حال ہی میں وائی ٹرائب (Wi-Tribe) نے پاکستان کی پہلی
4.5G LTE سروس شروع کرنے کا اعلان کیا ہے- تیز رفتار LTE Advanced (LTE-A)
network کا باقاعدہ آغاز مئی 2017 سے متوقع ہے-
|
|
موصول ہونے والی معلومات کے مطابق وائی ٹرائب نے ہوائی کے اشتراک سے اس تیز
رفتار انٹرنیٹ سروس 4.5G LTE کو کم سے کم 5 ایسے شہروں میں شروع کرنے کا
عندیہ دیا ہے جہاں وائی ٹرائب کی سہولت موجود ہے-
یہ نیٹ ورک ہر گھر کو 100 ایم بی پی ایس (Mbps) کی رفتار سے انٹرنیٹ فراہم
کرے گا- 2018 میں یہ رفتار دگنی ہو کر 200 ایم بی پی ایس اور 2019 تک 400
ایم بی پی ایس تک پہنچ جائے گی-
وائٹ ٹرائب جنوبی ایشیا اور مشرقِ وسطیٰ کا پہلا آپریٹر بن جائے گا جو یہ
ٹیکنالوجی اپنے 3.5 گیگا ہرٹز پر چلا پائے گا-
وائی ٹرائب سپروائزری بورڈ اور سابق برطانوی گورنمنٹ کے وزیر شاہد ملک کے
مطابق صرف 6 ماہ کی مدت میں پاکستان کے 10 لاکھ سے زائد گھریلو صارفین دنیا
کی سب سے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تیز رفتار وائر لیس براڈ
بینڈ سروس سے فائدہ اٹھا سکیں گے-
|
|
شاہد ملک کا یہ بھی کہنا تھا کہ “ عملی طور پر وائی ٹرائب کا بڑے پیمانے پر
اپنے صارفین کو ڈیٹا فراہم کرنا ایک انقلابی حیثیت رکھتا ہے- مگر سب سے اہم
بات ہر صارف کو 100 ایم بی پی ایس کی رفتار کی فراہمی ہے“-
“ انٹرنیٹ کی اتنی زیادہ رفتار ہماری صنعت میں بالکل نئی ہے اور اگر آپ اس
کا موازنہ میسر جی بی کے سائز سے کریں گے تو یہ پاکستان کے بہترین انٹرنیٹ
پیکج کی صورت اختیار کر جائے گی جو کہ رفتار٬ مقدار٬ بھروسے اور مناسب قیمت
کے حوالے سے بہترین ہے“-
“ وائی ٹرائب آنے والے وقت میں ایک صارف کو 200 ایم بی پی ایس کی رفتار سے
انٹرنیٹ فراہم کرے گا اور CPE ٹیکنالوجی LTE-A کا ملاپ ہوگا٬ تو کمپنی اس
رفتار میں 2019 تک تقریباً 400 ایم بی پی ایس تک کا اضافہ کر پائے گی“-
مزید اپ ڈیٹ کے لیے ہماری ویب کے ساتھ رہیں!
|