صابر نبی -پارٹ ١

اللہ کی کائنات میں ایک نبی گزرے ہیں جن کا نام حضرت ایوب علیہ السلام ہے لقب صابر نبی ہے۔ یہ نبی اپنے دور کی امیر ترین شخصیت تھے۔ان کی چار بیویاں تھیں اور ڈھیر ساری اولادیں تھی شاہی کا یہ عالم تھا کہ ہر بیٹا کسی نا کسی علاقے کا سردار تھا۔ سر سبز زمینیں ،بے بہا مویشی،اور ہزاروں کی تعداد میں ملازم و مزارع تھے جو ہر وقت غلامی میں ہاتھ باندھے تیار کھڑے ہوتے تھے۔ اتنی رعیت ،اتنی امارت۔ اور اتنے شان وشوکت کے باوجود نبی کی حالت کیا تھی ہر وقت دل عبادت کی طرف مائل اور سر سجدہ شکر میں رہتا۔

غلام آ کر اطلاع دیتے اللہ کے نبی آپکی زمین سے اتنی فصل ہوئی ہےاور اتنا منافع آیا ہے۔فرماتے اللہ کا مال ہے اللہ کی مخلوق میں تقسیم کر دو۔مجھے اطلاع کرنے کی ضرورت نہیں جتنی دیر میں نے تمہاری بات سنی ہے اتنی دیر میں اپنے رب کی عبادت میں گزار لیتا۔

لوگ کہتے کیا بات ہے عبادت و ریاضت کی ۔سوائے اپنے خدا کے کچھ سوجھتا ہی نہیں ہے۔ شیطان نے لوگوں کو بہکا دیا۔عبادت کرتا ہے تو کونسی کمی ہے اسکے پاس۔اولاد ہے مال ہے جوانی ہے۔سب کچھ تو اللہ کا دیا ہے پھر شکر نہیں کرے تو کیا کرے۔پتہ تو تب چلتا جب ان سب چیزوں سے محروم ہوتا اور پھر بھی اپنے رب کا شکر ادا کرتا۔

جب لوگوں کے دل میں شک پیدا ہوا تو اللہ رب العزت اپنے عاشق سے مخاطب ہوا۔

ایوب
جی میرے خالق
لوگوں کی تیری محبت پر شک ہے
مولا مجھے تیری بندگی پہ باز ہے
ایوب عشق میں امتحان ہے کیا میرے امتحان پر صبر کر لے گا
جب تک سانس ہے میرے خالق مجھے صابر پائے گا

میرے عزیز دوستوں اللہ نے اپنے عاشق کا امتحان شروع کر دیا پہلا امتحان مال کا امتحان جتنی زمینیں تھی بنجر ہو گئی۔ کھلیانوں کو آگ لگ گئی، مویشی بیماریوں سے ہلاک ہو گئے۔ نوکر بھاگتے ہوئے آئے اطلاع دی غضب ہو گیا آپ ایک پل میں غریب ہو گئے ایوب نے فوراً سر سجدے میں رکھا فرمایا شکر ہے میرا اللہ تیرا مال تھا جیسے تو نے دیا ویسے واپس لے لیا۔

لوگ حیران

امتحان کی منزل بڑھ گئی دوسرا امتحان اولاد کا امتحان ایک بیٹے کی لاش دفنا کے واپس آرہا ہوتا دوسرے کی موت کی اطلاع مل جاتی جب تمام اولاد کو آخری آرام گاہ کے سپرد کر بیٹھا تو پھر س سجدے میں رکھ دیا میرا اللہ میں تیرا شکر گزار تو نے مجھے امتحان سے سرخرو کیا۔
Niaz Hussain
About the Author: Niaz Hussain Read More Articles by Niaz Hussain: 2 Articles with 2086 views i am niaz hussain.. View More