آپ نے یقیناً لوگوں کو انگلیوں پر نچانے والا محاورہ تو
سنا ہی ہوگا، لیکن کیا آپ نے کبھی انگلیوں کی کشتی کے بارے میں سنا ہے؟
|
|
یہ عجیب و غریب مقابلہ جرمنی کے علاقے بویریا میں ایک مقبول کھیل ہے اور
اسے مقامی زبان میں ’فنگر ہالکن‘ یا جرمن فنگر ریسلنگ کہا جاتا ہے۔
فنگر ہالکن کے مقابلوں میں کشتی یا باکسنگ کی طرح کھلاڑیوں کو ان کی عمر،
حجم اور وزن کے مطابق مختلف کیٹیگوریز میں ڈالا جاتا ہے اور ایک ہی
کیٹیگوری کے دو کھلاڑیوں کا آپس میں میچ ہوتا ہے۔
|
|
دونوں حریف ایک میز پر آمنے سامنے بیٹھتے ہیں اور ان کے ہاتھوں کی ایک ایک
انگلی کو چمڑے کے سٹریپ سے جوڑ دیا جاتا ہے۔
کھلاڑی اپنی کسی بھی ایک انگلی میں سٹریپ پہن سکتے ہیں۔
فاتح وہ ہوتا ہے جو اپنے حریف کو صرف اپنی انگلی کے زور سے ٹیبل سے نیچے
گرا دے یا اپنی جانب کھینچ لے!
|
|
رواں ہفتے اس کھیل کی 60ویں سالانہ چیمپیئن شپ جنوبی جرمنی میں منعقد ہوئی۔
|
|
|
|
مختلف اقسام کی کشتی کی طرح فنگر ہالکن میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کو بھی
سخت ٹرینگ کرنا ہوتی ہے۔
ٹینس کی گیندوں کو دبانا اور انگلیوں میں بھاری وزن ڈالنا اس کھلاڑیوں کی
تربیت کا حصہ ہوتا ہے۔ اس کھیل میں کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ آپ میں
بےتحاشہ درد سہنے کی صلاحیت ہو!
|
|
|
|
بظاہر سیدھا سادھا یہ کھیل خطرے سے خالی نہیں اور کھلاڑیاکثر کٹ، فریکچر یا رگڑ
لگنے سے زخمی ہو جاتے ہیں یا ان کی انگلینں ٹوٹ جاتی ہیں۔
اس کھیل کی تاریخ کے بارے میں کوئی ٹھوس شواہد نہیں ہیں اور خیال کیا جاتا ہے
یہ بویریا اور آسٹریا میں ایجاد ہوا۔ تاریخ دان سمجھتے ہیں کہ اسے جھگڑوں کا حل
تلاش کرنے کے لیے ایجاد کیا گیا تھا۔
|