|
|
یوں تو کسی طیارے کے حادثے کی صورت میں اس سفر کرنے والے
مسافروں کے زندہ بچنے کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں- مگر جب کسی طیارے کے
مسافر حادثے کے بعد لاپتہ ہوجائیں تو ان کی زندگی کی رہی سہی امید بھی دم
توڑ جاتی ہے- |
|
لیکن کہتے ہیں جسے ﷲ رکھے اسے کون چکھے٬ ایسا ہی کچھ
گزشتہ روز بھی اس وقت دیکھنے کو ملا جب دو ہفتے سے بھی زیادہ عرصے قبل
کولمبیا کے جنگل میں گر کر تباہ ہونے والے طیارے سے لاپتہ ہونے والے چار
بچے بدھ 17 مئی کو معجزاتی طور پر زندہ مل گئے۔ |
|
Caqueta صوبے کے گھنے جنگل سے زندہ ملنے والے ان بچوں کی
عمریں 13 سال٬ 9 سال٬ 4 سال اور 11 ماہ بتائی جارہی ہیں- |
|
|
|
سیسنا 206 نامی طیارہ سات افراد کو لے کر Araracuara اور
San Jose del Guaviare کے درمیانی راستے پر سفر کر رہا تھا اور اس دوران
یکم مئی کو لاپتہ ہو گیا تھا۔ |
|
کولمبیا کی آرمی کے مطابق طیارے کے دو پائلٹ اور بچوں کی
والدہ 16 مئی کو مردہ حالت میں پائی گئی تھیں- |
|
کولمبیا کی ملٹری فورسز کی جانب سے جاری کی گئی فوٹیج
اور تصاویر میں حادثے کے شکار طیارے کو دکھایا گیا ہے، جبکہ فوجیوں کو کتے
نشانات کی مدد سے ساتھ بچوں کا سراغ لگانے میں مصروف ہیں۔ |
|
|
|
فوجی حکام کا کہنا ہے کہ بچے بالکل درست حالت میں پائے
گئے ہیں اور انہیں ابتدائی طبی امداد کے لیے San Jose del Guaviare کے
ہسپتال لے جایا گیا ہے- امید ہے کہ وہ جلد ہی ایک مرتبہ پھر اپنے اہلِ خانہ
سے دوبارہ مل پائیں گے- |
|
یقیناً اتنے طویل عرصے بعد بچوں کا طیارہ حادثے میں زندہ
بچ جانے کسی معجزے سے کم نہیں ہے- |