برس کے بعد کے کرۂ ارض کی تقدیر کا اندازہ لگانے کے لیے کمپیوٹر ماڈل کا استعمال کیا ہے۔
 

image


انہیں معلوم ہوا کہ وقت کے ساتھ ساتھ سورج کی تپش اور چمک بڑھتی جائے گی اور اس سخت ترین شمسی تبدیلیوں کو صرف نہایت چھوٹے جاندار برداشت کر پائیں گے۔

سکاٹ لینڈ میں یونیورسٹی آ‌ف سینٹ اینڈریو کے جیک او مالے جیمز کا کہنا ہے ’اس وقت آکسیجن زيادہ موجود نہیں ہوگی تو انہیں زير زمین یا بغیر آکسیجن کے ماحول، بہت زیادہ دباؤ اور سمندروں میں تبخیر کے سبب بہت زيادہ نمک زدہ ماحول میں زندہ رہنے کے لائق بنانے کی ضرورت ہوگی‘۔

کرۂ ارض پر زندگی کا دار و مدار آفتاب پر منحصر ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ہی ہمارے ستارے زیادہ درخشاں ہوجائیں گے۔ سائنس دانوں نے زمین پر مستقبل کے ماحول کی پیشین گوئی کے لیے اسی حقیقت کا استعمال کیا ہے۔

ان کے مطابق ایک ارب سال بعد سورج کی گرمی اس قدر سخت ہوجائے گی کہ سمندر کا پانی بخارات بن کر اڑنے لگے گا۔
 

image


جیمز اس کی وضاحت اس طرح کرتے ہیں ’جب آپ اس حد تک پہنچیں گے تو آپ کو فضاء میں بہت سارا پانی ملے گا اور چونکہ پانی کی بھاپ گرین ہاؤس گیس ہوتی ہے جو ان کے اثرات مرتب کرتی ہے اور بالآخر اس کا اثر اتنا ہوگا کہ روئے زمین پر درجہ حرارت 100 ڈگری سیلسیز یا اس سے بھی زيادہ ہوجائے گا‘۔

ان کے مطابق اس سے آکسیجن کی سطح بہت تیزی سے کم ہوگی جس سے بڑے پیمانے پر پیڑ، پودے اور جانور ختم ہونا شروع ہوجائیں گے۔ اس کے بعد نہایت چھوٹے جاندار کا ایک گروپ، جسے ’ایکسٹریموفائلز‘ کہا جاتا ہے، وہی زندہ بچ سکے گا۔

نہایت چھوٹے جاندار نامی یہ جرثومے اب بھی پائے جاتے ہیں اور یہی اس وقت کے موسمی ماحول کو جھیلنے کی صلاحیت رکھ سکیں گے۔
 

image

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہی وہ ذی حیات ہوگی جو اس وقت کی شدید گرمی اور زمین کے زہر آلود ماحول کو برداشت کر سکے گی۔

محقیقین کا ماننا ہے کہ یہ جرثومے ہی ممکنہ طور پر زمین کی گہرائی میں بچے پانی کے قطروں کے آس پاس چپکے ہوں گے۔

بالآخر جب حالات اور خراب ہوں گے تو وہ بھی فنا ہوجائیں گے اور تقریباً دو ارب اسّی کروڑ سالوں کے بعد کرۂ ارض حیات سے پوری طرح سے خالی ہوجائے گی۔
 

image

محقیقن کا کہنا ہے کہ روئے زمین پر حیات کی نشو نما اور اس کے خاتمے سے متعلق مطالعے سے اس بات کا اندازہ ہوتا ہے کہ کسی دوسرے سیارے پر اس کے بعد زندگی ممکن ہو سکے۔
YOU MAY ALSO LIKE:

The last surviving creatures on Earth will be tiny organisms living deep underground, according to scientists. Researchers used a computer model to assess our planet's fate billions of years from now.They found that as the Sun becomes hotter and brighter, only microbes would be able cope with the extreme conditions that the solar changes would bring.