سشما سوراج شائد بھول گئی

ـ’’ہم ڈاکٹر اور انجنئزز پیدا کرتے ہیں لیکن پاکستان دہشتگرد پیدا کررہا ہے‘‘ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے اس بیان نے جہاں ایک طرف پاکستانیوں کے جذبات کو مجروح کیا وہاں دوسری طرف دہشتگردی کی جنگ میں سب سے ذیادہ نقصان اُٹھانے والے ملک کو ان کی قربانیوں کا بھی مذاق اُڑھایا‘یہ صرف آج کی بات نہیں ہے‘روزِ اول سے لیکر آج تک بھارت ایسا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا جس سے پاکستان کی ساری دُنیا میں بدنامی ہو ‘ جس طرح پاکستانی عوام میں غصے کی ایک لہر دوڑ رہی ہے ٹھیک اُسی طرح ایک محب وطن پاکستانی کی طرح مجھے بھی جذبات پر قابو لانا مشکل ہوگیا ہے لیکن جذبات کو ایک طرف رکھ کر بات کرنا مناسب ہوگی کیونکہ سورج اُنگلی سے نہیں چُھپایا جا سکتا۔

میرے خیال میں بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے تاریخ کا مطالعہ کچھ ٹھیک طرح سے نہیں کیا کیونکہ کوئی بھی تاریخ پڑھنے اور تھوڑا بہت علم وعقل رکھنے والاانسان بھارت کو دہشتگردی کی ماں ماننے سے انکار نہیں کرسکتالیکن سشما سوراج کیساتھ مجنوں نظر آتی ہے لیلیٰ نظر آتاہے والی ہوگئی۔

دہشت گردی ایک مسلسل خطرہ اور اس کے اثرات میں ہندوستان کی تاریخ اُٹھا کر دیکھیں، ہندوؤں کی بہت سی جنونی تنظیمیں آپ کو ملیں گے جنہوں نے نہ صرف ماضی میں شودروں، ویشوں اور دوسری قوموں پر دہشتگردی کے مظالم روا رکھے بلکہ آج بھی اسی دہشت گردی پر کاربند ہیں‘ماضی میں اگر شودروں کے کانوں میں سیسہ پگھلا کر ڈال دیتے تھے، عورتوں کو اس کے مرنے والے خاوند کے ساتھ زندہ آگ میں جلا دیتے تھے تو آج بھی “وشواہندوپریشد“، “بجرنگ دل“ اور شیو شنکر جیسے تنظیمیں موجود ہیں جو ہزاروں سال سے قائم بابری مسجد کو شہید کر کے اس کی جگہ مندر بنا دیتے ہیں‘اب بھی ہندوستان میں جہاں پر ہندوؤں کی اکثریت ہے، جب دل چاہتا ہے مسلمانوں کے خلاف دہشت گردی کا عمل رچا دیتے ہیں اور مسلمانوں کو غلام بنانے کے چکر میں پڑے ہوئے ہیں۔

