کیا کوئلے کی توانائی پالیسی دور رس ہو گی؟

کیا پاکستان کی موجودہ کوئلے پر بنیاد کرنے والی پالیسی پاکستان کو ٢٠٢٠ میں توانائی بحران سے نکال سکے گی؟کیا توانائی کی پالیسی درست سمت میں ہے؟
پاکستان کی موجود بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 22,600 میگا واٹ ہے، جبکہ اسکی ضرورت محض 21,900 میگا واٹ ہے- گویا بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ضرورت سے 700 میگا واٹ زیادہ ہے۔ مگر پاکستان کل ملا کر 15,400 میگا واٹ پیدا کرتا ہے جو 6500 میگا واٹ کا فرق ہے، یہ فرق لوڈ شیڈنگ کی صورت میں عوام ، زراعت اور صنعتوں کو برادشت کرنا پڑتا ہے۔

پاکستان کی بجلی کی مانگ ہر سال 1100 میگا واٹ بڑھتی ہے ۔اس لحاظ سے پاکستان کی مانگ 2020 میں 27,500 میگا واٹ ہو گی۔ سوال یہ ہے کہ صلاحیت زیادہ ہونے کے باوجود لوڈ شیڈنگ کیوں ہوتی ہے ؟ اور پاکستان کی 2020 میں بجلی کی پیداوار موجودہ منصوبہ بندی کے نتیجے میں کیا اس مانگ کا مقابلہ کر پائے گی؟ سب سے اہم سوال یہ کہ موجودہ حکومت کی حکمت عملی میں نوں لیگ نے ماضی کی غلطیوں سے کیا سبق سیکھے؟

پاکستان میں پیدواری صلاحیت ہونے کے باوجود بجلی کے بحران کی وجہ پاکستان کا غلط انرجی میکس ہے پاکستان 1978 میں 68٪ بجلی ہاڈور پیدا کرتا تھا جو اب سمٹ کر 28٪ رہ گی ہے؟ پاکستان موجودہ 67٪ بجلی تیل یہ گیس سے پیدا کرتا ہے۔ بجلی پیدا کرنے کیلے پاکستان کو تیل باہر سے امپورٹ کرنا پڑتا ہے جس کیلے زر مبادلہ پاکستان کے پاس نہیں ہے۔ یہ پیسہیا تو نجی کمپنیاں لگاتی ہیں یہ پی ایس او لگاتا ہے اور یہ رقم پاکستانی خزانے پر بطور گردشی قرضہ ہر ماہ بڑھتا جاتا ہے۔ اصول کی بنیاد پر پاکستانی حکومت کو اگلی پانچ سالہ پالیسی اس بنیاد پر ترتیب دینی چاھیے تھی کہ یہ میکس بہتر ہو سکے ۔ مگر نوں لیگ کی حکومت کے 91٪ منصوبے گیس ، اور کوئلے پر انحصار کرتے ہیں۔

پاکستان کی 2020 میں بجلی کی مانگ تقریبا 27,500 میگا واٹ کے لگ بھگ ہو گی۔ چین نے تمام بڑے منصوبے جیسے گڈنی پاور کارڈن ، تھر کول، پنجاب میں دو بڑے کوئلے اور گیس کے منصوبے کینسل کر دیے ہیں۔ بھاشا ڈیم کے مسلے پر ولڈ بنیک کی فنڈز کے باوجود پاکستان بھارت سے این او سی لینے میں ناکام رہا ہے۔ اس بنیاد پر اگر نوں لیگ کے تمام منصوبے شامل بھی کر لیے جائیں تو پاکستان کی کل پیداوری صلاحیت 2020 میں 29,000 میگا واٹ ہو جائے گی۔ اس میں سوال یہ ہے کہ چاروں طرف سے قرضوں میں جکڑا ہوا ملک بھارت اور برازیل سے کوئلہ خریدنے کا اور تیل و گیس خریدنے کا زر مبادلہ کدھر سے لائے گا ؟ وہ فرق جو آج 6500 میگا واٹ ہے 2020 میں 10,000 میگا واٹ سے تجاویز کر جائے گا؟ اہم سوال یہ ہے کہ پوری دنیا کابن کے اخراج کی وجہ میں اپنے کوئلے سے چلنے والے پلانٹ بند کر رہی ہے۔ پاکستان جیسا ملک جس میں 75,000 میگا واٹ کا ہاڈور صلاحیت ، 50,000 میگا واٹ کی شمسی صلاحیت ، اور 100,000 کی ونڈ صلاحیت موجود ہے ، چین کے پرانے اور ناکارہ کوئلے سے چلنے والے پلانٹس جس کیلے نہ اس کے پاس کوئلہ ہے نہ گیس، اور نہ ہی ان دونوں کو خریدنے کیلے زر مبادلہ ، مستقبل میں کیوں لگانا چاہ رہا ہے؟
Hassan Bhatti
About the Author: Hassan Bhatti Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.