شہرِ قائد کراچی٬ پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہے اور یہی
وجہ ہے کہ اس کے مسائل بھی بڑے ہیں- بجلی کی لوڈشیڈنگ ہو٬ یا ماحولیاتی
آلودگی٬ بنا ڈھکنوں کے گٹر ہوں یا پانی کی قلت اس شہر کے ایسے کئی مسائل
ہیں جو انتظامیہ کی لاپروائی کا منہ بولتا ثبوت ہیں-یہ مسائل کراچی کے
رہائشیوں کے لیے نئے ہرگز نہیں- ہم سب ان سے آشنا ہیں٬ متعدد بار کئی لوگوں
نے اس کے خلاف آواز بھی اٹھائی٬ بعض نے سڑکوں پر ٹائر جلائے مگر انتظامیہ
کے کان پر جوں تک نہ رینگی اور سارے مسائل دھرے کے دھرے رہ گئے-
|
|
ویسے تو اس شہر میں کروڑوں لوگ بستے ہیں مگر اس کا درد کوئی کوئی محسوس کر
پاتا ہے- عالمگیر خان کا شمار بھی ان چند لوگوں میں ہوتا ہے جو اپنے معاشرے
کی خامیوں پر صرف بحث مباحثہ نہیں بلکہ ہنگامی بنیادوں پر ان کو سدھارنے کا
عزم کرچکے ہیں- چند روز قبل عالمگیر خان نامی ایک شخص کا ضمیر جاگ اٹھا اور
اس نے کراچی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک منفرد طریقہ اختیار کیا-
Fix It
عالمگیر خان نے Fix It# کے نام سے سوشل میڈیا پر ایک مہم کا آغاز جس کا
مقصد عام آدمی کو درپیش مسائل پر غور و فکر اور مستقل حل تلاش کرنا ہے- اس
مہم کے تحت عالمگیر خان نے رات کے اندھیرے میں کراچی کی مختلف سڑکوں پر
کھلے گٹروں کی طرف انتظامیہ کی توجہ مبذول کروانے کے لیے گٹروں کے ساتھ
سندھ کے وزیرِ اعلیٰ قائم علی شاہ کی تصویر چسپاں کردی اور ساتھ ہی “ Fix
It” کی عبارت بھی تحریر کردی- کئی مقامات پر تو سندھ کے وزیراعلیٰ کو
سلیپنگ بیوٹی کے نام سے بھی مخاطب کر کے طنز کا نشانہ بنایا گیا- شہر کی
مختلف سڑکوں پر موجود کوڑے کے ڈھیر کے پاس بھی وزیرِ اعلیٰ کی تصویر “ Fix
It” کی عبارت کے ساتھ چسپاں کی گئی-
|
|
عالمگیر خان کے اس عمل کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر بہت تیزی سے گردش
کرنے لگیں اور عوام نے عالمگیر خان کے مقامی حکومت کو جگانے کے لیے اٹھائے
جانے والے اس منفرد اور دلیرانہ قدم کو خوب سراہا- بیشتر عوامی حلقوں کی
جانب سے اس اقدام کا خیر مقدم کیا گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے کئی افراد
عالمگیر خان کی اس مہم کا حصہ بن گئے-
سندھ کے وزیراعلیٰ کا ردِ عمل:
عالمگیر خان کی محنت رنگ لائی اور وزیرِ اعلیٰ قائم علی شاہ نے سوشل میڈیا
پر گردش کرتی اپنی ان تصاویر کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر کراچی کو فوری
طور پر شہر کے گٹروں کے ڈھکن لگانے کے احکامات جاری کردیے-
|
|
قائم علی شاہ گٹروں کے پاس اپنی تصاویر دیکھ کر خاصے برہم ہوئے اور کراچی
کے ایڈمنسٹریٹر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ “ لوگ ڈھکنوں پر میرا نام لکھ
رہے ہیں اور آپ خاموش ہیں؟“ ٬ “ کیا گٹر کے ڈھکن بھی وزیرِ اعلیٰ لگائے گا“؟
- ساتھ ہی دو دن کی مہلت بھی دی اور سخت الفاظ میں تنبیہ بھی کی کہ جس
علاقے کے گٹر کے ڈھکن موجود نہیں ہوں گے وہاں کا کے ایم سی کا افسر معطل کر
دیا جائے گا-
سوچنے کی بات یہ ہے کہ اگر محض ایک شخص اپنے عمل سے وزیرِ اعلیٰ کو جگا
سکتا ہے تو پوری قوم کا جراتمندانہ اقدام کیا وزیراعِظم کو نیند سے بیدار
نہیں کرسکتا! ذرا سوچیے!
|
|
|