دماغی صحت اور یادداشت کو بہتر بنائیں

دماغ اﷲ تعالیٰ کی بہترین تخلیق ہے اور بشر کے لئے ایک انمول تحفہ خدا وندی ہے ۔جس کو انسان استعمال کر کے نئی نئی ایجادات اور بڑے سائنسی کارنامے انجام دے رہا ہے۔ہمیں باقی اعضاء کی طرح اس کا بھی خیال رکھنا چاہئے کیونکہ یہی دماغ ہمارے سارے نظام کو چلا رہا ہے اگر دماغ صحت مند ہے تو انسان اس سے بھر پور فائدہ لے سکتا ہے انسان کی عمر جوں جوں بڑھتی ہے اس کی یاداشت بھی کمزور ہوتی چلی جاتی ہے اور ہم اکثر اپنی رکھی ہوئی چیزیں بھولنا شروع ہو جاتے ہیں۔
 

image


ہر انسان چاہتا ہے کہ اس کی یادداشت اس کا زیادہ عرصہ تک ساتھ دے۔لیکن ہم عمر کے ڈھلنے کو تو روک نہیں سکتے لیکن چند تدابیر کر کے اپنی یادداشت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ میرا آج کا موضوع بھی یہی ہے۔ہم میں سے اکثر لوگ نہیں جانتے کہ دماغ کی صحت کوکیسے بہتر بنائیں لیکن تھوڑی سی کوشش کر کے ہم اپنی دماغی صلاحیتوں کو بہتر کر سکتے ہیں۔

بڑوں کے ساتھ ساتھ طلبا کی یادداشت بھی کبھی کبھی کمزور ہو جاتی ہے جس سے ان کے پڑھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔اور اس کے لئے وہ دواؤں کا استعمال کرتے ہیں جو اکثر فائدہ مند نہیں ہوتیں۔

آپ سب جانتے ہیں کہ ہمارا دماغ ایک پیچیدہ لیکن انمول مشین ہے۔ اس لئے اس کی بہتری کے لئے ہمیں ابھی سے اپنے آپ کو تیار کرنا ہو گا۔ آج اس مضمون میں میں آپ کو یہ سب کچھ بتانے والا ہوں کہ آپ اپنے دماغ کو کیسے تیز اور یادداشت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ یاداشت کی کمی جیسے مسائل سے ہر شخص گزرتا ہے۔ کچھ مختلف دوائیوں کا سہارا لیتے ہیں اور کچھ اشتہارات دیکھ کر متاثر ہوتے ہیں اور اپنی دماغی صلاحیتوں کو بڑھانے کے کیا کیا جتن کرتے ہیں اور اس میں ناکام رہتے ہیں۔
 

image


آج میں آپ کو انتہائی آسان اور مفید مشورے دوں گا جن کو اپنا کر آپ اپنے دماغ کو نہ صرف تیز بلکہ یادداشت کو بھی بہتر بنا سکتے ہیں۔ایک اور بات کہ اگر آپ کام کرتے وقت ایک ہاتھ کا زیادہ استعمال کرتے ہیں تو دوسرے کا کم کرتے ہیں تو آج سے اس ہاتھ کا استعمال بھی شروع کر دیں جس کا استعمال آپ کم کرتے ہیں۔یہ عمل بھی دماغی صحت کی لئے فائدہ مند ہے۔

٭سب سے پہلے ضروری ہے کہ آپ باقاعدہ چہل قدمی کو اپنا معمول بنائیں۔ اس سے آپ کے دماغ پر اچھا اثر پڑتا ہے۔اور یہ الزائمر کے مریضوں کے لئے بہت مفید ہوتا ہے۔
٭ نوجوان روزانہ چھ میل چلیں ۔اس سے ان کا دماغ تیز ہوتا ہے نسبت ان کے جو پیدل نہیں چلتے۔
٭ آپ صبح جلدی بیدار ہوں اور رات کو جلدی سو جائیں۔
٭ہمیشہ ہوا دار جگہ پر سوئیں جہاں سے آپ کو بہتر آکسیجن کا حصول ممکن ہو سکے کیونکہ آکسیجن دماغ کے لئے مفید ہے۔
٭ صبح نماز پڑھیں پھر ہلکی ورزش کریں اور لمبے لمبے سانس لیں جو آکسیجن کو آپ کے دماغ تک پہنچاتے ہیں۔
٭ کوئی کھیل ضرور کھیلیں اس سے دماغی صلاحیتیں بڑھتی ہیں۔
٭ہمیشہ سادہ لیکن متوازن خوراک کا استعمال کریں۔
٭ ایسی بیماریوں کا بروقت علاج کروائیں جو دماغی صلاحیتوں کو متاثر کرتی ہیں جیسے بلڈ پریشر،شوگر اور دماغی امراض وغیرہ۔
٭ رات سوتے واقت دن کی تلخ باتوں کو یاد نہ کریں اور پر سکون نیند لینے کی کوشش کریں۔
٭ مضر صحت اشیاء جیسے تمباکو نوشی، شراب اور کیفین وغیرہ سے پرہیز رکھیں۔
٭ روزانہ کچھ سیکھنے کی کوشش کریں جیسے کھانے کی تراکیب، کوئی مذہبی میگزین، کوئی ہنر کچھ بھی جس میں آپ کی دلچسپی ہو۔
٭ گھر کے چھوٹے موٹے کاموں میں بھرپور حصہ لیں۔
٭ دن میں کم از کم ۸ گلاس پانی ضرور پئیں۔
٭ مچھلی کا استعمال یادداشت کو بہتر بناتا ہے۔
 

image


٭ اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کے لئے بھی کچھ وقت نکالیں۔ایسا کرنا بھی آپ کے دماغ کو بہتر بنا سکتا ہے۔
٭ عام طور پر جب آپ 55 سال سے بڑھنے لگتے ہیں تو پھر دماغ کمزور ہونا شروع ہو جاتا ہے۔دماغی امراض بڑھنے کا خدشہ ہوتا ہے۔ اس لئے اپنے ڈاکٹر سے ضرور رابطے میں رہیں۔
٭ حساب کتاب کرتے ہوئے کیلکولیٹر کی بجائے اپنے دماغ کا استعمال کریں۔
٭ سر کا مساج کرنا بھی دماغ کو بہتر بناتا ہے۔
٭ حافظہ تیز کرنے کے لئے رات کو پانچ سے چھ بادام کی گریاں بگھو دیں اور صبح کھا لیں۔
٭ کدو کو کھانا دماغ کی صحت کے لئے بہت فائدہ مند ہے۔
٭جو کام کرنا ہو پہلے اس کو مکمل کر لیں پھر دوسرا کام شروع کریں۔
٭ دماغی کام سے تھک جائیں تو تھوڑی دیر آرام کریں اور پانی پی لیں۔
٭ دودھ کا استعمال بھی فائدہ مند رہتا ہے۔
٭ کوئی بھی دماغی کام لیٹ کر نہ کیا جائے۔
٭ دماغی صحت کی بہتری کے لئے اخبارات میں چھپنے والے معموں اور پزل کو حل کرنے کی کوشش کریں۔
٭ نمک کا استعمال کم سے کم کریں۔
٭ نئی نئی زبانیں اور کورس کریں۔
٭ اخبارات اور میگزین کا مطالعہ باقاعدگی سے کریں۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

Have you ever imagined how life would be without long-term memory? Not remembering your phone number, your friend's name, where you live, or what to say in speech class can be quite embarrassing, not to mention a little bit scary.