زندگی کے اصول

مرید!سرکار زندگی گزارنے کے کچھ اصول سمجھائیں ۔
"بابا جی! پتر اسلام مکمل ضابطہ حیات دیتا ہے ،
ایک مشہور روایت ہے کہ ایک بَدّو نے آپ صلی الله علیہ وسلم سے چوبیس سوالات کیے تھے ،علمائے اکرام اکثر بیان کرتے ہیں ،اگر ہم ان پر ہی عمل کر لیں تو سنورا سکتے ہیں ۔
"مرید! حضرت وضاحت فرمائیں ۔
"باباجی! پتر
اسلا می تاریخ کا ہر آنے والا دور، ایک مضبوط بندھن کے ساتھ عہدِ رسالت سے جڑا ہوا ہے،ایک بدو نے کہا دنیا وآخرت کے متعلق آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھنا چاہتا ہوں، آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ” جو چاہے پوچھو“، اس پر وہ شخص کہنے لگا:

اے اللہ کے نبی صلی اللّٰہ علیہ والہ وسلم! میں سب سے بڑا عالم بننا چاہتا ہوں۔
آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کا خوف اختیار کرلو، سب سے بڑے عالم بن جاؤ گے“۔

وہ شخص کہنے لگا: میں لوگوں میں سب سے زیادہ غنی بننا چاہتا ہوں۔
آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ”قناعت اختیارکرو،لوگوں میں سب سے غنی بن جاوٴ گے“۔

وہ شخص کہنے لگا:میں لوگوں میں سب سے بہتر بننا چاہتا ہوں۔
آپ صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”لوگوں میں سب سے بہتر شخص وہ ہے، جو لوگوں کو نفع پہنچانے والا ہو، چناں چہ تو بھی لوگوں کو نفع پہنچانے والا بن جا“۔

وہ کہنے لگا: میں لوگوں میں سب سے بڑا عادل بننا چاہتا ہوں۔
آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو اپنے لیے پسند کرتا ہے، وہی لوگوں کے لیے پسند کر، تو لوگوں میں سب سے بڑا عادل بن جائے گا“۔

وہ کہنے لگا: میں اللہ کی بارگاہ میں، سب سے خاص بندہ بننا چاہتا ہوں ۔
آپ صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”اللہ کا ذکر کثرت سے کر، تو اللہ کے بندوں میں سب سے خصوصی بن جائے گا“۔

وہ کہنے لگا: میں ان لوگوں میں ہونا پسند کرتا ہوں،جو احسان والے(صفتِ احسان کے ساتھ متّصف) ہیں۔
آپ صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”اللہ کی عبادت ایسے کر، گویا تو اس کو دیکھ رہا ہے، پھر اگر تو اسے نہیں بھی دیکھ رہا ہے، وہ تو تجھے دیکھ ہی رہا ہے“۔

وہ کہنے لگا: میں چاہتا ہوں کہ میرا ایمان کامل ہوجائے۔
آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:”اپنے اخلاق اچھے بنالے، تیرا ایمان کامل ہوجائے گا“۔

وہ کہنے لگا:میں اللہ کے فرمانبر دار بندوں میں ہونا پسند کرتا ہوں۔
آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:”اللہ کے فرائض کو بجا لاؤ، اللہ کے مطیع بن جاؤ گے“۔

وہ کہنے لگا: میں چاہتا ہوں کہ گناہوں سے پاک صاف ہوکر اللہ سے ملوں۔
آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:” تو غسل جنابت خوب صفائی سے کیا کر، ایسا کرنے پر تو روزِ قیامت اللہ سے اس حال میں ملے گا کہ تجھ پر کوئی گناہ نہیں ہوگا“۔

وہ کہنے لگا: میں چاہتا ہوں روزِ قیامت مجھے نور میں اٹھایا جائے۔
آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:”کسی پر ظلم مت کر، روزِ قیامت تجھے نور میں اٹھایا جائے گا“۔

وہ کہنے لگا:میں چاہتا ہوں کہ میرا رب مجھ پر رحم فرمادے۔
آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:”اپنے آپ پر رحم کھا اور اللہ کی مخلوق پر رحم کر، اللہ تجھ پر رحم کرے گا“۔

وہ کہنے لگا: میں چاہتاہوں کہ میرے گناہ کم ہوجائیں۔
آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:”اللہ سے بخشش مانگو،تمہارے گناہ کم ہوجائیں گے“۔

وہ کہنے لگا: میں چاہتا ہوں کہ لوگوں میں سب سے معزز بن جاؤں۔
آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:”لوگوں کے سامنے اللہ کی شکایت ہرگز مت کر، تو معزز ترین شخص بن جائے گا“۔

وہ کہنے لگا: میں اللہ اور اس کے رسول صلی الله علیہ وسلم کا محبوب بننا چاہتا ہوں۔
آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:”جو اللہ اور اس کے رسول کو محبوب ہو، تو بھی اسے پسند کر اور اللہ اور اس کے رسول جس چیز سے بغض رکھیں، تو بھی اس سے بغض رکھ“۔

وہ کہنے لگا: میں اللہ کی ناراضگی سے مامون رہنا چاہتا ہوں۔
آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:”کسی پر غصہ مت ہو،تو الله کے غصے اور ناراضگی سے محفوظ رہے گا“۔

وہ کہنے لگا: میں مستجاب الدعوات بننا چاہتا ہوں۔
آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:” حرام سے پرہیز کر، مستجاب الدعوات بن جائے گا“۔

وہ کہنے لگا: میں چاہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ گواہوں کے سامنے مجھے رسوا نہ کرے۔
آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:”اپنی شرم گاہ کی حفاظت کر، تاکہ تو گواہو ں کے سامنے رسوا نہ ہو“۔

وہ کہنے لگا: میں چاہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ میرے عیبوں پر پردہ ڈال دے۔
آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:”اپنے بھائیوں کے عیبوں پر پردہ ڈال، اللہ تیرے عیبوں پر پردہ ڈال دے گا“۔

وہ کہنے لگا: کون سی چیز میرے گناہوں کو مٹانے والی ہے؟
آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:”آنسو، عاجزی اور بیماریاں“۔

وہ کہنے لگا: اللہ کے نزدیک کون سی نیکی سب سے افضل ہے؟
آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:”اچھے اخلاق، تواضع، مصیبت پر صبر اور اللہ کے فیصلے پر رضامندی“۔

وہ کہنے لگا: اللہ کے نزدیک کون سی برائی سب سے بڑی ہے؟
آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:”بد اخلاقی اور وہ بخل جس کی اطاعت کی گئی ہو“۔

وہ کہنے لگا، رحمن کے غصے کو ٹھنڈا کرنے والی چیز کیا ہے؟
آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ”چھپ کر صدقہ کرنا اور صلہ رحمی“۔

وہ کہنے لگا: دوزخ کی آگ کو بجھانے والی چیز کیا ہے؟
آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:”روزہ“۔
 

Babar Alyas
About the Author: Babar Alyas Read More Articles by Babar Alyas : 875 Articles with 459694 views استاد ہونے کے ناطے میرا مشن ہے کہ دائرہ اسلام کی حدود میں رہتے ہوۓ لکھو اور مقصد اپنی اصلاح ہو,
ایم اے مطالعہ پاکستان کرنے بعد کے درس نظامی کا کورس
.. View More