پی ایس ایل ٹورنمنٹ کا فائنل

سیرو سیاحت ، تعلیم ، کھیل اور کاروبار کی غرض سے دوسرے ملکوں سے آکرلوگوں کا پاکستان میں قیام کرنا وطن عزیز کے لیے باعث فخر ہے اور یہ سلسلہ قیام پاکستان سے چلتا آرہا تھامگر گزشتہ کچھ سالوں سے پاکستان کے امن و امان کو نظر لگ گئی ہے۔یہاں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے اور سکو ل و کالجز ، سیر گاہیں ، کھیل کے میدان، ریلوے سٹیشن ، بازار ، عبادت گاہیں اورہسپتال تک محفوظ نہیں رہے۔ ملک میں امن و امان کی بحالی کے لیے ہر دور میں کوششیں ہوتی رہی ہیں اور پاک آرمی کا تعاون ہر دور میں ہر حکومت کو حاصل رہا ہے ۔دہشت گردی کے ان واقعات کے سبب وطن عزیز میں انٹر نیشنل کرکٹ کا خاتمہ ہو چکا ہے اور پاکستانی شائقین کرکٹ میں مایوسی کا عنصر پایا جاتا ہے اور گزشتہ دور میں حکومت کی بارہا کوششوں کے باوجود ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ بحال نہ ہوسکی ۔رواں حکومت نے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی غرض سے پی ایس ایل ٹورنمنٹ کا فائنل پاکستان ( لاہور) میں کروانے کا فیصلہ کیا ہے ۔چونکہ پی ایس ایل میں انٹرنیشنل کھلاڑی بھی شامل ہیں اور اس ٹورنمنٹ کا فائنل کامیابی کے ساتھ ہوجانے سے انٹرنیشنل کھلاڑیوں کا پاکستان کی سکیورٹی پر اعتماد بحال ہوگا۔ پی ایس ایل کا فائنل لاہورمیں ہونے سے انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی راہیں کھلنے کا امکان ہے اس لیے حکومت نے پاک فوج اور سکیورٹی اداروں سے مشاورت کے بعدپی ایس ایل فائنل لاہور میں کرانے کا اعلان کیاہے۔اس اعلان کو لے کر عوامی و سیاسی حلقوں میں ہر طرف ایک شور برپا ہے۔اکثر لوگوں کی رائے ہے کہ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہونا خوش آئند ہے جبکہ چندایک لوگ لاہور میں فائنل میچ کے خلاف ہیں۔کیا پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہونا خوش آئند ہے ؟ لاہور میں اس فائنل میچ کے ہونے سے مستقبل میں کیافوائد حاصل ہوں گے؟

لاہور میں سری لنکن ٹیم پر حملے کے بعد گزشتہ کئی سالوں سے انٹرنیشنل کرکٹ پاکستان کی بجائے عرب امارات تک محدود ہو کر رہ گئی ہے۔پاکستان بھر سے کرکٹ کے دیوانے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ دیکھنے کو ترس گئے ہیں۔وطن عزیز میں انٹرنیشل کرکٹ کا نہ ہونا دہشت گردی کے خطرات کے سبب ہے ۔وطن عزیز سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے قابل ذکر کاوشیں کی گئی ہیں۔آپریشن ضرب عضب کے سبب ملکی امن و امان کافی حد تک بحال بھی ہوچکا تھا مگر دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی وجہ سے ملک بھر میں خصوصاً لاہور میں رہنے والوں میں خوف و ہراس کی فضا پھیل چکی ہے۔آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ کے بعد جنرل قمر جاوید باجوہ نے نئے عزم و ہمت کے ساتھ پاک فوج کی کمان سنبھال چکے ہیں اوروطن عزیز سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔ملک بھر میں دہشت گردی اورانتشار و فساد کے خاتمے کے لیے حال ہی میں پاک فوج کی جانب سے آپریشن ردالفساد بھی شروع کیا گیا ہے ۔ ان شاء اﷲ آپریشن رد الفساد کے خاطر خواہ فوائد حاصل ہوں گے اور پاک آرمی آئندہ بھی ملکی امن و سلامتی کی بحالی میں اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔پی ایس ایل ٹورنمنٹ کا فائنل لاہور میں کروانے کے لیے بھی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے سکیورٹی خدمات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔پاک آرمی کی جانب سے اس یقین دہانی پر پی ایس ایل ٹورنمنٹ کا فائنل امن و سکون کے ساتھ ہوتا ہوا دکھائی دے رہاہے۔

