میرا پاکستان کیسا ہو

نام : فیصل شیخ پیشہ : ملازمت تعلق : کورنگی کراسنگ، کراچی
پاکستان ایک مسلم ریاست ہے جسکی بنیاد ہی ایک دینی واسلامی معاشرے کی نشونما کے لیے رکھی گئی تھی۔ تو سب سے پہلے تو میرا پاکستان ایسا ہو کہ اسکے قیام کا منشور اسکا عکس دکھائے اور اس کے ہر رنگ سے اسلام کا فروغ جھلکتا دکھائی دے۔ میں چاہتا ہوں کہ پاکستان ایسا ہو کہ اسکی آزادی کے لیے دی جانے والی قربانیوں کو ہم سب ہمہ وقت یاد رکھیں کہ جس آزاد فضاء میں آج ہم سانس لے رہے ہیں وہ لاتعدا د تاریک راہوں میں شہید ہونے والوں کی مرہون منت ہے اور اسکا قرض ہم پرواجب ہے۔ میں یہ بھی چاہتا ہوں کہ وطنِ عزیز کا ہر شہری قومیت کا فرق نہ گردانے اور ایک پرچم کے سائے تلے رہ کر ملک اور قوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرئے کیونکہ میرا پاکستان پہلے ہر زرے زرے میں خوبصورتی سمٹیے ہوئے ان گنت نعمتوں سے مالا مال ہے ۔ اور ان قدرتی وسائل پر انحصار کرتے ہوئے ہم اسے ایک مثالی ملک بناسکتے ہیں۔

دوستوں سوچنے اور لکھنے کو ہزاروں باتیں ہیں کہ صفحہ قرطاس پر شاید رقم بھی نہ ہو پائیں ، مگر میری نظر میں مندرجہ ذیل چند چیزیں اگر عام ہوں تو میرا پاکستان کیسا ہو یہ بار آور کروانے کی ضرورت نہ پیش آ ئے ۔

حکومتی ادارے : اپنا کام احسن طریقے سے سر انجام دیں تاکہ ہر شہری اپنے حق سے مستفید ہوسکے ۔
تعلیم : تعلیم بلا تفریق عام ہو تاکہ ہر شہری علم کے زیور سے آراستہ ہوں ۔ دینی تعلیم کے ساتھ فنی تعلیم ۔
صحت : طبی سہولیات حکومتی اداروں کی سرپرستی میں ہوں ۔
انصاف : انصاف کی فراہی تیز تر ہو اور اسلامی اقدار کا عملی نمونہ ہوں ۔
امن : ہر باشندہ پر امن رہے امن و امان قابو رکھنے میں اپنا کردار ادا کرتا رہے۔
بھائی چارہ : سب سے اہم بات جس کی ہم سب کو ضرورت ہے بحیثیت مسلمان اور پھر پاکستانی ۔

اس موضوع کی توسط سے میں حروفِ آخیر میں بس یہ کہنا چاہونگا کہ ہمارا پاکستا ن ایسا ہو کہ کسی حاسد کے گماں میں یہ بات نہ رہے کہ دو قومی نظریے کی اساس پر قیام میں آنے والا ملک آج خود قومیت میں بٹا ہوا ہے۔ دل سے دعاء کرتاہوں کہ پاکستان خود کفیل ہو اور اس کا شمار ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں نمایاں ہو اور دفاعی نکتہ نظر سے اس حد مضبوط کہ دشمن کبھی میلی نظر سے ہمیں نہ دیکھ سکے۔ ایک بات جو میں جانتا ہوں کہ پاکستان میں کسی چیز کی کمی نہیں ہے اگر کوئی کمی ہے تو ہم میں جو صرف سوچتے ہیں کہ پاکستان کیسا ہو مگر عمل نہیں کرتے اور اپنے کردار کو بھولے ہوئے ہیں ۔ چلو عہد کرتے ہیں کہ سب اپنا پنا کردار عملی طور پر ادا کریں تاکہ پاکستان ویسا ہی ہوجائے جیسا ہم سب کی سوچ میں ہے ۔

اپنے لکھے چند اشعار میں وطن عزیز کی نذر کرتے ہوئے اسے خراجِ تحسین پیش کرتا ہو ( فیصل شیخ

اے میری ارض وطن تجھ سے محبت ہے مجھے
زرے زرے سے تری خاک کے چاہت ہیں مجھے

میری ہر سانس ترا قرض ہے مجھ پہ واجب
تیری آذاد فضاؤں سے تو الفت ہے مجھے

تیری حرمت کی قسم جان میری تجھ پہ نثار
اپنی ہر چیز سے بڑھ کر تیری عزت ہے مجھے
Faisal Sheikh
About the Author: Faisal Sheikh I am Professional Writer & Poet .. View More