ریلوے ٹریک پر بجری کیوں ہوتی ہے؟ کیا آپ جانتے ہیں؟

آپ نے ریل گاڑیوں کے ٹریک تو دیکھیں ہوں گے مگر کبھی سوچا اس پر اتنی زیادہ بجری یا پتھر کیوں موجود ہوتے ہیں؟ اس کا جواب بہت دلچسپ ہے بلکہ یہ معمولی نظر آنے والی بجری درحقیقت آپ کی جان بچاتی ہے یعنی ٹرین کو پٹری سے اترنے نہیں دیتی۔
 

image


درحقیقت یہ بجری ایسے وزن کا کام کرتی ہے جو ٹریک پر لگے لکڑے کے تختوں کو اپنی جگہ سے ہلنے نہیں دیتا اور ٹرین پٹری سے نیچے نہیں اترتی۔

یہ درحقیقت انجنیئرز کے لیے چیلنج تھا کہ میلوں تک پھیلے اسٹیل ٹریک، جسے ٹرین کے وزن، رفتار اور اس سے پیدا ہونے والے ارتعاش اور حرارت کو برداشت کرنا ہوتا ہے، اپنی جگہ سے ہلنے نہ دیں، جبکہ سخت ترین موسم کے ساتھ ساتھ وہاں جھاڑیاں یا پودے اگ نہ سکیں۔

تو اس دلچسپ مسئلے کا حل لگ بھگ 200 سال پہلے اس بجری کی شکل میں سامنے آیا اور جب سے اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

اس زمانے میں انجنیئرز نے خالی میدان میں ٹریک بچھانے کے بعد اس کی بنیاد کو اتنا بلند کیا کہ پانی میں ڈوب نہ سکے، جبکہ بنیاد کے اوپر بڑی مقدار میں بجری کو بھر دیا جس کے بعد لکڑی کے تختوں کو لگایا گیا جو کہ نو انچ چوڑے اور 7 انچ موٹے تھے، ہر ایک میل کے اندر 3249 تختے لگائے گئے۔
 

image

ان لکڑی کے تختوں کے درمیان بجری کو بھر دیا گیا ، پتھروں کے تیز کونے تختوں کو پھسلنے سے روکتے ہیں اور وہ اپنی جگہ مضبوطی سے لگے رہتے ہیں۔

تو یہ صدیوں پرانا عمل اب بھی انتہائی موثر ثابت ہورہا ہے اور لوگوں کو ہزاروں میل کا سفر کرنے میں مدد دیتا ہے اور کوئی بھی موسم ٹرین کو چلنے سے روکنے میں ناکام رہتا ہے۔
YOU MAY ALSO LIKE:

This is a good question with an interesting answer. The crushed stones are what is known as ballast. Their purpose is to hold the wooden cross ties in place, which in turn hold the rails in place.