سری لنکا بمقابلہ انڈیا ٢٠٠٩

آٹھ فروری ٢٠٠٩ کو سری لنکا کی انڈیا کے خلا ف واحد فتح کے بعد پانچ ون ڈے میچوں پر مشتمل سیریز اختتام کو پہنچی۔ یہ سیریز انڈیا نے ٤ کے مقابلےمیں ١ میچ سے جیت لی۔ سری لنکا جو اپنے ملک میں مضبوط حریف سمجھا جاتا ہے سوائے آخری میچ کے تینوں شعبوں میں کوئی خاص کارکردگی نہ دکھا سکا۔ مرلی اور مینڈس کا جادو بھی نہ چل سکا۔ انڈیا نے اس سیریز میں ثابت کیا کے مینڈس کو نھ صرف کھیلا جا سکتا ہے بلکہ اس پر اٹیک بھی کیا جا سکتا ہے۔

اس سیریز کی خاص بات مرلی دھرن کا ون ڈے کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں (٥٠٣) لینے کا ریکارڈ تھا۔ اس سیریز میں جےسوریا ون ڈے میچوں میں سینچری بنانے والے سب سے عمر والے کھلاڑی(٣٩ سال اور ٢١٢ دن) بن گے جو سری لنکا کی جانب سے بنائے جانے والی سیریز میں واحد سینچری تھی۔ اس سیریز کے مین آف دی سیریز یوراج سنگھ قرار پائے جنہوں نے ٢ نصف سینچریوں اور ١ سینچری کی مدد سے ٢٨٤ رنز بناءے۔ ایشانت شرما ١٠ وکٹوں کے ساتھ اس سیریز کے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلر رہے۔ مرلی اس سیریز میں صرف ٥ وکٹ ٥٠ کے فی وکٹ اوسط اور ٥ سے زیادہ کے فی اوور اوسط سے لے سکے۔ اس سیریز کی امپائرنگ پر کافی سوال اٹھائے گئے ہیں خاص کر سچن کے خلاف تین میچوں میں تین ایل بی ڈبلیو کے فیصلوں پر۔

اس سیریز میں سری لنکا کے کپتان جے وردھنے کافی عرصھ بعد فارم میں آتے دکھائی دیے۔ سری لنکا نے اس سیریز میں کنڈامبے کی صورت میں ایک بیٹنگ ٹیلنٹ دریافت کیا جسکو کرکٹ کے حلقوں میں دوسرا سنگاکارا کہا جا رہا ہے۔

ایک اور سیریز میں دھونی کی کپتانی اورینگ بلڈ کامیاب ثابت ہوا۔ وہ دن اب دور نظر نہیں آتا جب انڈیا ورلڈ رینکنگ پر راج کر رہا ہوگا۔
Arsalan Mujahid Ghouri
About the Author: Arsalan Mujahid Ghouri Read More Articles by Arsalan Mujahid Ghouri: 8 Articles with 7211 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.