طوطے تم نے کس قوم کے لئے جان گنوائی۔

سیمی فائنل ہارنے کے بعد ایک ایس ایم ایس موصول ہوا جس میں لکھا ہوا تھا کہ ' 'جس طوطے کو پاکستان کے جیتنے کی پیشینگوئی ہر مار دیا گیا تھا اس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی ہے ، ڈاکٹرز کے مطابق اس کا ذہنی توازن درست نہیں تھا ''۔

یہ پڑھ کر ضرور آپ کے چہروں پر مسکراہٹ پھیل گئی ہو گی لیکن شاید اس بیچارے طوطے کو اس قوم کے ماضی اور حال سے واقفیت نہ تھی ۔

وہ نہیں جانتا تھا کہ وہ جس قوم کے لئے پیشین گوئی کر رہا ہے یہ وہ قوم ہے جس کے لیڈرز اپنے پاکستانی بھائیوں کو غیروں کے اشاروں پر لاکھوں ڈالر کے عوض بیچ دیا کرتے ہیں ۔ اس کو معلوم نہیں تھا کہ ایمل کانسی اور رمزی سے شروع ہونے والی داستان اب حال کا فسانہ اور مستقبل میں انہیں لیڈروں کے لئے نئی نوید ثابت ہو رہی ہے ۔ وہ نہیں جانتا تھا کہ یہ وہ قوم ہے جو چند ٹکوں کی خاطر اپنے ہی بھائیوں پر ہزاروں من بارود گرانے سے نہیں چونکتے ، اور بینک بیلنس کی خاطر پاکستان کو ہی فتح کر کے بہادری کے گُن گاتے ہیں ۔

شائد وہ یہ بات معلوم کرنے سے قاصر رہا ہے کہ یہاں کی نام نہاد این جی اوز چند ڈالروں کی خاطر جعلی ویڈیوز تیار کر کے وطن کی عزت کو بیچ بازار نیلام کرتی ہیں ۔ اور سونے سہاگہ ان جعلی ویڈیوز کے سر پر ہماری سپہ اپنے لوگوں کا قتل عام شروع کر دیتی ہے ۔ وہ طوطا یقیناً لا علم تھا اس قوم سے جس کی بہادر سپہ نے 1971 ء میں تو دشمن کے سامنے تو بے غیرتی سے ہتھیار ڈال دئے لیکن بہادری کا تمغہ انہیں اس وقت ملا جب اسلام آباد کے سڑکیں عزت مآب ماؤں اور بہنوں کے لہو سے سرخ ہو چکی تھیں اور وہ بہادر سپہ وکٹری کا نشان بناتے ہوئے جامعہ حفصہ کو روندھ رہے تھے ۔

او طوطے تمہیں کیا پتہ جس قوم کے حق میں تم نے پیشین گوئی کی تھی اسی قوم کی بیٹی عافیہ ، غیروں کے قبضے میں ہے ، جس پر ظلم کر کے زندہ لاش بنا دیا گیا ، جس کو لالچی حکمرانوں نے اپنے آقاؤں کی خواہش پر اس کے شہر سے گرفتار کرکے ان کے حوالے کر دیا ۔ لیکن اس مردار قوم میں سے اب کوئی محمد بن قاسم پیدا نہیں ہوا جو اپنی بہن کو چھڑا لائے ۔

تم نہیں جانتے اس قوم کو ۔۔ جو ظلم تو سہتی ہے لیکن بغاوت نہیں کرتی ، کیوں کہ وہ بغاوت کریں بھی تو کس کے خلاف ، ان کے تو اپنے ہاتھ کرپشن ، دھوکہ دہی ، ظلم و زیادتی جیسے گھناؤنے جرائم سے رنگین ہیں ۔ یہاں کا امیر ہو یا غریب ، چپڑاسی ہو یا افسر ، سب کرپشن زدہ لوگ ہیں ۔ وہ بولیں بھی تو کس کے خلاف ۔

تم نے خوامخواہ جان گوا دی ۔۔۔ تم پہلے معلوم تو کر لیتے کہ یہ وہی قوم ہے جس کے متعلق امریکہ نے کہاں کہ یہ قوم پیسے کے لئے اپنی ماں تک کو بیچ دیتے ہیں اور اس کی زندہ مثال تم نے ریمنڈ کے ہاتھوں قتل ہونے والے فیضان اور فہیم کے لواحقین کے کرتوتوں سے دیکھ ہی لی ہو گی ۔ جنہوں نے پیسے کی خاطر ملک کی عزت و ناموس کا سودا کر لیا ۔

تم کیوں نہیں جانتے تھے کہ قوم اپنے ہاتھوں سے اپنی تباہی کی داستان رقم کر رہی ہے ۔ یہ لوگ لڑتے ہیں ان کے لئے جنہوں نے اس قوم کا مستقبل تباہ کیا ، یہ انہی کو اپنا لیڈر مانتے ہیں جنہوں نے ان کے اپنے پیارے ان سے جدا کر ڈالے ، یہ اسی کے حق میں نعرے لگاتے ہیں ۔ جو پاکستان کو تباہی کے دہانے پر لے گئے ہیں ۔

تم نے کیوں گواہی دی اس قوم کے حق میں جس کے انگ انگ میں بے ایمانی اور کرپشن بھری ہوئی ہے ۔ اور گواہی بھی دی تو اس ٹیم کے حق میں جس کے ماضی کو بخوبی جانتے تھے ، جس کے کردار محض چند روپوں کی خاطر اپنے ہم وطنوں کے جذبات سے کھیلتے ہیں ۔ جس کے بوڑھے کھلاڑیوں کو پتہ تھا کہ یہ ان کا آخری میچ ہے تو کیوں نہ بقیہ زندگی کے لئے اتنا پیسہ اکٹھا کر لیا جائے کہ وہ چین سے گزر جائے ۔اور یہ تک نہ سوچا کہ 18 کروڑ پاکستانیوں کے جذبات کس طرح مجروع ہوں گے ۔

کاش تم نے کسی سے پوچھ لیا ہوتا ۔۔۔ کاش تم نے مرنے سے پہلے داستان غم کو معلوم کر لیا ہوتا ۔۔۔ پھر یقیناً تم ان کے حق میں بات نہ کرتے ۔۔۔

تم معصوم تھے ؟ یا واقعی تمہارا ذہنی توازن درست نہیں تھا ۔
Awais Aslam Mirza
About the Author: Awais Aslam Mirza Read More Articles by Awais Aslam Mirza: 23 Articles with 59129 views ایک عام انسان جو معاشرے کو عام سے انداز سے دیکھتا ہے ۔ .. View More