امریکی حمایت یافتہ پرتشدد کرایہ کا احتجاج؟

امریکہ و برطانیہ کے اشتراک سے مسلم ملکوں کے عوام میں بے چینی و اضطراب پیدا کرنے اور وہاں کے حکمرانوں کو اقتدار سے بے دخل کرنے ،پُرتشدد کرایہ کے احتجاج کی حمایت کر کے اس کے ذریعہ مسلم عوام کے پُر سکون ماحول میں آلودگی بھرنے کی مہم نا صرف افسوس ناک ہے۔ بلکہ شرمنا ک ہے۔مسلم ملکوں میں کرایہ کے اس پُر تشدد احتجاج کو امریکہ و برطانیہ کی اعلانیہ حمایت حاصل ہے۔اصل مقصد ان ملکوں میں بد امنی کو فروغ دینا ہے۔ اس لئے اس کو عالمی حمایت دلانے کی مہم چلائی جارہی ہے۔ ایسا اسلئے ہوتا ہے کہ دونوں کو مسلم ملکوں میں امن ، استحکام وخوشحالی بلکل بھی پسند نہیں۔ ان کی جانب سے القاعدہ و طالبان کے حوالہ سے مذہب اسلام کو دھشت گرد مذہب بنانے کی گمراہ کن تحریک چل کر رائے عامہ کو گمراہ کیا گیا۔اس تحریک کے بے نقاب ہونے کے بعد دنیا کے حالات پُر سکون اور خوشگوار ہونے کی ابتد اء ہی ہوئی تھی۔ کہ اس کا ایک نیا متبادل ” وکی لیکس ‘ ‘ کے نام سے فوراََ تیار کردیا گیا۔ جس کا مقصد دنیا کے پُر امن حالات کو پُر تشدد بنانا تھا۔ جس میں اس کو بہت حد کامیابی بھی ملی۔ اور دنیا میں جھوٹ کے پلندے کے بلند چھلانگ کی یہ لال کتاب انتشار کا موجب بنی۔مگر اب دنیا میں اِن ممالک کے حمایت یافتہ کرائے کے احتجاج نے ماحول میں ایک نئی بدامنی کو جنم دے کر امریکہ و برطانیہ کے خوفناک چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر کے لاکھڑا کیا ہے۔ کہ پُر تشد د کرایہ کے احتجاج کے بھی یہ حمایت یافتہ ہیں۔ دنیا میں جمہوری عوامی انقلاب کا یہ خوبصورت ناٹک ہے۔ اس کے ذریعہ سے دنیا میں ایک اضطرابی کیفیت اور نفرتوں کے ماحول کو پیدا کرنا ہے۔یہ پُر تشد د کرائے کے احتجاج مسلم عوام اور مسلم حکمرانوں کے خلاف ایک اعلانیہ سازش ہے ؟ جس کی دیکھ ریکھ امریکہ وبرطانیہ کر رہے ہیں۔ مسلم ممالک کے خوشحال ماحول میں قتل وغارتگری کے بازار گرم کو کسی بھی طرح سجائے رکھنا چاہتے ہیں۔ کرایہ کے احتجاج میں تشدد کی ملاوٹ کر کے مسلم عوام و حکمرانوں و مسلم ملکوں کو تباہ و برباد کرنے کا نقشہ یہ ممالک تیار کرچکے ہیں؟۔ جمہوری ملکوں کے خلاف بھی ان کی سازش کسی سے پوشیدہ نہیں۔ ہندوستان ، پاکستان ،ایران، چین، شری لنکا، بنگلہ دیش و دیگر ممالک جہاں جمہوریت ہے۔ وہاں بھی ان کی نفرت پھیلانے کی حرکات و سکنات کو دیکھا جاسکتا ہے۔ ان کے نمائندے جگہ جگہ رائے شماری کا امریکی خنجر لہراتے پھرتے ہیں۔رائے شماری کا جمہوری پرچم پکڑنے سے گریز کرتے ہیں۔ جمہوری ملکوں میں آزادی کے پنجرے بنانے کیلئے تشد د برپا کیا جاتا ہے۔ وہاں کے عوام آزادی کے اس گمراہ کن عنوان سے اپنے ہی ملک سے باغی بنایا جاتا ہے۔ اس کیلئے پوری نفرتوں سے بھری تحریک تیار کی جاتی ہے۔ دلائی لامہ ، علی شاہ گیلانی، میرواعظ جیسے خوبصورت لباس مکھوٹے بناکر پیش کئے جاتے ہیں۔ جس سے آزادی کے حوالہ سے امریکہ و برطانیہ کے مفاد کی تکمیل کی جاتی ہے۔ کہ دنیا کے ترقی پذیر ملکوں کو کسی بھی طریقہ سے کچلا و کمزور کیا جائے۔اور وہ ان کو کمزور کرنے کی ہر کوشش میں پیش پیش رہتے ہیں۔ مصر ، نیونس ، یمن ، بحرین ، ایران، و لیبیا میں پُرتشدد کرائے کے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھ کر ان ملکوں میں بد امنی کے ماحول کو بنائے رکھنے کیلئے جمہوریت کی مکاری کا مظاہر ہ کرنے والے اپنی سرزمین میں فتنا و فساد پھیلا کر وہاں کے املاک کو نقصا ن پہنچاتے ہیں۔ اگر احتجاج جمہوری ہے تو وہ پر امن ہوگا۔ لیکن اگر وہ کرایہ کا احتجاج ہے۔ تو اس میں تشد د کی آمیزش ضرور ہوگی۔ جمہوری احتجا ج پُر تشدد کیوں ہیں؟اور ایسے احتجاج کے امریکہ و برطانیہ حمایت یافتہ کیوں ہیں؟مصر و تیونس کے صدور کرایہ کے احتجاج سے مرعوب ہوکر اقتدار سے الک ہوگئے یا کردیئے گئے۔ لیبیا وایران کے صدور کرایہ کے احتجاج سے مقابلہ آرائی کر کے مسلم ملکوں کے خلاف ہورہی امریکی سازش کو کچلنے میں لگے ہیں۔ مذہب اسلام کو القاعدہ و طالبا ن کے حوالہ سے دھشت گرد مذہب میں تبدیل کرنے کی مہم چلانے والے امریکہ و برطانیہ ۔مسلم ملکوں کے عوام و حکمرانوں کے خلاف نئی نئی سازشیں کر کے رائے عامہ کو گمراہ ابھی بھی کر رہے ہیں۔

