جوش نہیں ہوش

بھارت کشمیر میں ظلم وجبر اور پر تشدد کاررائیوں کو چھپانے کیلئے پاکستان پر الزامات لگا رہاہے۔ بھارت کی جانب سے پاکستان پریہ الزامات نئے نہیں ہے لیکن اس دفعہ بھارتی حکومت نے نہ صرف الزامات لگانے کابھر پور سلسلے شروع کیا ہے بلکہ پاکستان پر براہ راست حملے اور دھمکیاں بھی دے رہاہے ۔ بھارت سرکار نے سرحد پر اسلحہ اور فوج کو بھی جمع کرنے کی ہدایت کردی ہے جس کی وجہ سے پاکستان نے بھی جنگ کیلئے تیار رہنے اور کسی بھی حملے کا بھر پور جواب دینے کا اعلان کردیا ہے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھارت کو خبردار کردیا ہے کہ اگر بھارت حملے کی چھوٹی غلطی بھی کرے گا تو پاکستان کی جانب سے ان پر بڑا حملہ ہوگا۔ان حالات میں دونو ں ممالک کے عوام میں اضطراب پایا جاتاہے کہ دونوں ممالک کے عوام پہلے سے کئی قسم کے مسائل سے دوچار ہے ان حالات میں حملہ ہونا ، مزید پریشانیوں میں اضافہ کر دے گا، اس لئے دونوں ممالک کو جنگ شروع کرکے اپنے اپنے عوام اور اس خطے میں مزید مسائل اور تباہی سے دور رہنا چاہیے ۔ میرے خیال میں بھارت جنگ شروع نہیں کریں گا کیوں کہ بھارت کو معلوم ہے کہ پاکستان بھی ایٹمی قوت ہے ، میزائل ٹیکنالوجی میں بھارت سے آگے ہیں ۔ اگربھارت اپنی بوکلاہٹ میں پاکستان پر حملہ کرے گا تو پاکستان کی طرف سے میزائل سمیت ایٹمی حملہ بھی ہوسکتا ہے اور یہ جنگ پھر ختم ہونا والا نہیں ہوگا بلکہ یہ جنگ تیسری جنگ کی صورت اختیار کرے گا جس میں تباہی وبربادی کا آغاز ہوگا۔اس لئے بھارت حملہ نہیں کرے گا ۔ بھارت کی جنگی جنون اور مودی سرکار کی انسانیت سوز پالیسیوں کے خلاف خود بھارت کے عوام پچاس فی صد سے زیادہ ان کے خلاف ہے کہ مودی سرکارکی وجہ سے بھارت میں تشدد کا رحجان بڑھا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ بھارتی حکومت دنیا اور خطے میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا ظلم وجبر سے توجہ ہٹانے کی کوشش کررہاہے کہ دنیا عالم میں کشمیر میں پرامن جدوجہد آزادی کی تحریک جو عرصہ دارز سے جاری ہے لیکن گزشتہ تین مہینوں میں بھارت کی ہٹ تھرمی ، ظلم وجبر اور پرتشدد واقعات اور کرفیو کے باوجود تحریک آزادی کو نہیں روکا جاسکا بلکہ بھارتی فوج کے انسانیت سوز واقعات جن میں لاکھوں کشمیر ی پہلے اور اب 110کشمیری شہید ہوچکے ہیں ، چروں کی بندوق کے استعمال سے سینکڑوں کشمیریوں کی بینائی ختم ہوئی اور بھارتی فوج کے حملوں سے ہزاروں کشمیری زخمی ہوئے ہیں۔اس کے باوجود کشمیر یوں کی پرامن جودجہد نے دنیا پر ثابت کردیا کہ آزادی کی تحریک کو ظلم وجبر اور پرتشدد کاررائیوں سے نہیں روکا جاسکتا ۔ کشمیری عوام اگر اسی طرح بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف کھڑے رہے تو وہ وقت دور نہیں جب پوری دنیا میں کشمیر یوں کی آواز سنائی دے گی اور اقوام متحدہ سمیت ہر فورم پر بھارت کو مجبور کیا جائے گا کہ وہ انسانی حقوق کی پامالی اور ظلم وجبرچھوڑ کر کشمیر کو حق خود اردیت دے۔ بھارت اب لاکھ کوشش کرے لیکن سامنے کی حقیقت یہ ہے کہ کشمیر کو آزادی دیے بغیر کوئی چار نہیں ہے۔ بھارت نے انسانیت سوز مظالم اور ہر قسم کا تشدد کرکے دیکھ لیا لیکن اس کے باوجود کشمیر میں پرامن جددجہد آزادی کی تحریک کو روک نہیں پائی ،جو ظاہر کرتا ہے کہ اب بھارتی حکومت کو کشمیر یوں کو آزادی دینی ہوگی اور بات چیت اور مذاکرات سے مسئلے کا حل نکالنا ہوگا۔