ـ’’ہم ڈاکٹر اور انجنئرز پیدا کرتے ہیں لیکن پاکستان دہشتگرد پیدا کررہا ہے‘‘اس بیان کے تناظر میں بھارتی ڈاکٹر اور انجنئرز کا ذکر ہوجائے تو بہتر ہوگا‘ بھارت کے سیاسی وروحانی رہنما اور آزادی تحریک کے اہم ترین شخص مہاتما گاندی کو30 جنوری 1948 ء کو ایک ہندو قوم پرست اورہندو انتہا پسند تنظیم ہندو مہاسبھا سے تعلق رکھنے والے عظیم ڈاکٹرناتھو رام گوڈسے نے تین گولیاں مار کر قتل کیا لیکن پھر بھی بھارت ڈاکٹر اور انجنئرز پیدا کرتے ہیں اور پاکستان دہشتگرد پیدا کر رہا ہے‘6دسمبر 1992ء کوبھارتی انجنئروں اورڈاکٹروں نے بابری مسجد پر دھاوا بول دیا‘ابھی تک بابری مسجد کی شہادت اور فسادات میں ہزاروں مسلمان لقمہ اجل بنے‘ آج تک نہ کوئی انجنئر گرفتارہوا اور نہ ہی کوئی ڈاکٹرلیکن پھر بھی بھارت ڈاکٹر اور انجنئرز پیدا کرتے ہیں اورپاکستان دہشتگرد پیدا کررہا ہے‘2002ء میں اس وقت کے حکمران جماعت بی جے پی سے تعلق رکھنے والے وزیراعلیٰ نریندرا مودی (موجودہ بھارتی وزیراعظم) کے حکم پولیس کی جانب سے مسلمانوں کو قتل کیا گیا حالانکہ مسلمانوں پر حملہ بھی ہندؤں کی طرف سے کیا گیا تھا‘ان فسادات میں تین ہزار سے زائد مسلمان مارے گئے تھے لیکن پھر بھی بھارت ڈاکٹر اور انجنئرز پیدا کرتے ہیں اورپاکستان دہشتگرد پیدا کررہاہے‘1984 ء میں ِسکھ مخالف ہجوم بالخصوص کانگریس پارٹی کے لوگوں نے سکھوں کے خلاف فسادات شروع کئے‘ان فسادات میں سینکڑوں سکھ مارے گئے اور زخمیوں کی گنتی کرنا مشکل تھا‘ ان فسادات پرانسانی حقوق کے تنظیموں نے ایک رپورٹ شائع کی لیکن اس وقت ریاست پنجاب کی حکومت نے اس رپورٹ پر پابندی لگا دی‘ان سب باتوں کے باوجود بھارت ڈاکٹر اور انجنئرز پیدا کرتے ہیں اورپاکستان دہشتگرد پیدا کر رہاہے‘2002ء میں گودھرا ریل آتشزدگی سے 59 انتہا پسند ہندو ہلاک ہوگئے‘اس کا الزام مسلمانوں پر لگایا گیا اور گجرات میں مسلمانوں کیخلاف فسادات شروع کئے گئے اور یہ فسادات گجرات کی ریاستی حکومت کی درپردہ اجازت پر کئے گئے‘اس میں دو ہزار سے زائد مسلمانوں کو قتل کر دیا گیا اور کئی سو کو زندہ جلا دیا گیا‘سینکڑوں مسلمان خواتین کی عصمت دری کی گئی اور ہزاروں مسلمان بے گھر ہوئے لیکن پھر بھی بھارت ڈاکٹر اور انجنئرز پیدا کرتے ہیں اورپاکستان دہشتگرد پیدا کر رہاہے‘ کشمیر میں بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں‘ بڑھتی ہوئی بے روزگاری نے کشمیریوں کا جینا حرام کر رکھا ہے‘وہاں ان کو ذہنی ونفسیاتی دباؤ کا سامنا ہے‘ جنازوں پر شیلنگ کیا جارہا ہے لیکن پھر بھی بھارت ڈاکٹر اور انجنئرز پیدا کرتے ہیں اورپاکستان دہشتگرد پیدا کر رہاہے۔

مہاتما گاندھی کو جس نے مارا اُس دہشتگرد کو پاکستان نے پیدا کیا تھا یا ہندوستان نے ؟اندرا گاندھی کو جس نے مارا وہ پاکستانی تھا یا ہندوستانی؟بابری مسجد جس نے شہید کیا وہ دہشتگرد پاکستان نے پیدا کئے تھے یا ہندوستان نے؟دہلی کی سڑکوں پر سکھوں کی گردنیں کاٹنے والے دہشتگردکس نے پیدا کئے تھے؟گجرات کی گلی کوچوں میں جن لوگوں کو مارا گیا اورجن کو بے گھر کیا گیا تو اُن کو بے گھر کرنے والے پاکستانی تھے یا ہندوستانی؟کشمیر یوں پر ظلم، اُن کے حقوق کی پامالی اور جنازوں پر شیلنگ کرنے والے ڈاکٹراور انجنئر پاکستانی ہیں یا ہندوستانی۔۔۔۔۔ان سب باتوں سے پتہ چلتا ہے کہ کون دہشتگرد پیدا کرتے ہیں اور کون ڈاکٹراور انجنئرز۔۔۔۔۔۔۔