اب جانوروں کا گوشت 100% اگایا جا سکے گا

قارئین! میرا آج کا موضوع ذرا ہٹ کے ہے لیکن دلچسپ ضرور ہے اسی لئے میں آج اس موضوع کو آپ کے لئے منتخب کیا ہے۔یوں تو یہ دور ایجادات کا ہے اور آئے دن سائنسدان ہمیں نئی نئی ایجادات سے روشناس کروا رہے ہیں اور نوع انسانی کی زندگی میں آسانیاں پیدا کی جارہی ہیں۔ ہمیں روزانہ اخبارات اور میگزین میں طرح طرح کی ایجادات کا انکشاف ہوتا ہے ۔چلیں آج آپ کو بھی ایک ایسی ہی دلچسپ اور حیران کن خبر سے آگاہ کرتا ہوں۔

قارئین!میں معمول کے مطابق آج اخبارات کا مطالعہ کر رہا تھا کہ اچانک میری نظر یوکے ٹائمز لندن اخبار کی ایک سرخی پر جا کر ٹھہر گئی۔جس نے مجھے چونکا دیا اور میں اس کو پڑھنے پر مجبور ہو گیا اور اب آپ کے ساتھ شیئر کر رہا ہوں تاکہ آپ بھی اس ایجاد کے بارے میں جان سکیں جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ فرانسسکو کی ایک کمپنی نے جانور کا گوشت 100% لیبارٹری میں اگانے کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
 

image


اگر واقعی یہ سچ ہے تو یہ ایک نئی ایجاد ہو سکتی ہے۔اس تجربے میں جانور کے گوشت کے خلیات کی افزائش کی جاتی ہے جس سے گوشت بڑھتا رہتا ہے۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ مستقبل قریب میں گوشت اس طرح تیار کیا جائے گا جیسے کارخانوں میں کاریں اور دوسرا ساز و سامان تیار کیا جاتا ہے۔

ابھی اس کمپنی نے گائے اور مرغی کے گوشت پر اپنے تجربات کئے ہیں۔ کمپنی نے خلیات سے تیار کئے جانے والے گوشت کا ایک کوفتہ بھی ماہر باورچی سے تیار کروایا اور اسے کھلایا بھی گیا۔ کمپنی کے مطابق اس تیار شدہ گوشت کا ذائقہ، رنگ وبو بالکل اصلی گوشت جیسی ہے۔ اور یہ بھی کہا گیا کہ اس طرح سے جو گوشت تیار کیا گیا ہے اس کی کیلوریز بھی عام گوشت کی نسبت کم ہے۔ اور کمپنی کے مطابق اس سے گرین ہاؤس گیسوں کی 90% کم مقدار پیدا ہوئی۔

کمپنی کا یہ دعویٰ بھی ہے کہ مستقبل میں لوگوں کو جانور پالنے کی ضرورت نہیں پڑے گی اور انہی خلیات سے اپنی مرضی کے مطابق گوشت تیار کیا جا سکے گا۔اس دور میں کچھ بھی ہو سکتا ہے کیونکہ سائسندان آئے دن نت نئی ایجادات کر کے لوگوں کو حیران کر رہے ہیں۔ اگر ایسا ہو جاتا ہے تو اچھی بات ہے کیونکہ اس سے جانوروں پر آنے والی لاگت سے بچا جا سکے گا اس طرح گوشت تیار کرنے سے اس کی قیمت میں بھی یقیناً کمی آئے گی اور ہر امیر اور غریب گوشت خرید کر کھا سکے گا۔
 

image


لیکن ابھی یہ سب کہنا قبل از وقت ہو گا۔یہ اسی وقت ممکن ہو گا جب یہ کمپنی اس گوشت کو بڑے پیمانے پر تیار کرنے میں کامیاب ہو گی۔ہم سب کو اس کا انتظار ہے۔

لیکن ایک بات ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے کہ ہم مسلمان ہیں اور ہم جانور کو ذبح کر کے ہی اس کا حلال گوشت کھاتے ہیں جبکہ اس طریقہ سے تیار ہونے والا گوشت حلال نہیں ہو سکتا اس لئے اس تجربے سے مسلمانوں کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔ لیکن اگر جانور ذبح کر کے اس کے خلیات سے گوشت تیار کیا جائے تو ممکن ہے کہ وہ حلال گوشت کہلائے اس کا بہتر جواب تو ایک عالم دین ہی دے سکتا ہے۔

YOU MAY ALSO LIKE:

Thanks to Memphis Meats, slaughtering animals for food might soon become a thing of the past. The company made its global debut on February 4, unveiling the world’s first meatball made from 100 percent lab-grown, cultured beef.