ایک عام غلط فہمی ہمارے ملک کے عام لوگوں میں پائی جاتی ہے کہ جب پاکستان کشمیر کی بات کرتا ہے یا ان کی آزادی کو سپورٹ کرتا ہے ، بھارت کے ظلم وجبر کے خلاف آواز بلند کرتا ہے تو اس کا مطلب صرف اور صرف انسانی بنیادوں پر کشمیریوں کے ساتھ کھڑ ا ہونا ہے اور بھارتی ظلم وجبر پر اقوام عالم کو خبردار کرنا ہے۔ پاکستان کشمیر کو اپنا حصہ نہیں مانتااور نہ یہ چاہتا ہے کہ کشمیر بھارت سے آزاد ہو کر پاکستان میں شامل کیا جائے بلکہ پاکستان کشمیر کی آزاد ی اور خود مختاری چاہتا ہے کہ کشمیر یوں کو آزاد ریاست دی جائے اگر کشمیری پاکستان کے ساتھ رہنا پسند کرتے ہیں تو اس کو خوش آمدید کہا جائے گابصورت دیگر کشمیر ایک آزاد اور خود مختار ریاست ہوگی۔

دوسری حقیقت یہ بھی ہمیں ماننا پڑے گی کہ پہلے پہلا پاکستان کے کچھ مذہبی اورجہادی تنظیمیں کشمیر میں بھارتی فوج کے خلاف کارروائیاں کرتے تھے لیکن نائن الیون کے بعد پاکستانی حکومت نے ان تمام تنظیموں پر پابندی لگا دی ہے کہ وہ کسی بھی جگہ پرتشدد کاررائیاں نہ کرے بلکہ پاکستان خود ان نام نہاد جہادی تنظیموں کی کارروائیوں سے پریشا ن تھا اور اب ان کے خلاف پورے ملک میں آپریشن کیا جارہاہے۔ یہ بھی سچ ہمیں تسلیم کرنا چاہیے کہ ان جہادی تنظیموں کی کارروائیوں سے جدوجہد آزادی کشمیر کو فائدے کی بجائے نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ دنیا میں بھارت نے پاکستان کے خلاف یہ تاثر قائم کیا کہ ان تنظیموں کو حکومت پاکستان کی طرف سے سپورٹ حاصل ہے اور پاکستان کشمیر میں ظلم وجبر اور حالات کو خراب کررہاہے لیکن اب کشمیر یوں کی پرامن جدوجہد اور بھارتی فوج کے ظلم وجبر کے سامنے کشمیری ڈٹ چکے ہیں جس سے پوری دنیا آگا ہ ہورہی ہے کہ کشمیر میں پرامن آزادی کی تحریک صرف اور صرف کشمیر یوں کی اپنی ہے۔ بھارت نے کشمیر میں بھارتی فوج ہیڈکوارٹر پر حالیہ حملے کو پاکستان سے جوڑانے کی کوشش کی اور الزام لگایا کہ یہ حملہ پاکستان کے جہادی تنظیموں نے کیا ہے لیکن سامنے کی حقیقت یہ ہے کہ سرحد پر باڑ اور ہائی سکیورٹی میں محفوظ بھارتی فوج کے ہیڈ کوارٹر پر دو تین شدت پسندوں نے کیسے حملہ کیا؟بلکہ حقیقت تو یہ ہے یہ حملہ بھارت نے خود کرایا تھاتاکہ دنیا میں پاکستان کو بدنام کیا جائے جس کا اعلان بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بار بار اپنی تقریر میں کررہے ہیں۔ کشمیری عوام سمیت پاکستان کے عوام اور حکومت کو بھی ان تمام صورت حال میں جوش سے نہیں بلکہ ہوش سے کام لینا ہوگا اور بھارتی سوچ، پلاننگ اور پالیسی کو سمجھنا ہوگا۔
Haq Nawaz Jillani
About the Author: Haq Nawaz Jillani Read More Articles by Haq Nawaz Jillani: 268 Articles with 203218 views I am a Journalist, writer, broadcaster,alsoWrite a book.
Kia Pakistan dot Jia ka . Great game k pase parda haqeaq. Available all major book shop.
.. View More