ناران: ریکارڈ شکن برفباری٬ خوبصورت مناظر اور مشکلات

گزشتہ دنوں پاکستان کے مقبول ترین سیاحتی مقام ناران میں ریکارڈ شکن برفباری دیکھنے میں آئی جو کہ 30 انچ تک ریکارڈ کی گئی ہے- اس برفباری کے باعث سینکڑوں سیاح ایک طویل وقت تک اس مقام پر محصور ہو کر بھی رہ گئے- تاہم اس غیر متوقع برفباری کے دوران کئی خوبصورت اور دلچسپ مناظر بھی دیکھنے کو ملے- یہاں ناران میں ہونے والی برفباری کی چند ایسی تصاویر پیش کی جارہی ہیں جو ناران کے حسین و جمیل مناظر کے ساتھ سیاحوں کو درپیش مشکلات کی عکاسی بھی کرتی ہیں-
 

image
ناران میں جہاں نگاہ اٹھے وہاں صرف برف ہی برف دکھائی دیتی ہے٬ فرنیچر ہو٬ گاڑیاں ہوں٬ یا پھر زمین ہر شے برف کی سفید چادر سے ڈھکی دکھائی دیتی ہے-
 
image
سڑکیں اور گلیاں بھی سفید برف سے ڈھک چکی ہے جبکہ اس سیاحتی مقام پر موجود زیادہ تر دکانیں اور کاروبار بند ہوچکا ہے-
 
image
اس ریکارڈ شکن برفباری نے ناران کی سیر کے لیے آنے والے سیاحوں اپنے ہوٹل کے کمروں میں ہی رہنے پر مجبور کر دیا-
 
image
جو سیاح اپنے ہوٹلوں تک نہ پہنچ سکے انہوں نے برف سے ڈھک جانے والے پہاڑوں کے درمیان ہی وقت گزارا جو کسی حد تک سیاحوں کے لیے تکلیف دہ بھی ثابت ہوا-
 
image
اچانک تبدیل ہونے والے موسم نے تقریباً 500 گاڑیوں کو سڑکوں پر ہی کھڑا کر دیا- یہ تمام ٹریفک ناران سے ملحقہ سڑکوں پر تھی- اور یہ نظارہ کسی یورپی ملک میں ہونے والی برفباری سے کم نہ تھا-
 
image
دو ہیوی ٹرک سڑک پر موجود برف کے باعث اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکے اور بے قابو ہو کر ایک جانب برف میں ہی دھنس گئے-
 
image
جہاں ایک جانب یہ منظر انتہائی دلکش ہے وہی دوسری طرف تصویر سے ناران کی سیر کو جانے والے سیاحوں کی مشکلات کا بھی اندازا بخوبی لگایا جاسکتا ہے-
 
image
ناران میں ہونے والی برفباری کے بعد کا ایک اور دلچسپ منظر-
 
image
تاہم زندگی کتنی ہی مشکل کیوں نہ رہی ہو لیکن اکثر لوگوں نے اس سخت موسم سے بھی بھرپور لطف حاصل کیا-
 
YOU MAY ALSO LIKE:

At least 30 inches of snow was recorded in one of Pakistan’s tourist hot-spots; Naran, breaking records of October and leaving at least 1,000 tourists stranded in Kaghan Valley. Long lines of vehicles of all sorts were stuck and stranded with piles of snow covering the roads – which was soon followed by snowfall taking over the cars as well. Pak Army is now at work evacuating the tourists safely from their respective whereabouts.