مینا کا بچہ

مینا کا بچہ

یہ وشمی ہمیں ہمارے گھر کے ساتھ کجھور کے درخت سے ہمیں ملی۔۔۔
ایک دن ہمارے ہاں رہی ہے۔۔وہ بہت خفا تھی ہمارے قفس میں جب میں نے ان کو قفس دیکھا۔۔تو وہ اپنوں سے دوری پر بہت خفا تھی۔۔میں نے انہیں قفس سے نکال انہیں اپنے باہوں میں لےلیا۔۔انہوں نے مجھے عجیب نظروں سے دیکھا ۔۔ان کی آنکھوں میں جب میں نے دیکھا تو اپنوں سے بچپن میں جدائی کا غم دیکھا ۔۔وہ میرے ہاتھوں سے ایسی لپٹی جیسے اس کی ماں کی گود ہو۔۔میں نے بہت لارڈ پیار سے اس کا ماتھا چوم لیا۔۔اس کے بعد اس کو اپنے ہاتھوں سے کھانا کھلایا۔۔پانی پیلائی۔۔۔وہ بہت خوش ہوئی خوشی سے میرے ہاتھوں میں ادھر ادھر گھومنے لگی۔۔وہ بہت خوش ہوئی۔۔انہوں نے میرے ہاتھ سے چھلانگ لگانے کی کوشش کی لیکن میں نے کوشش کر کے اس کو تھام لیا۔۔اس کے بعد انہوں نے دوبار ہ کوشش کی لیکن میں تھامنے میں نا کام رہا۔۔وہ سیدھا آپنے قفس میں چلی گئی۔۔صبح ہوتے ہی ان کے ماں باپ نے آوازیں دینی شروع کی۔۔۔ وہ بھی قفس میں ادھر ادھر گھومنے لگی۔۔ ۔میں نے ان کو بڑے پیار سے اس کو قفس سے نکالا۔۔۔اس کو آزادی دینے کیلئے ہاتھ میں پکڑا تاکہ وہ اپنے ماں باپ کے پاس چلی جائے۔۔لیکن وہ واپس آ کر میرے کندھے پہ بیٹھ جاتی تھی۔۔۔۔یہ واقعہ دو تین مرتبہ دوہرایا گیا۔۔ان کے ماں باپ خوشی سے جھوم اٹھے۔۔وہ اپنی آواز میں ان کے بچے کی آزادی کی خاطر دعائیں دینے لگی۔۔۔میں نے انکی بچی وشمی کو زبردستی وہاں کجھور میں بیٹھایا۔۔میر ے ہٹ جانے کے فوراً بعد ان کے ماں باپ ان سے حال احوال پوچھنے لگے۔۔میں تھوڑے فاصلے پر کھڑی منظر دیکھ رہی تھی ۔وشمی میری طرف دیکھ رہی تھی۔۔اپنوں کے ساتھ بیٹھ کے۔۔ان کے چلے جانے سے مجھے بہت تکلیف تھی۔۔لیکن میں ان کی آزادی کی خاطر یہ دکھ برداشت کر تی رہی ۔۔میرے چہرے پر جھوٹی مسکراہٹ تھی۔۔لیکن وشمی میرے اندر کے جذبات سمجھ رہی تھی۔۔اتنے میں ان کے بہن بھائی آ گئے اور ان سے خوشی خوشی ملنے لگے۔۔ میں اسے دیکھتی رہی لیکن وشمی کی اپنوں کی خوشی کی خاطر میں چند قدم اُٹھاتے ہی پیچھے سے ایک درد ناک آواز آئی۔۔میں جلدی سے پیچھے کی طرف موڑی اور دیکھا کہ وشمی مجھے نہیں چھوڑ سکتی تھی۔۔وہ آ کر میرے کندھے پر بیٹھ گئی۔۔ان کے اپنوں نے ان کے پیچھے بہت آوازیں لگائی لیکن وہ ان کے پاس واپس نہیں جارہی تھی۔۔۔اب ہر صبح ان کے ماں باپ بہن بھائی یہاں ہمارے گھر آتےہے۔۔ شائد ہمیشہ ان کو اپنے گھر جانے کیلئے کہتے ہیں۔۔لیکن وشمی ان سے آ کر میرے پاس بیٹھ جاتی ہے شاہد اس کو محبت چاہئے مجھ سے

 

 وشمہ خان وشمہ
About the Author: وشمہ خان وشمہ Read More Articles by وشمہ خان وشمہ: 308 Articles with 429666 views I am honest loyal.. View More