حق پر کون سعودی عرب یا ایران؟

سعودی عرب میں دہشت گردی کرنے ،فساد فی الارض پھیلانے کی پاداش میں شیعہ مذہب کے لیڈر کو پھانسی دینے کے بعد سعودی عرب اور ایران کے تعلقات میں تناؤ آگیا ہے ایران میں سعودی سفارتخانے کو جلائے جانے اور حملے کے بعد ردعمل کے طورپر سعودی عرب نے ایران سے اپنا سفارتخانہ بندکرنے اور ایرانی سفارتخانے کو سعودی عرب سے نکل جانے کے احکامات صادر کردئیے ہیں سعودی عرب نے ایران کے ساتھ تجارتی وفضائی تعلقات تک کو ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے اب ایران سے صرف زائرین ہی سعودی عرب آسکیں گے ،دیگر عرب ممالک نے بھی ایران سے تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔پاکستان ایران اور عرب ممالک کے تعلقات معمول پر لانے کیلئے ثالث کا کردارادا کر سکتا ہے ۔

حالیہ پھانسیوں پر اگر غور کیا جائے تو سعودی عرب کے اقدام اس کا اندرونی معاملہ ہے سعودی عرب نے دہشت گردی اور فساد فی الارض پھیلانے والے عناصر کے سر قلم کئے ،ایران کا اس پر احتجاج بلکہ پر تشدد احتجاج سعودی سفارتخانے جلادینا دہشتگردوں کی حمایت تصور کیا جارہا ہے ۔دنیا کے مبصرین نقطہ اٹھا رہے ہیں کہ ایران اپنے ملک کی خبر لے ساری دنیا کے لوگوں کا ٹھیکہ نہ لے ایسا کرے گا تو اس کیلئے ہی مشکلات کا سامنا ہوگا ۔غور طلب بات ہے کہ پھانسیاں سعودی عرب میں ہو رہی ہیں احتجاج شیعہ ہولڈ یافتہ ملکوں میں ہورہا ہے پاکستان میں 3سے 4 فیصدہونے کے باوجود بھی احتجاج کیا جارہا ہے۔

ایران کے اشتعال انگیز بیانات نے سفارتخانوں پر حملوں کی حوصلہ افزائی کی،ایرانی حکومت بین الاقوامی قانون کی پانبدی میں کوتاہی کی مرتکب ہوئی ،سعودی سفارتخانے پر حملہ ویانا کنونشن کے منافی ہے ان خیالات کا اظہار خلیج ممالک کونسل کے جنرل سیکرٹری نے اپنے بیان میں گذشتہ روز کیا ۔

اس مسٔلہ یہ ہے کہ ایران کی ناجائز دلی خواہش رہی ہے کہ امت مسلمہ کے مقامات مقدسہ خانہ کعبہ،مسجد نبویؐ ،روزہ ٔ رسولؐ دیگرکا کنٹرول ہمیں مل جائے جس کیلئے ایران نے سعودی عرب کے خلاف متعدد سازشیں کیں جن میں اسے کامیابی نہیں مل سکی۔گذشتہ سال حج کے موقعہ پر ہنگامی آرائی مقامات مقدسہ کے تقدس کی پامالی میں بھی ایران ہی کو ملوث قرار دیا جارہا ہے اس پر بھی ماضی قریب میں بہت کچھ لکھا گیالیکن ایران نے کچھ نہیں سیکھا ۔حوثی باغیوں کی ایرانی حمایت بھی دنیا کے سامنے ہے کہ کس طرح ایران نے نان سٹیٹ عناصر کا ساتھ دے کر سعودی عرب کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جسے دنیا نے سراسر غلط قرار دے کر ایران کی غلطی کو برملا اظہار کیا۔ مبصرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایران کچھ نادیدہ قوتوں کے ہاتھوں ایک عرصے سے استعمال ہورہا ہے جو اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل چاہتے ہیں ،ایران کی طرف سے متعدد بار سعودی عرب کے خلاف سینہ سپر ہونے پر عالم اسلام ایران سے دور ہٹ رہا ہے کیونکہ مسلمانوں کا احادیث رسول ؐ کی ہدایات کی روشنی میں عربوں سے فطری دلی لگاؤ ہے جسے ایران یا کوئی طاقت ختم نہیں کر سکتی جب بھی ایران اور سعودی عرب آمنے سامنے آئے ہیں تو دنیا کے شیعہ مذہب کے سیاسی لیڈروں کی کوشش رہی ہے کہ ایران کی عزت بچانے کیلئے صلح کی طرف پیش قدمی فوری کروائی جائے اس طرح وہ سمجھتے ہیں کہ ایران کا دباؤ سعودی عرب پر بڑھتا ہے لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ،حقیقت اس کے برعکس ہے کرہ ارض کے مسلمانوں کے دل میں سعودی عرب کی اہمیت میں اضافہ ہوتا ہے ماضی قریب میں جب ایران نے دھمکی دی کہ ہم سعودی عرب پر حملہ کردیں گے تو عالم اسلام سعودی عرب کے ساتھ کھڑا تھا نہ کہ ایران کے ساتھ ،ایران کی انہی عرب دشمن ہی نہیں بلکہ اسلام کش کاروائیوں کے باعث مسلمانوں سے اسے مزید دور کرہی ہیں،آئے روز نت نئے مسائل سعودی عرب کیلئے پیدا کرنے پر ایران کی حیثیت مشکوک تر ہوتی جارہی ہے ۔

ایران کو چاہیے کہ وہ دہشت گردوں یا فساد فی الارض پھیلانے والوں کا ساتھ دینے کی بجائے اپنی پوزیشن ،عزم واضح کرے ،کہیں ایسا نہ ہو کہ ایران کی غلط پالیسیاں اسے دنیا میں امت مسلمہ ہی نہیں بلکہ دنیا بھر سے الگ تھلگ نہ کردیں اور جو طاقتیں ایران کو جن مقاصد کیلئے استعمال کرنا چاہتی ہیں وہ کھل کر استعمال کریں ،تب ایران کی حیثیت ٹشو پیپر سے رہ جائے گی۔

آخری رپورٹنگ ذرائع کے مطابق سعودی عرب اور ایران کے تعلقات معمول پر لانے کیلئے عالمی طاقتیں متحرک ہوگئی ہیں سعودی عرب کی طرف سے واضح موقف سامنے آیا ہے کہ ایران دہشت گردوں اور فساد فی الارض پھیلانے والوں کی حمایت ترک کرے توتعلقات بہتر ہوسکتے ہیں جو کہ ہمارے نزدیک سعودی عرب کا اصولی موقف سو فیصد درست ہے پاکستان کو چاہیے کہ تعلقات کو بالائے طاق رکھ کر حق وسچ کی بنیا د پر الاعلان سعودی عرب کا ساتھ دے تاکہ آئندہ ایران کو ایسا کرنے کی جرأت نہ ہو۔ ہمیں پاکستان کی طرف سے یہ بیان کہ دونوں ممالک سے تعلقات ہیں بیان بازی کو اعتدال میں رکھنے کیلئے میڈیا تعاون کرے بالکل غلط لگا اور دل رنجیدہ ہوا۔پاکستان جیسے ملک کو کم از کم اپنی حیثیت دیکھ کر میرٹ پر بات کرنے چاہیے نہ کہ رحمان بھی خوش اور شیطان بھی خوش۔۔۔۔

Ghulam Abbas Siddiqui
About the Author: Ghulam Abbas Siddiqui Read More Articles by Ghulam Abbas Siddiqui: 264 Articles with 245034 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.