تبدیلی کا نیا روپ

تبدیلی سرکار کا دعوی ہے کہ قومیں سڑکوں اور میٹرو سے نہیں بنتی۔ عمران خان ہرجگہ اپنے تقریر میں دعویٰ کرتا ہے کہ قوم میں بناؤں گا۔ جیساکہ حالیہ ایک پروگرام میں تحریک انصاف کے ایک موصوف نے جس طرح سے دانیال عزیز کو تھپڑ مارا۔ اس سے تو نہیں لگتا کہ یہ بندہ قوم بنا رہا ہے۔ اس سے یہ لگتا ہے کہ قوم نہیں کوئ لشکر تیار کر رہا ہے۔ اپ جہان بھی کسی انصاف کے کارکن سے بات کرۓ۔ تو اپ کو اندازہ ہو جائے گا کہ تبدیلی سرکار نے کس طرح کا قوم تیار کیا ہے۔ ایک ایسا قوم جو ہر وقت صرف گالیاں دیتاہے۔ الزام تراشیاں اور دوسروں کو نیچا دیکھانا تو کوئ ان سے سیکھے۔

اگر تحریک انصاف کو حکومت ملی اور اقتدار میں اگئ تو میں ان کا موازنہ بھال ٹھاکرے سے کرونگا۔ کیونکہ وہاں جب بھی کوئ ان کے خلاف بولتا ہے یا ان کے مرضی کے خلاف کوئ کام کرتا ہے۔ ان لوگوں کو کس طرح سے مارا جاتاہے۔

تحریک انصاف کو صوبہ خیبر پختنخواہ میں جب حکومت ملی یا دی گی۔ ان کا منشور 90 دنوں کا تھا۔ بڑے بڑے دعوے کئے گئے تھے۔جیساکہ کرپشن کا خاتمہ، ایک ارب درخت ، 350 ڈیم، وزیر اعلی ہاوس کو یونیورٹی بنانا، قلعہ بالا حصار کو تفریح کے لئے کھولنا اس طرح بہت سے دعوئے کئے گئے تھے۔ ان دوعوں میں کوئ ایک بھی اگر وہ ثابت کرئے۔ کوئ ایک تبدیلی بھی دیکھاۓ تو پھر ان کا حق بنتا ہے کہ وہ 100 دنوں کا منصوبہ پیش کرۓ۔ ویسے یہ منصوبہ قابل عمل تو نہیں ہے۔ اللہ کرے ایسا ہی ہو۔ پہلے تو یہ ممکن نہیں ہے۔ پھر بھی اگر تحریک انصاف مخلص ہے تو یہ تب ہو گا جب حکومت ان کو مل جاۓ۔ اور حکومت نہ ملی ۔ پھر وہی درنوں کا سلسلہ شروع ہو جائگا۔ جو ملک کے لئے ٹھیک نہ ہے۔ ہماری ایک ہی گزارش ہے کہ گالم گلوچ اور تھپڑوں کا سلسلہ ختم ہونا چاہے۔ کیونکہ ہم ایک ہی پاکستانی اور ایک ہی قوم ہے۔

Azhar
About the Author: Azhar Read More Articles by Azhar: 2 Articles with 1001 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.