بہرحال پُر تشد د کرائے کے احتجاج کا جو جا ل امریکہ و برطانیہ نے اپنی حمایت دے کر مسلم ملکوں میں پھینکا ہے۔ اب اس کو کترنے کی ضرورت ہے۔ کرایہ کا یہ احتجاج اب اسلام اور مسلمانوں کے خلاف امریکن ڈیموکریٹ پارٹی کی ایک خطرناک سازش ہے۔ امریکہ کے اوبامہ اور ہیلری جو مسلمانوں پر شفقت کا ہاتھ رکھنے کا مظاہر ہ کر رہے تھے۔ اب اس حقیقت کا پردہ چاک ہوا۔ کہ یہ تو مسلمانوں پر ہی حملہ آور ہیں۔ انہوں نے تو یہودیوں کو بھی کافی پیچھے چھوڑ دیا۔ یہ لوگ مسلم ملکوں کے حکمرانوں و عوام کے خلاف کام نہیں کر رہے ۔ بلکہ اسلام کے خلاف صف آراء ہیں۔ جب اوبامہ نے مصر میں جاکر ابتدائی کلام ۔ ”اسلام و علیکم “ کہا تھا۔ اس کا جواب کرایہ کے احتجاج کی حمایت کی شکل میں دے دیا۔ مصر کے حسنی مبارک پر یہ چھپ کر وار ہوا ہے۔ مستحکم ملک میں بدامنی کو جنم دے کر یہ ثابت کردیا ہے۔ کہ وہ امن کے بدترین دشمن ہیں۔ پرُ امن جمہوری احتجاج کی حمایت کی بات سمجھ میں آتی ہے۔ جمہوری احتجاج کبھی پُر تشد د نہیں ہوتا۔ کرایہ کے پُرتشدد احتجاج کی حمایت کرنا ہی افسوس ناک ہے۔ جس میں بے قصور لوگوں کا سیکورٹی فورس سے دانشتہ قتل کرایا جارہا ہے۔؟ پُر تشدد احتجاج پر ہی سیکورٹی فورس حملہ آور ہے۔ جمہوریت کی مکاری کا جھانسہ دے کر کرائے کے احتجاج کے ذریعہ ملکوں کا امن سکون چھیننے والے نہ صرف جمہوریت بلکہ مسلم ملکوں و مسلم عوام کے بدترین دشمن ہیں۔ جن کا نا صرف مسلم ملکوں بلکہ جمہوری ملکوں میں بھی شوشل بائیکاٹ ہونا چاہئے۔ کرایہ کے پُرتشد د احتجاج کی حمایت کرنے والے ملکوں سے سفارتی تعلقات ترقی پذیر ملکوں کو متحد ہوکر توڑ لینے چاہیں۔کرایہ کے پرُتشدد احتجاج سے جو نقصان ہوا ہے یا ہورہا ہے۔ اس کا معاوضہ ان سے طلب کرنا چاہئے۔ جو اس کی حمایت کر رہے ہیں۔ ان کو مقتول عوام کا قاتل قراد دیا جانا چاہئے۔ کرایہ کے احتجا ج میں مارے جارہے مسلم عوام کے تحفظ کیلئے مسلم حکمرانوں کو آگے آنا چاہئے۔ کرائے کے احتجا ج سے جو قتل و غارت گری مسلم ملکوں میں کرائی جارہی ہے ۔ اس پر فوری روک لگائی جانی چاہئے۔ ایسے احتجاج کو جبراََ روکا جانا چاہئے۔ اس کو روکنے میں جو نقصان ہوتا ہے۔ اس کا معاوضہ اس کے حمایت کرنے والوں سے وصولا جانا چاہئے۔ تاکہ وہ آئندہ پُر تشد د احتجاج کی حمایت نہ کرسکیں۔

بہر کیف کرایہ کے پُر تشدد احتجاج پر عالمی پابندی کی ضرورت درپیش ہے۔ اور یہ پابندی امریکہ و برطانیہ کو نفی کر کے کی جانی چاہئے۔تاکہ وہ پھر پُر تشد د احتجا ج کی حمایت کرنے کیلئے آماہ نہ ہوسکیں۔آخر پُرتشدد کرائے کے احتجا ج کی حمایت امریکہ وبرطانیہ نے کیوں کی؟
Ayaz Mehmood
About the Author: Ayaz Mehmood Read More Articles by Ayaz Mehmood: 98 Articles with 73716 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.