کراچی میں سترہ ہزار ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔

یہ ١٩٨٠ کی بات ہے کہ جب کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں ایک شخص کو دوستوں نے مل کر چاقو کے وار سے بہت ہی بیہیمانہ طور پر قتل کر دیا۔۔ علاقہ میں لوگوں پر خوف طاری ہو گیا سینکڑوں لوگ جائے وقوعہ پر پہنچے وہ ایک قتل کیا تھا کہ لوگوں میں سنسنی سی پھیل گئی تھی۔ یہ بات تھی ١٩٨٠ کی اور جب ١٨ مارچ ١٩٨٤ کو ایم کیو ایم وجود میں آئی اور کراچی کے معصوم نوجوانوں کے ہاتھ میں اسلحہ دے دیا گیا گویا کہ کسی بچہ کے ہاتھ میں سلگتا ہو کوئلہ دے دیا گیا ہو۔

اسوقت الطاف بھائی نے نعرہ لگایا کہ اپنے گھروں سے ٹی وی اور وی سی آر بیچ کر اسلحہ خریدو اور پھیر ناجائز اسلحہ کراچی میں اس طرح پھیلا دیا گیا جس طرح کراچی میں ڈینگی کا مرض پھیل گیا ہو، انقلاب کا نعرہ لگانے والوں نے معصوم نوجوانوں سے ہر طرح کے جرائم کروائے۔ لیاقت آباد سی ایریا میں رہنے والا ضیا جو کہ بے روز گار تھا اس کو ایم کیو ایم نے ایسا روزگار دیا کہ وہ روزانہ ٹی ٹی پستول لیئے الطاف بھائی کا نعرہ لگاتے ہوئے ہر آنے اور جانے والے کمپنی کے ڈسٹری بیوٹر کو لوٹ لیا کرتا تھا۔

لیاقت آباد میں ہی رہنے والا پپی ایک بنک ڈکیتی میں مارا گیا یہ راز تو بعد میں کھلا کہ اس کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے۔ گویا کہ جب سے ایم کیو ایم بنی ہے کراچی میں ہلاکتوں کی تعداد۔

١٧٠٠٠ یعنی سترہ ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔ جی ہاں سترہ ہزار، یہ میں کسی جنگ کی فیگر نہیں بتا رہا کراچی جیسے عروس البلاد شہر کی بات بتا رہا ہوں۔ جنگ عظیم دوم میں امریکہ میں سویلین کی حلاکتیں ١٧٠٠ سترہ سو تھیں ایسا لگتا ہے کہ کراچی میں کئی جنگیں لڑی گئی ہوں۔

اس مملکت خداداد پاکستان پر آئندہ حکومت کرنے کا دعویٰ کرنے والوں نے کراچی کیں اب تک خون کی ہولی کھیلی ہے۔ سٹی گورنمنٹ، صوبائی حکومت اور مرکز میں وزرا ہونے کے با وجود ایم کیو ایم کراچی کیلئے کیا کر سکی ہے۔ جہاں
روزانہ ٤٠ چالیس کاریں چھینی جاتی ہیں۔
عورتوں سے روزانہ ١٠٠ پرس چھینے جاتے ہیں
روزانہ دس ہزار موبائل چھینے چاتے ہیں۔
ہاں اگر ایم کیوں ایم کر رہی ہے تو وہ
ہر دکان دار سے ماہانہ بھتہ وصول کر رہی ہے
چرم قربانی کی کھالیں لوگوں کے مرضی کے بغیر چھینی جاتی ہیں۔
ہر سال رمضان میں فطرہ اور زکوات لوگوں سے لے کر الطاف بھائی کو لندن پہنچائی جاتی ہے۔

جو ناکارہ حکومت کراچی میں امن و امان برقرار نہیں رکھ سکتی وہ مرکز میں آ کر تو کیا گل کھلائے گی مندرجہ بالا حقیقت جان کر آپ اندازہ لگا سکتے ہیں۔