بلوچستان٬ چند پریشان کن حقائق٬ بیشتر پاکستانی لاعلم

پاکستان کا صوبہ بلوچستان طویل مدت تک ایک بھولا ہوا صوبہ رہا ہے جسے ہر کسی نے نظرانداز کیا ہے اور ایسا معلوم ہوتا تھا کہ جیسے اسے کبھی قبول ہی نہیں کیا گیا لیکن اب آخرکار کئی دہائیوں پر محیط ایک طویل عرصہ گزرنے کے بعد پاکستان نے بلوچستان کو تسلیم کر ہی لیا ہے- جی ہاں بلوچستان کی ترقی کے لیے حالیہ چند حکومتی اقدامات نے ایک امید کی کرن پیدا کی ہے اور توقع ہے کہ جلد ہی بلوچستان کے صورتحال بہتر ہوجائے گی- لیکن حیران کن طور پر بلوچستان کی عوام ملک ملک کے دیگر حصوں میں بسنے والوں کے لیے ایک اجنبی رہے ہیں جس کی کئی وجوہات ہیں جبکہ انہیں کبھی بھی ایک دوسرے سے آشنا کروانے کی کوشش نہیں کی گئی- اس کی ایک وجہ چند ایسے پریشان کن اور افسوسناک حقائق ہیں جس پاکستانی عوام کی ایک بڑی اکثریت لاعلم ہے-
 

image
بلوچستان کے عوام کی بڑی اکثریت ایک دن میں دو بار کھانا کھانے کی متحمل نہیں ہوسکتی- اس صوبے کے 63 فیصد لوگ خطِ غربت سے بھی نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں-
 
image
آپ کو یہ جان کر ضرور حیرت ہوگی کہ بلوچستان کا علاقہ سوئی جہاں سے گزشتہ کئی دہائیوں سے دیگر صوبوں کو گیس فراہم کی جارہی ہے خود اس کے اردگرد کے علاقے سوئی گیس کی سہولت سے محروم ہیں-
 
image
بلوچستان کے 85 فیصد افراد کو پینے کا صاف پانی بھی میسر نہیں جبکہ 80 فیصد عوام کو بجلی کی سہولت بھی حاصل نہیں-
 
image
بلوچستان میں بنیادی ضروریات مثلاً تعلیم٬ صحت کی دیکھ بھال٬ مواصلات کے ذرائع اور بنیادی ڈھانچے تقریباً نابود ہیں-
 
image
حکومت کی جناب سے بلوچستان کے لیے کئی اصلاحاتی پیکج کا اعلان تو کیا گیا لیکن بدقسمتی سے بلوچستان کی غریب عوام تک ان پیکجز کا مکمل فائدہ نہیں پہنچایا گیا-
 
image
انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور غفلت نے ہی بلوچستان کے قوم پرستوں کو ہتھیار اٹھانے پر مجبور کیا اور انہی وجوہات کے باعث ان افراد کو آسانی سے پاکستان کی سالمیت کے خلاف استعمال بھی کیا جانے لگا-
 
image
پورے بلوچستان میں صرف 2 میڈیکل ہیں جن میں سے ایک ریاست کے زیرِ انتظام ہے جبکہ دوسرا آرمی میڈیکل کالج ہے-
 
image
بلوچستان میں پرائیوٹ سیکٹر میں کام کرنے کے مواقعوں میں کمی کے باعث عوام کے لیے صرف سرکاری ملازمتیں ہی باقی رہ جاتی ہیں اور انہیں یہ ملازمتیں انتہائی کم آمدنی پر بھی قبول کرنی پڑتی ہیں-
 
image
بلوچستان کے سرکاری محکموں میں بااثر افراد کے اثر و رسوخ اور بڑھتی ہوئی کرپشن نے میرٹ کو تباہ کردیا ہے- یہاں سرکاری ملازمتیں یا تو فروخت کی جاتی ہیں یا پھر اپنے خاندان کے افراد کے لیے مخصوص کردی جاتی ہیں-
 
image
مختلف حکومتوں کی جانب سے بلوچستان کی ترقی اور وہاں کی عوام کی فلاح و بہبود کے حوالے سے عدم دلچسپی کے مظاہرے نے آج بلوچستان کی تصویر بگاڑ کر رکھ دی ہے- ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت کے علاوہ ہر فرد کو اپنی انفرادی ذمہ داری تصور کرتے ہوئے بلوچستان کی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے-
 
YOU MAY ALSO LIKE:

Finally, after almost 6 decades, Pakistan has finally started to recognize Balochistan – the forgotten province that was never really accepted by the other provinces and its people. The stereotype is finally starting to break – as awareness spreads, hopefully, the situation of Balochistan will only get better with time.