ہمارا ہمسایہ ملک اور ازلی دشمن بھارت کسی صورت پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کو بحال ہوتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہتا۔گزشتہ دنوں لاہور چیئرنگ کراس، سیہون شریف اور ڈی ایچ اے لاہور میں ہونے والے دھماکوں میں جماعت الاحرار ملوث پائی گئی ہے۔لاہور چیئرنگ کراس دھماکے کے ماسٹر مائنڈ اور سہولت کار انوار الحق کا تعلق بھی جماعت الاحرار سے ہی بتایا جاتا ہے۔جماعت الاحرار کی جانب سے ویب سائٹ کے ذریعے دہشت گردی واقعات کی ذمہ داری بھی قبول کی گئی ہے۔ سوشل میڈیا رپورٹس کے مطابق جماعت الاحرار کی ویب سائٹ بھارت سے اپڈیٹ ہوتی ہے اور اس سے قبل بھی دہشت گردی کے اکثر و بیشتر واقعات میں بھارتی تنظیم را ء ملوث پائی گئی ہے۔داعش جیسی کالعدم تنظیموں کے تار بھی کسی نہ کسی صورت بھارت سے ہی ملتے ہیں یعنی وطن عزیز پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارت کا ہاتھ ضرور ہے۔پاکستان میں ہونے والے پی ایس ایل کے پہلے ایڈیشن کی بھر پور کامیابی بھارت سے ہضم نہیں ہوئی اسی لیے دوسرے ایڈیشن کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی ناکام کوششیں کی جارہی ہیں۔کبھی پاکستانی کھلاڑیوں کو بکی حضرات کے ذریعے بدنام کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تو کبھی راء ، داعش اور جماعت الاحرار سے ملی بھگت کے ذریعے دہشت گردی کے بزدلانہ حملوں سے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جاتی ہیں۔پاکستانی شائقین کرکٹ پی ایس ایل فائنل لاہور میں ہونے کے اعلان کو لیکر انتہائی پرجوش ہیں اور حکومت و پاک فوج کی جانب سے بھر سکیورٹی کی فراہمی کے اعلان نے اس جوش و جذبے کو مزید بڑھا دیا ہے۔ میری نظر میں پی ایس ایل فائنل کا لاہور میں انعقاد انتہائی خوش آئند ہے ۔

ایسے حالات میں جب ہر طرف دہشت گردی کے خطرات لاحق ہوں اور عوام میں خوف و ہراس پھیل چکا ہو،پی ایس ایل فائنل میچ کا امن و سکون اور کامیابی سے انعقاد انٹر نیشنل کرکٹ کی بحالی اور عوام میں پھیلے ہوئے خوف و ہراس کے خاتمے کے لیے پہلا قدم ہوگا۔ کھیل کے جو میدان عرصہ دارا ز سے ویران ہو چکے ہیں دوبارہ آباد ہوجائیں گے۔حکومت ، پاک آرمی اور سکیورٹی اداروں پرعوام کا اعتماد بحال ہوگا۔بیرون ممالک سے سرمایہ دار بھی پاکستان میں کاروبار پر آمادہ ہوجائیں گے جس سے ملک میں روز گار کے زیادہ سے زیادہ مواقع میسر آئیں گے ۔ لوڈ شیڈنگ اور بے روزگاری کے خاتمے کے ساتھ ساتھ ملکی خزانے میں پیسہ بھی آئے گا اور پاکستان ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوجائے گا ( ان شا ء اﷲ)۔اﷲ کریم ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین
 

Malik Muhammad Shahbaz
About the Author: Malik Muhammad Shahbaz Read More Articles by Malik Muhammad Shahbaz: 54 Articles with 39886 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.