گنز اینڈ روزز (قسط ٣)

رانا کی حیرت کچھ پل میں ہی ہوا ہوگئی،،،آفندی نے رانا کو گھور کر
دیکھا،،،
رانا گڑبڑا سا گیا،،،اس کے سامنے اس صدی کا سب سے خوبصورت بھوت
کھڑا تھا،،جو ملک اور سماج دشمنوں کے لیے،،اپنے ہاتھوں کی لکیروں میں
‘‘موت لیے پھرتا تھا‘‘،،،

رانا نے بہت سی آکسیجن اپنے پھیپھڑوں میں بھری،،،ہکلا کے بولا،،،
میجر صاحب آپ کو پتا ہی ہے،،کہ انگلیوں کے بھوت پیار سےکہاں مانتے
ہیں،،،
میں اس کو اس کے پہلے عشق کا واسطہ بھی دیا،،،
آفندی نے اپنی نظریں بظاہر رانا سے ہٹا کر،،،ہاٹ لائن پر آنے والے میسجز پر
لگا دی تھیں،،،اس کی انگلی کی سویپنگ سے ہی پوری سکرین صاف ہو
جاتی تھی،،،جیسے فون بالکل ڈیڈ ہوگیا ہو،،،

رانا کی بات پر آفندی کی جادوئی‘‘ہنہ‘‘ سن کر ،،،رانا طوطے کی طرح فرفر بولنے
لگا،،،
میں نے دونوں انگلیوں پر ربڑ چڑھا کر ان کو مرچ میں ڈبو دیا،،اور اس کےجھکے
ہوئے سر کو پیچھے اس کی پیٹھ سے ملا دیا،،،بس ناک کے دونوں سوراخوں
کو کنڈے کی طرح استعمال کرنا پڑا،،،اس کی ناک کچھ انچ بڑھ گئی ہے
اِٹس ویری بیڈ اف یو لوز یور نوز ان اور سوسائٹی،،،

آفندی،،،لوز،،،یا،،،کٹ،،،رانا،،،آئی تھنگ کٹ از بیٹر ورڈ،،،
ہاتھ کھولے تھے کیا اس کے؟؟،،، رانا ناراض لہجے میں،،،یعنی اس کی جگہ
مجھے ابھی آپریشن تھیٹر میں ہونا تھا،،،وِد سٹیچز آراؤنڈ مائی نوز،،،آفٹر ڈیٹ
پلاسٹک سرجری،،،
آفندی ریلیکس موڈ میں،،،کام کی بات،،،سیٹلائٹ فریکونسی پکڑنی ہے،،،باقی
اک کو ہاتھ ڈالنا ہوگا،،،سب کو پتا چل جائے گا،،،

تین کراچی میں ہیں،،،آنے والے ہیں،،،وزیرستان جانا ہوگا،،،اور کچھ ایسا جس
سے کام آسان ہو جائے،،،نام ہو سکتا غلط ہو،،،ایڈریس بھی غلط ہوسکتے
ہیں،،،فون ہم پکڑ لیں گے،،،
آفندی کی بات رانا نے کاٹ دی،،،مگر رانا کی آنکھوں میں یکدم چمک سی
آگئی،،،
‘‘وہ کہہ رہا تھا،،،جیل ٹوٹے گی یا پولیس وین سے ہی مجھے لے جائیں گے
تم کچھ بھی کرلو‘‘،،،
آفندی نے رانا کو دیکھا،،،آرام سے بولا،،،ہم پاگل ہیں جو کچھ کریں گے،،،میں
تو چاہتا ہوں کہ تم ضرور فرار ہو،،،بلکہ ہوناہی ہوگا،،،

رانا نے ماتھے پر ایسے ہاتھ مارا،،،جیسے اس کے پلّے کچھ نہ پڑا ہو،،،،
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1196504 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.