دنیا نے کرونا وائرس سے مقابلے کی ٹھان لی، سماجی دوری کے ساتھ زندہ رہنے کے انوکھے طریقے

کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے سبب اور اس کی وبائی صورت اختیار کر لینے کے بعد دنیا بھر میں گزشتہ پانچ ماہ سے لاک ڈاون کی کیفیت طاری ہے- جہاں پر سب کچھ بند کر کے سماجی فاصلے رکھنے کی اہمیت پر زور دیا جا رہا ہے تاکہ اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے- مگر جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ انسان ایک سماجی حیوان ہےاور وہ تنہا نہیں رہ سکتا ہے- اس کی تنہائی اس کو کئی قسم کے مسائل کا شکار کر رہی ہے جن میں نفسیاتی ، معاشی اور معاشرتی مسائل شامل ہیں- اس وجہ سے اب دنیا اس بات کے لیے تیار نظر آرہی ہے کہ اب انہوں نے کرونا وبا کے ساتھ ہی زندگی گزارنی ہے اور اس کے لیے اپنے طرز زندگی کو تبدیل کرنا ہوگا اس حوالے سے دنیا کے مختلف ممالک نے اس کے لیے مختلف انوکھے انداز اپنائے ہیں ایسے ہی کچھ طریقوں کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے-

1: دنیا بھر کی مساجد میں سماجی دوری کے ساتھ نماز
باجماعت نماز وہ فریضہ ہے جس کی ادائیگی ہر مسلمان کے اوپر واجب ہے مگر لاک ڈاؤن کے ابتدائی دنوں میں دنیا بھر کے مذہبی مقامات کو بند کر دیا گیا تھا- مگر اب دنیا بھر کے ان مقامات کو جن میں مساجد بھی شامل ہیں سماجی دوری کے اہتمام کے ساتھ کھولنے کی اجازت دی جا رہی ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ لوگ ان مساجد میں محفوظ رہ کر باجماعت نماز کے فریضے کی ادائیگی کر سکیں-

image


2: سماجی فاصلے کے لیے ریستوران میں کرسیوں پر پانڈے بٹھا دیے
بنکاک کے ایک ریستوران میں سماجی فاصلے کو یقینی بنانے کے لیے خالی کرسیوں پر مصنوعی پانڈے رکھ دیے گئے ہیں تاکہ ان کرسیوں پر کوئی بیٹھ نہ سکے اور دیکھنے والوں کو بھی خوبصورت لگے-

image


3: ریلوے اسٹیشن اور بس اسٹیشن پر سماجی فاصلوں کا اہتمام
ریلوے اسٹیشن اور بس اسٹیشن وہ جگہ ہوتی ہے جہاں عوام کا بے تحاشا رش ہوتا ہے- اس کے لیے دنیا بھر میں ایسے نشان بنائے جا رہے ہیں جہاں پر لوگ اپنی مقررہ گاڑی کا انتظار کھڑے ہو کر ایک دوسرے سے فاصلہ رکھتے ہوئے کر سکیں اور سماجی فاصلوں کو یقینی بنا کر خود بھی محفوظ رہ سکیں اور دوسروں کو بھی محفوظ رکھ سکیں-

image


4: بیوٹی پارلر اور باربر شاپ کا اہتمام
کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے انفرادی صفائی رکھنا سب سے زيادہ ضروری ہے جو کہ بیوٹی پارلر اور باربر شاپس کے بغیر ممکن نہیں ہے- اس وجہ سے اب ان جگہوں پر بھی ایسے اہتمام کیے جا رہے ہیں جس کی مدد سے وہ لوگ محفوظ انداز میں اپنی سروسز لوگوں کو مہیا کر سکیں-

image


5: تعلیمی اداروں میں خصوصی اقدامات
معاشرے کی نئی نسل کی تعلیم ہم سب کی اہم ترین ذمہ داری ہے اور بچوں کو محفوظ کرنے کے لیے اسکول بند کر دینا ایک قابل عمل حل نہیں ہے- اس کے برخلاف خصوصی ایس او پیز کے ساتھ بچوں کو محفوظ رکھ کر تعلیمی سلسلے کا آغاز دنیا کے کئی ممالک میں کیا جا چکا ہے-

image
YOU MAY ALSO LIKE: