ایسی ڈیوائسز جو عام گاڑی کو اسمارٹ کار بنائیں

آج کے عہد کی ہر چیز کی طرح اب ہماری گاڑیاں بھی جدید ترین ٹیکنالوجی سے لینس ہونا شروع ہوگئی ہیں۔ مگر گاڑی جتنی اسمارٹ یا ٹیکنالوجی سے لیس ہوگی اتنی ہی زیادہ مہنگی بھی ہوگی، اور ہر ایک ان کو خریدنے کے لیے اضافی لاکھوں روپے خرچ نہیں کرسکتا ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ آپ اپنی سوزوکی مہران جیسی گاڑی کو بھی جدید عہد کے سانچے میں ڈھال سکتے ہیں۔ ڈان نیوز کی ایک معلوماتی رپورٹ کے مطابق ایسی کئی ڈیوائسز دستیاب ہیں جو بیس سال پرانی گاڑی کو انٹرنیٹ سے منسلک کرنے، اس میں کچھ ایپس کا اضافہ کرنا ہو یا اس کی خرابی کا ڈیٹا دیکھنے میں مدد فراہم کرتی ہیں اور آپ کی گاڑی کو ایک اسمارٹ کار میں بدل سکتی ہیں- اور ان ڈیوائسز کی قیمت بھی اتنی زیادہ نہیں۔
 

آٹو میٹک
آٹو میٹک ایک چھوٹا سا کار آڈپٹر ہے جو گاڑی کے ہر طرح کا ڈیٹا فراہم کرنے کے لیے کام آتا ہے، یہ ڈیوائس آپ کے اسمارٹ فون کے ساتھ بلیوٹوتھ کے ذریعے منسلک ہوتی ہے اور انجن کے مسائل کی تشخیص کے ساتھ ساتھ آپ کو یاد دلاتی ہے کہ گاڑی کہاں پارک ہے، آپ کے گاڑی میں کیے جانے والے مختلف سفر کی ہسٹری اور کسی حادثے کی صورت میں مدد کے لیے کال بھی کرسکتی ہے۔ یہ ڈیوائس 1996 اور اس کے بعد بننے والی گاڑیوں میں استعمال کی جاسکتی ہے اور اس کی قیمت سو ڈالرز ہے۔

image


وینل
آٹومیٹک ڈیوائس کی طرح وینل کو ڈیش بورڈ کے نیچے پلگ کیا جاتا ہے اور آپ کے اسمارٹ فونز سے منسلک ہوکر آپ کو ان ایپس تک رسائی دیتی ہے جو گاڑی کے بارے میں معلومات شیئر کرتی ہیں۔ مگر اس کا ایک اور فائدہ بھی ہے، اس کے ذریعے گاڑی میں وائی فائی نیٹ ورک کو بھی استعمال کیا جاسکتا ہے (اس کا انحصار پاکستان میں موبائل پروائڈرز پر ہوگا)، اس کے علاوہ اس ڈیوائس سے آپ دور درواز سے بھی اپنی گاڑی کو ٹریک کرسکتے ہیں۔ اس کی قیمت 199 ڈالرز ہے اور 1996 سے اب تک کی گاڑیوں کے ساتھ اسے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

image


زیوبی کی
زیوبی کی ایک اور پلگ ان ڈیوائس ہے جو آپ کی گاڑی کو انٹرنیٹ سے منسلک کرکے فیچرز میں اضافہ کرتی ہے، اس میں بلٹ ان جی پی ایس ہے جو کلاﺅڈ اور سنسر کے ساتھ وائرلیس کنکشن کے ذریعے گاڑی کی حالت اور سرگرمیوں کو ٹریک کرتا ہے۔ یہ ڈیوائس زیوبی کلاﺅڈ سے منسلک ہوتی ہے اور گاڑی کے ڈیٹا کا تجزیہ کر کے مختلف معلومات فراہم کرتی ہے، جبکہ یہ آپ کے ڈرائیونگ کے انداز پر بھی نظر رکھتی ہے او اس کے مطابق حفاظتی ٹپس فراہم کرتی ہے۔ اس ڈیوائس کے لیے سالانہ 99.95 ڈالرز ادا کرنا پڑتے ہیں۔

image


پرل
پرل رئیر ویژن سسٹم بنیادی طور پر تین عناصر پر مشتمل ہے، لائسنس پلیٹ فریم جس میں دو ایچ ڈی کیمرے ہیں، ایک آڈپٹر جو او بی ڈی پورٹ میں لگتا ہے اور ایک مقناطیسی ڈسک جو ڈیش بورڈ میں لگتی ہے جس سے یہ ڈیوائس آپ کے اسمارٹ فون سے جڑ جاتی ہے۔ ایک بار جب آڈپٹر گاڑی میں لگ جائے تو یہ کیمرے کے ذریعے اسٹریم فوٹیج ڈرائیور کے اسمارٹ فون پر بھیجتی ہے، یہ ڈیوائس ویڈیو کا تجزیہ کر کے رکاوٹوں کی نشاندہی بھی کرتی ہے تاکہ ممکنہ تصادم سے بچا جاسکے۔ یہ ڈیوائس ستمبر سے مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کی جارہی ہے اور اس کی قیمت 499 ڈالرز ہوگی۔

image


موبائلی 560
موبائلی ایسی ڈیوائس ہے جو ڈرائیورز کو رئیل ٹائم اپ ڈیٹس دیتی ہے تاکہ حادثات سے بچنے میں مدد ملے سکے، اس کا سسٹم ایک اسمارٹ کیمرے پر مشتمل ہے جو ونڈ شیلڈ کے سامنے نصب کیا جاتا ہے، ایک آڈیو الرٹ بزر اور ڈسپلے بھی اس کا حصہ ہے تاکہ ڈرائیور انتباہ کو دیکھ سکے۔ درحقیقت اس کے اسمارٹ کیمرے میں ایک کمپیوٹر ہے جو اسے مختلف کام جیسے گاڑیوں کے درمیان فاصلے کو جانچنا، حد رفتار پڑھنا اور راہ گیر کو قریب دیکھنا وغیرہ کرنے میں مدد دیتا ہے، یہ ٹیکنالوجی اس وقت ڈرائیور کو خبردار کرتی ہے جب اسے لگتا ہے کہ صورتحال خطرناک ہے۔ اس ڈیوائس کی قیمت 850 ڈالرز ہے مگر یہ اس سے بہت سستی ہے جو آپ اسی ٹیکنالوجی کی لیس گاڑی کو خریدنے کے لیے خرچ کرتے ہیں۔

image
YOU MAY ALSO LIKE:

Just like everything else these days, our cars are becoming more connected. In fact, most new vehicles look more like smartphones on the inside than cars. But the smarter automobiles get, the more expensive they become. And not everybody can afford to shell out thousands of dollars just to get a tech update in the car.