دنیا کا سب سے طویل اور بیزار کن سائنسی تجربہ

دنیا کا سب سے طویل اور بیزار کن سائنسی تجربہ جس کے دوران انتہائی تحمل مزاج سائنسدان 12 سال ایک قطرہ گرنے کا انتظار کرتے ہیں-

سننے میں انتہائی دلچسپ مگر دیکھنے میں انتہائی بیزار کن اس تجربے پر برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی کے پروفیسر تھامس پارنیل گزشتہ 85 سال سے مصروف ہیں-

1927ﺀ سے جاری اس تجربے کا مقصد انتہائی سخت دکھائی دینے والا تارکول کو سیال شے قرار دلوانا ہے٬ یہی وجہ ہے کہ اسے ایک شیشے کے جار میں رکھ کر اس کے قطرے گرائے جارہے ہیں-
 

image


دلچسپ امر یہ ہے کہ 85 سال گزر جانے کے باوجود پروفیسر تھامس پارنیل کا تخمینہ ہے کہ اس کو مکمل ہونے میں مزید ایک صدی درکار ہوگی-

85 سال کے دوران شیشے کے جار سے تارکول کے صرف 8 قطرے ہی نیچے گرے جس کی اوسط شرح 12 برس فی قطرہ بنتی ہے-


courtesy for source NewsTribe

 

YOU MAY ALSO LIKE:

Begun in 1927 by Professor Thomas Parnell, this experiment was meant to reveal the surprising properties of an everyday material: pitch. Pitch is the name of a number of hard tar-like substances and in this case bitumen was used. Though at room temperature pitch appears to be a solid and can be shattered by a hammer, it is in fact a very high-viscosity liquid, and Professor Parnell wanted to prove it.