یہودی بستیوں کی تعمیر اور اقوام متحدہ

بسم اﷲ الرحمن الرحیم

اقوام متحدہ نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے،اقوام متحدہ کے کوآرڈینیٹر نکولائی ملادینوف نے کہا ہے کہ اسرائیل نے گزشتہ ماہ مغربی کنارمیں نئی بستی تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے اور فلسطینیوں کی سینکڑوں ہیکٹر اراضی پر قبضہ کر لیا ہے،انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا یہ اقدام مغربی کنارے کی فلسطینی آبادیوں کے درمیان رخنہ اندازی کی کوشش ہے۔اقوام متحدہ کی طرف سے بیان اس موقع پر آیا ہے جب حقیقت یہ ہے کہ ارض فلسطین پر اسرائیل کا غیر آئینی وجود اور اس کے مظالم سے اقوام عالم نہ صرف باخبر ہیں بلکہ اس کی روک تھام کے لیے ایک عرصہ سے لاحاصل جدوجہد کرنے کے علاوہ فریقین کے درمیان طویل اورمؤقر فورمز پر مذاکرات کے دور بھی ہوچکے ہیں،چونکہ اسرائیل کو امریکہ کی آشیرباد حاصل ہے،اور نام نہاد امن کا علمبردار اس کے مفادات کا تحفظ دینے کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ میں اسرائیلی مظالم اور غیرقانونی ریاست کی توسیع کے خلاف پیش ہونے والی قرارداد کو بھی ویٹو کر دیتا ہے۔

اس میں دو رائے نہیں ہیں کہ عالمی قوتیں مشرق وسطی میں گریٹر اسرائیل کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنا چاہتی ہیں،اسرائیلی حکومت کو فلسطین میں دراندازی اور اپنی ریاست کو وسعت دینے کے لیے فلسطینوں کی زمینوں پر ناجائز قبضہ کرنا ہو یا ان کی آباد بسیتوں کو بلڈوز کرنا،غزہ کا 2006سے مسلسل محاصرہ کرکے اہل غزہ کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھنا ہو ،اپنے حق کے لیے آواز بلند کرنے کی پاداش میں معصوم بچوں سے لے کر بڑھوں تک ہر فلسطینی سے غیر انسانی سلوک کرنا ہو یا صدا احتجاج بلند کرنے والے کی آواز کو ہمیشہ کے لیے خاموش کردینا ،اسرائیل کے یہ گھناؤنے کردار اقوام عالم کی نظروں کے سامنے ہیں ،مگر رسمی بیانات اور لفظی قراردادوں سے آگے اہل فلسطین کو کچھ نظر نہیں آتا، ایک عرصہ ہوچکا ارض فلسطین ،اقوام عالم کی طرف سے کسی اچھی خبر ،تسلی اور مؤثر اقدام کی منتظر ہے، اگرسرزمین انبیاء دیگر اقوام کی طرف سے مایوسی کا شکار ہے تو اسے اپنوں کی طرف نوید سحر کی امید بھی نہیں۔

Molana Tanveer Ahmad Awan
About the Author: Molana Tanveer Ahmad Awan Read More Articles by Molana Tanveer Ahmad Awan: 212 Articles with 249950 views writter in national news pepers ,teacher,wellfare and social worker... View More