لاک ڈاؤن کے دنوں میں کراچی میں ہونے والی انوکھی شادی جس میں ایک دو نہیں بلکہ لاکھوں لوگوں نے شرکت کی

image


کرونا وائرس کے پھیلاؤ اور اس کے سبب ہونے والے لاک ڈاؤن نے اس دنیا کو اور دنیا میں رہنے والے لوگوں کے طرز زندگی کو یکسر بدل کر رکھ دیا ہے لوگ سوشل ڈسٹنسنگ کے اصول پر عمل کرتے ہوئے کافی حد تک محدود ہو گئے ہیں- اچانک ہونے والے فیصلوں کے سبب جہاں بہت ساری چیزوں میں تبدیلی آئی وہاں وہ لوگ بھی پریشان ہو گئے جن کی شادی کی تاریخیں طے ہو چکی تھیں اور شادی کے لیے ہال بک تھے اور مہمانوں کو کارڈ تقسیم کیے جا چکے تھے- مگر تقریبات پر پابندی کے سبب بہت سارے جوڑے ایسے بھی تھے جنہوں نے اپنی شادی ملتوی کر دی مگر کچھ جوڑے ایسے بھی تھے جنہوں نے حالات کے ساتھ سمجھوتہ کرتے ہوئے نیا راستہ نکال دیا-

کراچی کے اس جوڑے کی شادی کی تاریخ 29 مارچ طے تھی مگر اچانک ہونے والے لاک ڈاؤن نے سب کچھ بدل کر رکھ دیا- ایک جانب تو شادی کا جوڑا جس بوتیک میں تھا وہ بند پڑا تھا کیٹرنگ کا آرڈر پارلر کا آرڈر یہاں تک کہ کیمرہ مین کے ساتھ بکنگ تک کی جا چکی تھی مگر سب کچھ ناممکن نظر آرہا تھا اس موقع پر اس جوڑے نے اپنی خوشیوں کو ایک نیا رنگ دینے کا فیصلہ کیا-
 

image


دلہن نے اپنے جہیز کے ایک سرخ جوڑے کو عروسی لباس کے طور پر منتخب کیا اور کسی پارلر میں جانے کے بجائے خود ہی اپنا میک اپ کر لیا کھانا گھر والوں نے خود ہی بارات کے قلیل سے مہمانوں کے لیف خود ہی بنا لیا اور گھر میں موجود کیمروں سے گھر والے خود ہی فوٹو گرافر بھی بن بیٹھے-

مگر اس شادی کی سب سے خاص بات اس میں شریک ہونے والے مہمانوں کی کثیر تعداد تھی جو لاک ڈاؤن کے باوجود شادی میں زوم کے ذریعے آن لائن شریک ہوئے اور انہوں نے لائیو اس شادی کی تمام تقریبات میں دنیا بھر سے شرکت کی-

دودھ پلائی ، کھیر چٹائی سمیت تمام رسموں کو آن لائن تمام عزیزوں کے سامنے کیا گیا اور کرونا وائرس کے ساتھ زندگی کو ایک نئے انداز اور نئی روایت سے جینے کا انداز دیکھنے والوں کو بتایا گیا-
 

image


رخصتی کے بعد اگلا دن ولیمے کا تھا جس میں دولہے کی سالیوں نے اس کی جوتا چھپائی کی رسم بھی کی- اس شادی کی ویڈیو جب سامنے آئی تو وائرل ہو گئی اور اس طرح اس شادی میں شرکت کرنے والوں کی تعداد لاکھوں تک جا پہنچی ۔ یہ شادی ان تمام لوگوں کے لیے سبق ہے جو لاک ڈاؤن کھلنے اور دنیا کے دوبارہ پہلے جیسے ہونے کا انتظار کر رہے ہیں-

YOU MAY ALSO LIKE: