انڈین کرکٹر محمد شامی کی سالگرہ پر ان کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری

ویسٹ انڈیز کے دورے پر جانے والی انڈین ٹیم میں شامل فاسٹ بولر محمد شامی کو انڈین کرکٹ بورڈ کے ٹوئٹر ہینڈل سے ان کی یوم پیدائش کے موقعے پر منگل کی صبح مبارکباد دی گئی ہے۔ لیکن ہزاروں میل دور کولکتہ میں ان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔
 

image


گذشتہ ڈیڑھ سال سے شامی خبروں میں نظر آئے ہیں اور زیادہ تر غلط وجوہات کے سبب۔

پہلے ان کے خلاف میچ فکسنگ کے الزامات لگے۔ پھر ان کی اہلیہ حسین جہاں نے شامی اور ان کے بھائی کے خلاف گھریلو تشدد اور مار پیٹ کی شکایت درج کی۔

اب اہلیہ کی جانب سے دائر گھریلو تشدد کے ایک معاملے میں کولکتہ کی علی پور عدالت نے شامی اور ان کے بھائی کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔

شامی کے انڈین ٹیم کے ساتھ ویسٹ انڈیز کے دورے پر ہونے کی وجہ سے عدالت نے انھیں خود سپردگی اور ضمانت کی درخواست دائر کرنے کے لیے 15 دن کی مہلت دی ہے جبکہ ان کے بھائی کے خلاف وارنٹ پر فوری عمل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

دوسری جانب بی سی سی آئی نے کہا ہے کہ وہ چارج شیٹ دیکھنے کے بعد ہی اس معاملے پر کوئی فیصلہ کرے گی۔ بی سی سی آئی کے ایک عہدیدار نے کہا کہ ایسا لگتا نہیں ہے کہ اس پر فوری کارروائی کی ضرورت ہو۔ چارج شیٹ دیکھنے کے بعد اس معاملے میں فیصلہ لیا جائے گا۔

حسین جہاں کی جانب سے دائر کردہ مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت کی ہدایت کے باوجود شامی عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے اسی وجہ سے اس کے خلاف وارنٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

حسین کے وکیل انیروان گوہا ٹھاکرتا نے کہا: 'اس معاملے میں شامی ایک بار بھی عدالت میں حاضری نہیں دی۔ لہذا ان کے اور ان کے بھائی ہاشب احمد کے خلاف وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔ شامی کرکٹ کے سلسلے میں ملک سے باہر ہیں لہذا انھیں خود سپردگی کے لیے 15 دن کا وقت دیا گیا ہے۔ لیکن یہ قانون ان کے بھائی پر نافذ العمل نہیں۔'
 

image


شامی کی مشکلات
اہلیہ حسین جہاں کی جانب سے دائر کیے جانے والے گھریلو ظلم و تشدد کے اس معاملے میں کولکتہ پولیس نے شامی اور ان کے بھائی کے خلاف رواں سال 14 مارچ کو علی پور کی میٹروپولس عدالت میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ حسین جہاں نے وزیر اعلی ممتا بنرجی سے بھی ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور اس معاملے میں انصاف طلب کیا۔

در اصل پچھلے سال مارچ کے بعد سے ہی تنازعات شامی کا پیچھا نہیں چھوڑ رہے۔ ان کی اہلیہ نے پہلے ان پر میچ فکسنگ اور پھر گھریلو تشدد، مار پیٹ اور ریپ کا الزام لگایا۔ حسین جہاں کے الزامات کے بعد بی سی سی آئی نے محمد شامی کو گذشتہ سال مرکزی معاہدہ سے علیحدہ رکھا۔

بعد میں انھیں گرین سگنل مل گیا۔ لیکن آئی پی ایل میں ناقص کارکردگی کی وجہ سے دورہ انگلینڈ پر جانے والی ہندوستانی ٹیم میں انھیں شامل نہیں کیا گیا۔ اسی دوران وہ ایک سڑک حادثے کا شکار بھی ہوئے۔

بیوی کی جانب سے گھریلو تشدد کے مقدمے میں کولکتہ پولیس نے گذشتہ سال آئی پی ایل ٹورنامنٹ کے دوران کرکٹر محمد شامی سے پوچھ گچھ کی تھی۔ تاہم شامی نے پہلے ہی اپنے اوپر لگائے جانے والے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔


Partner Content: BBC
YOU MAY ALSO LIKE:

An arrest warrant has been issued against Mohammed Shami and the India crickter now has 15 days in which to surrender and apply for bail. Mohammed Shami is currently playing the second and the final Test against the West Indies and played a key role for India in the 2019 Cricket World Cup.